کاروار:16/اپریل (ایس او نیوز)شہر کے سبھی اے ٹی ایم نقد رقم سے خالی خالی ہونے کے نتیجے میں گاہک اِدھر اُدھر گھوم گھوم کر پریشان ہو رہے ہیں۔بینک والے اے ٹی ایم میں نقد رقم جمع کرنے کے کچھ ہی دیر میں خالی ہونے سے عوام میں کئی شکوک و شبہات بھی پیدا ہورہے ہیں، اے ٹی ایم کے سامنے ’’نوکیش‘‘،’’آؤٹ آف سرویس ‘‘ کے بورڈ دیکھ دیکھ کر گاہک بیزار ہوگئے ہیں۔
اسپتال میں علاج کے لئے ، دور دراز مقامات کے سفر کے لئے ، یومیہ اخراجات سمیت کئی کاموں کے لئے نقد رقم کی ضرورت ہوتی ہے ، گاہک اے ٹی ایم سے اے ٹی ایم گھومتے رہنےکے باوجود نقد رقم مل نہیں پارہی ہے۔ جس سے عوام ناراض ہوکر ملامت کرتے دیکھے گئے۔
ایس بی آئی میں نقدرقم کی قلت : شہر میں مختلف بینکوں کے 30سے زائد اے ٹی ایم ہیں، قریب 27بینکوں کی 35سے زائد شاخیں یہاں موجود ہیں، اے ٹی ایم میں نقد رقم جمع کرنےکے لئے کانٹراکٹ دیا گیا ہے، متعلقہ کمپنی کے لوگ اے ٹی ایم میں نقد رقم جمع کرتے رہتے ہیں۔ مگر اس سلسلے میں بینک ملازمین سنگھ کے ضلع جنرل سکریٹری واسودیو شیٹھ نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو ریزرو بینک آف انڈیا کی طرف سے ضرورت کے مطابق نقد رقم مہیا نہیں کی جارہی ہے۔ جس کے نتیجے میں جتنی رقم گاہک بینک میں جمع کرتے ہیں اتنی ہی رقم اے ٹی ایم میں جمع کی جارہی ہے۔
جب اس کی وجہ تلاش کرتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ سال پہلے ہی ریزرو بینک آف انڈیا شہر کو نو کیش سٹی قرار دے کر اعلان کیاہے اور دباؤ ڈالا ہے کہ عوام کو ڈیجیٹل لین دین کی طرف ترغیب دیں۔ انہی وجوہات کی بنا زائد نقد رقم کی سپلائی بند ہوئی ہے۔چونکہ اب انتخابات کا زمانہ ہے خطیر رقومات جمع کرنےو الے بڑے بڑے سرمایہ دار اور صنعت کار پہلے کی طرح نقد رقم بینکوں میں جمع نہ کرتے ہوئے بینک سے رقم لےرہے ہیں، جس کا راست اثر بینک دیگر گاہکوں پر دیکھا جارہاہے۔