بھٹکل میونسپالٹی عمارت پر پتھرائو کا معاملہ : بی جےپی لیڈران گوندنائک اور کرشنانائک کو ضلعی سیشن کورٹ سے ملی ضمانت
بھٹکل:13/ اکتوبر (ایس اؤنیوز)بلدیہ دکانوں کی تحویلی کارروائی کےدوران ہوئی ہنگامہ خیزی کو لے کر گرفتار ہونے والے بی جےپی لیڈران گوندنائک اور کرشنا نائک آسارکیری کو ضلعی عدالت نے کچھ شرائط کے ساتھ ضمانت منظور کرلی، جس کے ساتھ ہی دونوں آج کاروار جیل سے رہا ہو گئے۔
واضح رہے کہ 14ستمبر کوبھٹکل کی بلدیہ دکانوں کوتعلقہ انتظامیہ نے جب اپنی تحویل میں لینے کی کوشش کی تھی تو اُس دوران رام چندرنائک نامی دکاندار نے خود سوزی کی تھی جس کے دو روز بعد وہ ہلاک ہوگیا تھا ۔اُس موقع پر دکانداروں کی حمایت کرتےہوئے بی جے پی لیڈران کی قیادت میں بڑے پیمانےپر احتجاج ہواتھا جس کے دوران بلدیہ عمارت پر زبردست پتھراؤ ہواتھا اور مبینہ طور پر پولس اہلکار کا کیمرہ چھیننے کی کوشش کی گئی تھیجس کو لےکر پولس نے بی جے پی لیڈران کے خلاف ڈکیتی کا کیس درج کیا تھا۔ احتجاج کے فوری بعد کچھ لوگ گرفتار ہوگئے تھے، جبکہ بی جے پی لیڈرس گوند نائک اور کرشنا نائک گرفتاری کے خوف سے بھٹکل سے فرار ہوگئے تھے، مگر دو تین روز بعد ہبلی میں ان دونوں کی گرفتار ی عمل میں آئی تھی۔ انصاف کی مانگ کرتے ہوئے دونوں لیڈران نے بھٹکل جے ایم ایف سی عدالت میں ضمانت کی عرضی داخل کی تو عدالت نے عرضی کو رد کر د یا جس کے بعد کاروارکے مشہور وکیل ناگراج نایک کے توسط سے ضلعی عدالت میں ضمانت کے لئے عرضی دی گئی تھی ۔ دو دن قبل عدالت میں شنوائی کے دوران وکیل ناگراج نایک نے اپنی تفصیلی بحث میں عدالت کو باور کرایا کہ ان دونوں کے خلاف جھوٹاکیس درج کیاگیا ہے۔ جس کے بعد اب ضلعی عدالت نے ان دونوں کی شرائط کے ساتھ ضمانت منظور کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عدالت کی طرف سے لگائی گئی شرائط میں کسی بھی طرح کی ریلی اور جلوس نہ نکالنے اور رہائی کے بعد حمایتیوں کی طرف سے بھی ریلی نہ کئے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔