بھٹکل،6/جون (ایس او نیوز)ماحولیاتی تحفظ کے لئے سرگرم کارکن اننت ہیگڈے اشیسر نے ریاستی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کاروار میں اٹامک پاور پلانٹ5اور6کی تعمیر روک دی جائے، اور اس کی جگہ پر 100میگاوہاٹ بجلی فراہم کرنے والا شمسی توانائی (سولار پاور) پلانٹ تعمیر کیا جائے۔
اننت ہیگڈے اشیسر نے شمس اسکول میں شجر کاری پروگرام کے بعد اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو جنگلات تباہ کرنے سے باز آنا چاہیے۔ہائی وے کی توسیع کے لئے لاکھوں درختوں کو کاٹا گیا۔ جتنے درخت کٹے ہیں، اتنے درخت دوبارہ اگانے کا منصوبہ نہیں بنا ہے۔ساحلی علاقے میں سی آر زیڈ قانون کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے اور ضلع انتظامیہ اس کو روکنے میں دلچسپی نہیں لے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال کاروار میں 4اٹامک پاور پلانٹ موجود ہیں۔پھر حکومت وہاں پانچوں اور چھٹا پلانٹ تعمیر کرنے جارہی ہے۔پہلے سے اٹامک پاور پلانٹ کے نقصان دہ اثرات ماحول اور عوام پر ظاہر ہوچکے ہیں۔جس میں آس پاس کے لوگوں میں کینسر کے مرض میں اضافہ شامل ہے۔ایسے میں پھر وہاں پر اٹامک پاور پلانٹس کی مزید تعمیر کرنا غیر ضروری ہے۔لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے او ر اٹامک پاور کے بجائے ماحول دوست سولار اینرجی والے پلانٹ تعمیر کرے۔
اس موقع پر سنیہہ کنج نامی ادارے کے رویندرا شیٹی اور شمس اسکول بورڈ کے سکریٹری طلحہ سدی باپا موجود تھے۔