کاروار: حادثات کے مواقع پر زخمیوں کا وڈیو نہ کریں بلکہ فوری ابتدائی علاج کرکے احسان کریں: ٹی، گوندیا
کاروار:15/ فروری (ایس اؤنیوز)حادثات کے موقعوں پر فوری ابتدائی علاج دینے سے زخمیوں کی زندگی بچانا زیادہ ممکنات میں سے ہے۔ اچانک پیش آنے والے حادثات کے موقع پر عوام جائے حادثہ پر ہی زخمیوں کو ممکن بھر ابتدائی علاج کریں تو زندگی بچ سکتی ہے ۔ ان خیالات کااظہار ضلع سنئیر سول جج اور ضلع قانونی خدمات بورڈ کے ممبر سکریٹری ٹی گوندیا نے کیا۔
و ہ یہاں کے ڈی سی سی ہال میں کرناٹکا غیر متحدہ مزدور سماجی تحفظ بورڈ، ضلع قانونی خدمات بورڈ ، محکمہ پولس اور سینٹ جان ایمبولنس کے اشتراک سے منعقدہ امبیڈکر مزدور تعاون منصوبہ اورحادثاتی زندگی تحفظ منصوبے کے تحت منعقدہ پروگرام کاافتتاح کرنے کے بعد خطاب کررہے تھے۔ موصوف نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں لوگ انسانی قدروں کو بھول کر زخمیوں کی موبائیل کے ذریعے وڈیو کرتے ہیں مگر ان کی زندگی بچانے کے لئے آگے نہیں بڑھتے ،یہ بہت ہی افسوس ناک ہے، ہرچیز کو مبالغہ آمیز اورمشتہیر کی لت لگ گئی ہے۔انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ عوام میں احسان مندی کا جذبہ پیدا کرنا ضروری ہے۔
محکمہ صحت عامہ کے ضلع میڈیکل آفیسر جی این اشوک کمار نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حادثے کے بعد والے ایک گھنٹے کو ’’گولڈن ہاور‘‘کہا جاتاہے، اگر اس دوران مناسب ابتدائی علاج کا طریقہ زخمیوں کی زندگی بچانے میں معاون ثابت ہوگا۔ اس سلسلے میں کرناٹکا حکومت نے ہریش سانتوانا منصوبے کو جاری کیاہے جس کے مطابق حادثہ پیش آتے ہی زخمیوں کو قریب کے اسپتال میں داخل کرنے اور ان کی جان بچانے سے انہیں دلی سکون ملنے کی بات کہی ۔سینٹ جان ایمبولنس ہاویری کے سکریٹری ڈاکٹر ایس پی شنکرپنور نے خصوصی مقالہ پیش کرتے ہوئے ڈرائیوروں اور مالکان کو ابتدائی علاج کا طریقہ بتایا۔ پروگرام میں ضلع ایڈیشنل ایس پی گوپال بیاکوڈ اور مزدور افسر ترنم بیگم موجود تھے۔