کارتھک راج مرڈر کیس کا معمہ حل ہوگیا۔۔۔بہن نے کرایے کے قاتلوں سے کروایا قتل
منگلورو 29؍اپریل (ایس او نیوز) گزشتہ سال 22اکتوبر کو صبح جاگنگ کے لئے نکلے ہوئے کارتھک راج کے قتل کا معمہ پولیس نے حل کرلیا ہے، اور اس قتل میں ملوث کرایے کے قاتل سمیت کارتھک کی بہن کو گرفتار کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ صبح کی اولین ساعتوں میں کسی نے کارتھک راج نامی نوجوان کے سر پر حملہ کرکے اسے خون میں لت پت سڑک پر ہی چھوڑ دیا تھا۔ سنگھ پریوار کی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرہ کر تے ہوئے اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔اور رکن پارلیمان نلین کمارکٹیل نے تو ملزموں کو گرفتار نہ کرنے کی صورت میں جنوبی کینر ا کو آگ لگادینے جیسا متنازعہ بیان تک دے ڈالا تھا۔
اب سٹی پولیس کمشنر چندرا سیکھر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس ویلنٹائن ڈیسوزا کی قیادت میں پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے اس پُر اسرار کیس کو حل کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔پولیس کے بیان کے مطابق اس کیس کی اہم ملزمہ خود کارتھک کی بہن کاویا شری ہے، جو ایک مقامی اسپتال میں ملازمہ ہے اور اس کا شوہر دبی میں بر سرروزگار ہے۔ کاویا شری کو اپنے بھائی کارتھک کے ساتھ بہت سارے معاملات میں اختلافات تھے۔ او ر و ہ اس سے شدید نفرت کرنے لگی تھی۔ پھر اس نے اپنے ایک دوست گوتم کو اس بات پر اکسایا کہ وہ کسی طرح کارتھک کو قتل کرڈالے، جس کے لئے اس نے گوتم کو پانچ لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا۔ گوتم چونکہ اپنا مکان تعمیر کررہا تھا اور مالی دشواریوں میں پھنسا ہواتھااس لئے اس نے کاویا شری کا یہ آفر قبول کرلیا۔اور اس نے اپنے بھائی گورو کے ساتھ مل کر کارتھک کے سر پرلوہے کی سلاخ سے اس وقت حملہ کردیا جب وہ جاگنگ کرتے ہوئے سڑک سے گزررہاتھا۔حملہ اتنا شدید تھا کہ گوتم نے اس کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑدیا۔
چونکہ یہ ایک پراسراراور حساس معاملہ تھا اور پولیس نے بڑی جانفشانی سے اس کو حل کیا ہے اس لئے پولیس کمشنر نے تحقیقاتی ٹیم کو 25ہزار روپے نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔