قومی سیاسی منظرنامہ میں تبدیلی کرناٹک سے ہوگی:کمار سوامی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 5th December 2017, 11:40 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،4/دسمبر(ایس او نیوز) سابق وزیراعلیٰ وجے ڈی ایس کے ریاستی صدر ایچ ڈی کمار سوامی نے آج کہاکہ قومی سطح پر سیاسی منظرنامہ میں تبدیلی کا آغاز کرناٹک سے ہوگا اور ملک میں 2019ء میں ہونے والے عام انتخابات میں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی ابتدا کرناٹک سے ہی ہوگی۔ یہاں اردو میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ 2019ء میں ہونے والے عام انتخابات میں ملک کی تمام سکیولر قوتیں متحد ہوکر فرقہ پرست بی جے پی کے خلاف چناؤ لڑیں گی جس میں سابق وزیر اعظم وجے ڈی ایس کے سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڈا ایک کلیدی کردار اداکریں گے۔ آئندہ ریاستی اسمبلی کے لئے ہونے والے اسمبلی انتخابات سے متعلق کمار سوامی نے بتایاکہ پچھلے دس سالہ تجربہ کی روشنی میں ان کی پارٹی اسمبلی انتخابات میں صرف 150یا 160؍اسمبلی حلقوں پر زیادہ توجہ دے گی۔ یہاں سے ان کی پارٹی امیدواروں کی جیت کے امکانات زیادہ روشن ہیں۔ انہیں امید ہے کہ انہیں 115؍سے زیادہ حلقوں میں کامیابی کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہوجائے گی۔ اس مرتبہ ان کی پارٹی اقتدار پر آگئی تو وہ اس وعدہ کے پابند ہیں۔ ایک مسلم اور ایک دلت لیڈر کو مکمل اختیارات کے ساتھ نائب وزراء اعلیٰ بنایا جائے گا جو اپنے اپنے طبقہ کے مفاد میں کام کریں گے اور یہ نائب وزراء اعلیٰ اپنے سماج کی آواز ہوں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ اگر کسی وجہ سے ان کی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملی تو پارٹی اور عوامی مفاد کی خاطر ایک مسلم لیڈر کو نائب وزیراعلیٰ بنانے کی شرط پر کانگریس کے ساتھ سمجھوتہ کیا جاسکتاہے۔ لیکن بی جے پی کے ساتھ کسی طرح کا سمجھوتہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ چاہئے نوبت دوبارہ انتخابات کی کیوں نہ آجائے۔ پچھلے دنوں فرقہ پرست بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ کرنے سے متعلق کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس کے لئے انہیں کانگریس ہی نے مجبور کیا تھا۔ ہماری پارٹی دوبارہ انتخابات کا سامنا کرنے کے لئے بھی تیار ہوگئی تھی۔ لیکن حالات ہی کچھ ایسے تھے کہ پارٹی کے اکثر اراکین اسمبلی دوبارہ الیکشن کا سامنا کرنے کے لئے تیار نہیں تھے۔ بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے سے قبل میں نے رام نگرم اسمبلی حلقہ کے اہم مسلم قائدین اور پارٹی کے بشمول بی زیڈ ضمیر احمد خان، اقبال انصاری تمام مسلم اراکین اسمبلی سے مشورہ کیاتھا۔ تمام نے تازہ انتخابات کو ٹالنے کے لئے بی جے پی سے اتحاد کرنے کا مشورہ دیا۔ میں نے اپنے والد دیوے گوڈا کی سخت ناراضی مول لیتے ہوئے ریاست کو تازہ انتخابات سے بچانے کے لئے بی جے پی سے عارضی طورپر سمجھوتہ کیاتھا جس کا مجھے آج بھی پچھتاوا ہے۔ در اصل اس وقت بھی پارٹی نے ایم پی پرکاش کو وزیراعلیٰ بننے کی پیش کش کی تھی۔ لیکن تیار نہیں ہوئے۔ انہوں نے بتایاکہ وہ ریاست کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد پہلے ہی بجٹ میں اقلیتوں کا بجٹ 20؍کروڑ روپئے سے بڑھاکر پہلی بار 120؍کروڑ روپئے کیا اس بات پر اس وقت کے نائب وزیراعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا اور میرے درمیان کافی بحث بھی ہوئی تھی۔1995ء میں ہوئے ریاستی اسمبلی انتخابات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ مسلمانوں نے متحد ہوکر جنتادل سکیولر کے حق میں ووٹ دیا اور جنتادل سکیولر کو 113؍حلقوں میں کامیابی کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہوگئی۔ اس کے نتیجہ میں ریاست میں جنتادل نے ایک پاک وصاف انتظامیہ دیا۔ اگر اس مرتبہ بھی مسلمان اور دلت متحد ہوجائیں تو 1995ء کی تاریخ کو دہرایا جاسکتاہے۔ ہمیں ایک موقع دیاگیا تو ہم ثابت کریں گے کہ ہم تمام طبقات کی فلاح وبہبودی کے ساتھ مسلمانوں اور دلتوں کی فلاح وبہبودی پر خصوصی توجہ دیں گے۔ حکومت قائم ہونے کے بعد صرف تین مہینوں میں سچر کمیٹی رپورٹ کو نافذ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی کانگریس حکومت کو واضح اکثریت حاصل ہے کسی کے دباؤ میں نہیں ہے۔ رکن پارلیمان پرتاب سمہا اور بی جے پی کے رکن اسمبلی سی ٹی روی جس طرح سے مسلمانوں کے خلاف زہر اگل رہے ہیں ان پر سخت دفعات لگاکر گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا؟ پرتاب سمہا نے بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کے حوالہ سے یہ کہاہے کہ مسلمانوں کے خلاف خوف کا ماحول پیدا کیا جانا چاہئے۔ پولیس فائرنگ اور لاٹھی چارج کا ماحول پیداکیاجانا چاہئے۔ اس کو گرفتار کرنے کے لئے اس کا یہی بیان کافی ہے تو ریاستی حکومت خاموش کیوں ہے؟ سمہا کو گرفتار کرنے پولیس کو ہدایت کیوں نہیں دیتی؟ کسی پارٹی کے دباؤ میں آئے بغیر مسلمانوں اور دلتوں کے مفادات کے لئے کام کریں گے۔ اس موقع پر جے ڈی ایس کے ریاستی سکریٹری جنرل ایم فاروق، جے ڈی ایس اقلیتی ونگ کے ریاستی صدر محیط الطاف اور جے ڈی ایس کے ریاستی نائب صدر ڈاکٹر انورشریف بھی حاضر رہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...