ہر تین ماہ میں کرایہ پر نظر ثانی کا اختیار محکمہ ٹرانسپورٹ کو دیاجائے: ڈی سی تمنا
بنگلورو،24فروری(ایس او نیوز؍ایجنسی) ریاستی وزیر برائے ٹرانسپورٹ ڈی ۔ سی تمنا نے کہا کہ سرکاری بسوں کے کرایہ میں تین ماہ میں ایک مرتبہ نظر ثانی کرنے کے اختیارات کرنا ٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو دینے کیلئے حکومت کو تجویز پیش کی گئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں دن بہ دن تبدیلی ہورہی ہے ۔ قیمتوں میں اضافہ اور کمی کو مد نظر رکھ کر کارپوریشن نے اپنے سفری کرایہ میں ہر تین ماہ میں ایک مرتبہ نظر ثانی کرنے حکومت سے اجازت طلب کی ہے ۔ ودھان سودھا میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ بنگلورمیٹرو پالیٹن ٹرانسپورٹ کارپوریشن( بی ایم ٹی سی) سمیت کسی بھی ٹرانسپورٹ کارپوریشنوں کی بسوں کے کرایہ میں گزشتہ 5سال سے کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہورہے اضافہ کو مد نظر رکھ کر ہر تین ماہ میں ایک مرتبہ کرایہ پر نظر ثانی کرنااشد ضروری ہوگیا ہے۔ اسی کے پیش نظر کارپوریشن نے فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں حکومت کو ایک تجویز پیش کی گئی ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں کو مد نظر رکھ کر ٹرانسپورٹ کا رپوریشنوں کے کرایہ میں نظر ثانی کرنے پر غور کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ کرایہ میں اضافہ کرنے کے بعد اس میں کمی بھی لائی جاسکتی ہے ۔ یہ سب ڈیزل اورپٹرول کی بڑھتی اور گھٹتی قیمتوں پر منحصر ہوگا۔ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے سال 2013-14 کے دوران ہی اپنے کرایہ میں اضافہ کیا تھا ۔ اس کے بعد سے اب تک کرایہ میں اضافہ نہیں کیا ہے ۔
وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ کرایہ میں اضافہ سے متعلق وہ وزیر اعلیٰ ایچ ڈی ۔ کمار سوامی سے تبادلہ خیال کرچکے ہیں۔ بہت جلد اس سلسلہ میں قطعی فیصلہ ہونے والا ہے ۔ روڈٹرانسپورٹ کے چاروں کارپوریشنوں میں غیرضروری طورپر اسپےئر پارٹس خریدے گئے ہیں۔اس سلسلہ میں چیکنگ اسکوا ڈ کی رپورٹ پر جملہ 11افراد کو ملازمت سے معطل کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سیٹ کورس پر ڈالے جانے والے رگزین کی خریدی کے معاملہ میں بدعنوانیوں کاپتہ لگنے پر مزید 4افراد کو ملازمت سے معطل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپیر پارٹس کی خریدی میں بھی 7افراد کو ملازمت سے معطل کیا ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ نارتھ۔ ایسٹ روڈ ٹرانسپورٹ کے مینجنگ ڈائرکٹر کے نقلی دستخط کے ذریعہ 141ملازمین کے تبادلہ کے معاملہ میں بھی انہوں نے 15افراد کوملازمت سے معطل کردیا ہے اور اس سلسلہ میں جانچ کا حکم دیا ہے ۔ تمنا نے بتایا کہ محکمۂ ٹرانسپورٹ میں بڑی مقدار میں اسپےئر پارٹس اور دیگر چیزوں کی خریدی اور ان کے صحیح استعمال سے متعلق انہیں اطلاع نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تمام اسپیر پارٹس ، ٹائر ،ٹیوب کی اہم کمپنیوں کو ٹرانسپورٹ کارپوریشنوں کے احاطے میں ہی اپنے یونٹ قائم کرنے اور وہیں سے دیگر چیزوں کی خریدی کیلئے افسروں کو ہدایت دی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ چاروں ٹرانسپورٹ کا رپوریشنوں میں بڑی مقدار میں غیر ضروری چیزوں کو خرید کر ذخیرہ کیا گیا ہے ۔ اس سلسلہ میں چیکنگ اسکواڈ نے کئی رپورٹس پیش کی ہیں ۔ بہت جلد ان رپورٹس پر سخت اقدامات کئے جائیں گے ۔وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ چاروں ٹرانسپورٹ کارپوریشنوں کیلئے 3ہزار ہائی ٹیک بسیں خریدی جائیں گی ۔ کے ایس آر ٹی سی کی 7لاکھ کلومیٹر تک دوڑ چکی بسوں کو گجری بھیج دیاجائے گا ۔ ان بسوں کو نئے طور پر تیار کرکے انہیں دوبارہ دوڑائے جائیں گے۔اس سلسلہ میں انہوں نے افسروں کو ہدایت دی ہے ۔ تمنا نے کہا کہ کے ایس آر ٹی سی میں ملازمین کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ نئی تین ہزار بسوں کو شامل کرنے کے بعدمزیدسفری سہولت فراہم ہوگی اس کے علاوہ دیہی علاقوں کی سرویس میں بھی مزید توسیع کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کاویری معاملہ میں درج معاملات میں سے 90فیصد معاملات واپس لئے جارہے ہیں ۔ لیکن عوامی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے والے معاملات واپس نہیں لئے جائیں گے۔