بس کرایوں میں 20فیصد اضافہ زیر غور: وزیر ٹرانسپورٹ ڈی سی تمنا
بنگلورو،18؍جولائی(ایس او نیوز)ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ ڈی سی تمنا نے کہاکہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر بی ایم ٹی سی اور کے ایس آر ٹی سی بس کراؤں میں 20فیصد اضافے کی تجویز ریاستی حکومت کو موصول ہوئی ہے اس سلسلے میں ٹرانسپورٹ کارپوریشنوں کے ساتھ عنقریب ایک میٹنگ کرکے فیصلہ لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کرایوں میں اضافے کی جو تجویز موصول ہوئی ہے اس کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہاہے،اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔ ودھان سودھا میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہاکہ بس کرایوں میں اضافے کی تجویز پچھلے دیڑھ ماہ سے آگے بڑھائی جارہی ہے ، لیکن اس پر کوئی پہل نہیں ہوئی تھی اب جبکہ ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا ہی جارہا ہے ، بس کرایوں میں ناگزیر ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی کی طرف سے ہیلتھ سیس لاگو کئے جانے اور ساتھ ہی ریاستی حکومت کی طرف سے پٹرول اور ڈیزل پر سیس لاگو کئے جانے کی وجہ سے کے ایس آر ٹی سی اور بی ایم ٹی سی کے اخراجات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ بس پاسوں کی فراہمی کے بارے میں وزیر موصوف نے کہاکہ ریاست کے 19.6 لاکھ طلبا کو مفت بس پاس کی فراہمی کے متعلق جلد ہی وہ وزیراعلیٰ کمارسوامی اور وزیر تعلیمات این مہیش سے بات چیت کریں گے اس کے بعد ہی قطعی فیصلہ لیاجائے گا۔
مسٹر تمنا نے کہا کہ پہلی سے ساتویں جماعت تک کے سبھی بچوں کو مفت بس پاسوں کی فراہمی کا عمل شروع ہوچکا ہے، اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، البتہ ہائی اسکولوں اور کالجوں میں زیر تعلیم بچوں کو بس پاس دینے کے بعد میں وزیر اعلیٰ سے بات چیت کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ محکمۂ تعلیمات نے مفت بس پاسوں کی فراہمی کے مرحلے میں 20 فیصد رقم برداشت کرنے کا تیقن دیا ہے ، ریاستی حکومت اگر 50 فیصد رقم فراہم کرے تو اس کا فیصلہ جلد ہی کردیا جائے گا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ محکمۂ ٹرانسپورٹ کا سالانہ ٹرن اوور چھ ہزار کروڑ روپیوں سے زیادہ ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے محکمے کو مالی امداد فراہم کرنے کی گزارش کی جائے گی۔
اس موقع پر وزیر موصوف نے بتایاکہ محکمۂ ٹرانسپورٹ میں مخلوعہ 400 آر ٹی او انسپکٹروں کی اسامیوں کو راست بھرتی کے ذریعے پر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ محکمۂ ٹرانسپورٹ میں 676 اسامیوں کی بھرتی باقی رہ گئی ہے جسے کے پی ایس سی کے ذریعے پر کیا جائے گا۔ عملے کی کمی کے نتیجے میں ایک آر ٹی او انسپکٹر کو تین چار جگہ کام کرنا پڑ رہاہے۔ اس دشواری کو ختم کرنے کے لئے تقرر بہت جلد کیا جائے گا۔