کرناٹک ، اسمارٹ سٹی منصوبے کیلئے7,000کروڑ روپئے خرچ کرے گا
بنگلورو4؍فروری(ایس او نیوز) حزب اختلاف بی جے پی کی طرف سے اس مسئلہ کو لے کر انتہائی تنقیدوں کا نشانہ بننے کے بعد ریاستی حکومت نے آخر کار طویل عرصہ سے زیر التواء اسمارٹ سٹی منصوبہ کے نفاذ میں تیزی پیدا کر دی ہے اور ریاست کے مختلف شہروں کے لئے تقریباً 7,000 کروڑ روپئے کے مختلف منصوبوں کو تیار کر لیا ہے۔
ریاستی وزیر برائے شہری ترقیات یو ٹی قادر نے حال ہی میں یہ اعلان کیا تھا کہ ریاستی حکومت نے اب تک اور پچھلے چھ ماہ کے دوران 1,499 کروڑ روپئے کی لاگت والے منصوبوں کو نافذ کر دیا ہے اور اب مزید 1,407 کروڑ روپئے کی لاگت والے منصوبوں کے لئے ٹینڈر طلب کئے گئے ہیں اور اس کی طرف سے بنگلور کے لئے مزید 2,728 کروڑ روپئے لاگت والے منصوبوں کو منظوری دیدی جائے گی۔اس میں 20 اہم سڑکوں کی ترقی اور تاریخی کے آر اور رسل مارکیٹ کی تجدید بھی شامل ہے۔
یو ٹی قادرنے بتایا کہ ’’ریاستی حکومت مختلف منصوبوں کی ترقی پر مسلسل اور گہری نظر رکھی ہوئی ہے اور ہم نے افسران سے کہا ہے کہ وہ عوامی اور سرکاری شراکت والے کاموں پر زیادہ توجہ دیں جو زیادہ اثرات ظاہر کرتے ہیں جیسا کہ شیموگہ میں دو اہم تالابوں کی ترقی کا کام ہوا ہے‘‘۔25 جون 2015 کو نافذ کر دہ اسمارٹ سٹی کا منصوبہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان 50:50 کی حصہ داری کا منصوبہ ہے اور جو بنیادی ڈھانچہ کی ترقی، قابل حصول شہری نظام رسد اور عوامی نظام نقل و حمل کا اجراء ، مواصلاتی ٹیکنالوجی کا رابطہ اور دوسری کئی عوامی سہولیات و خدمات کو ممکن بناتا ہے۔سال 2016 اور 2017 میں کرناٹک کے جن شہروں کو اسمارٹ سٹی منصوبہ کے تحت ترقی کے لئے منتخب کیا گیا تھا ان میں بنگلور، بلگاوی، داونگیرے، ہبلی دھارواڑ، منگلور، شیموگہ اور ٹمکور شامل ہیں اور اس کے لئے مرکزی حکومت کی طرف سے 1,772 کروڑ روپئے جاری کئے گئے تھے، البتہ ریاستی حکومت نے ان دو سالوں کے دوران اس میں سے صرف 91.3 کروڑ روپئے ہی استعمال کر پائی ہے، قادر نے بتایا کہ اس منصوبہ میں تاخیر اس لئے ہوئی تھی کیونکہ مرکزی حکومت کی طرف سے نئے ضابطے اور قوانین مرتب کئے گئے تھے۔