کرناٹک ، اسمارٹ سٹی منصوبے کیلئے7,000کروڑ روپئے خرچ کرے گا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 4th February 2019, 1:49 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو4؍فروری(ایس او نیوز) حزب اختلاف بی جے پی کی طرف سے اس مسئلہ کو لے کر انتہائی تنقیدوں کا نشانہ بننے کے بعد ریاستی حکومت نے آخر کار طویل عرصہ سے زیر التواء اسمارٹ سٹی منصوبہ کے نفاذ میں تیزی پیدا کر دی ہے اور ریاست کے مختلف شہروں کے لئے تقریباً 7,000 کروڑ روپئے کے مختلف منصوبوں کو تیار کر لیا ہے۔

ریاستی وزیر برائے شہری ترقیات یو ٹی قادر نے حال ہی میں یہ اعلان کیا تھا کہ ریاستی حکومت نے اب تک اور پچھلے چھ ماہ کے دوران 1,499 کروڑ روپئے کی لاگت والے منصوبوں کو نافذ کر دیا ہے اور اب مزید 1,407 کروڑ روپئے کی لاگت والے منصوبوں کے لئے ٹینڈر طلب کئے گئے ہیں اور اس کی طرف سے بنگلور کے لئے مزید 2,728 کروڑ روپئے لاگت والے منصوبوں کو منظوری دیدی جائے گی۔اس میں 20 اہم سڑکوں کی ترقی اور تاریخی کے آر اور رسل مارکیٹ کی تجدید بھی شامل ہے۔

یو ٹی قادرنے بتایا کہ ’’ریاستی حکومت مختلف منصوبوں کی ترقی پر مسلسل اور گہری نظر رکھی ہوئی ہے اور ہم نے افسران سے کہا ہے کہ وہ عوامی اور سرکاری شراکت والے کاموں پر زیادہ توجہ دیں جو زیادہ اثرات ظاہر کرتے ہیں جیسا کہ شیموگہ میں دو اہم تالابوں کی ترقی کا کام ہوا ہے‘‘۔25 جون 2015 کو نافذ کر دہ اسمارٹ سٹی کا منصوبہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان 50:50 کی حصہ داری کا منصوبہ ہے اور جو بنیادی ڈھانچہ کی ترقی، قابل حصول شہری نظام رسد اور عوامی نظام نقل و حمل کا اجراء ، مواصلاتی ٹیکنالوجی کا رابطہ اور دوسری کئی عوامی سہولیات و خدمات کو ممکن بناتا ہے۔سال 2016 اور 2017 میں کرناٹک کے جن شہروں کو اسمارٹ سٹی منصوبہ کے تحت ترقی کے لئے منتخب کیا گیا تھا ان میں بنگلور، بلگاوی، داونگیرے، ہبلی دھارواڑ، منگلور، شیموگہ اور ٹمکور شامل ہیں اور اس کے لئے مرکزی حکومت کی طرف سے 1,772 کروڑ روپئے جاری کئے گئے تھے، البتہ ریاستی حکومت نے ان دو سالوں کے دوران اس میں سے صرف 91.3 کروڑ روپئے ہی استعمال کر پائی ہے، قادر نے بتایا کہ اس منصوبہ میں تاخیر اس لئے ہوئی تھی کیونکہ مرکزی حکومت کی طرف سے نئے ضابطے اور قوانین مرتب کئے گئے تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...