پلاسٹک کے چاول ، شکر اور انڈوں کی فراہمی ،حکومت سے تحقیقات کرنے اپوزیشن کا مطالبہ
بنگلورو،9؍جون(ایس او نیوز) شہر اور ریاست کے مختلف حصوں میں پلاسٹک کے چاول ، انڈوں اور شکر کی سربراہی کا معاملہ آج ریاستی اسمبلی میں گونج اٹھا۔صفر ساعت میں اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے پلاسٹک کے انڈوں ، چاول اور شکر کی سربراہی کے متعلق میڈیا کی خبروں کا حوالہ دے کر کہاکہ اس سے عوام میں دہشت پھیلی ہوئی ہے۔ ریاستی حکومت کو چاہئے کہ اس کی جانچ کرائے اور مناسب اقدامات کرے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا میں اس طرح کی خبریں آنے کے بعد پلاسٹک کی خوردنی اشیاء مہیا کرانے والے افراد کے خلاف حکومت نے کیا کارروائی کی یہ ایوان کوبتایاجائے۔ اس سے اتفاق کرتے ہوئے سی ٹی روی نے کہاکہ کوپل ضلع کے سری رام پورہ علاقہ میں پلاسٹک کے چاول کی فروخت کے متعلق میڈیا نے جو خبریں نشر کی ہیں ان کی حقیقت تحقیقات کے ذریعہ عوام کے سامنے لائی جائے۔ بی جے پی اراکین کی تشویش سے اتفاق کرتے ہوئے وزیر صحت رمیش کمار نے کہاکہ اس سلسلے میں جو تحقیقات چل رہی ہیں اس کی رپورٹوں کے آنے کا انتظار کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ سائنسدان اس بات کاپتہ لگانے میں مصروف ہیں کہ واقعی پلاسٹک کے انڈے تیار کئے جاسکتے ہیں یا نہیں؟ جہاں تک چاول اور شکر کی بات ہے اس معاملے میں سختی سے جانچ کی جارہی ہے۔ انسانی صحت پر ان کے استعمال سے کیا مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اس کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔اس مرحلے میں مداخلت کرتے ہوئے وزیر شہری رسد وخوراک یوٹی قادر نے کہاکہ پلاسٹک کے چاول کے معاملے میں عوام میں انتشار پیدا نہ کیا جائے، جہاں تک انا بھاگیہ اسکیم کے تحت پلاسٹک کے چاول کی فراہمی کی رپورٹ ہیں وہ بالکل جھوٹی ہیں۔ انا بھاگیہ اسکیم کیلئے چاول کا بہت بڑا حصہ مرکزی حکومت سے بھی آتاہے۔چھتیس گڑھ اور دیگر مقامات سے چاول خرید کر مرکزی حکومت ریاست کو مہیاکراتی ہے، اسی طرح شکر بھی انہی ریاستوں سے آتی ہے۔ یوٹی قادر نے اپوزیشن لیڈروں کو چیلنج کیا کہ ان کے پاس اگر پلاسٹک کے چاول اور شکر ہے تو ایوان میں پیش کیا جائے یہیں پر ان کی جانچ کرائی جائے گی۔ انہوں نے اپوزیشن ممبران سے گذارش کی کہ میڈیا کی قیاس آرائیوں کو لے کر غیر ضروری پریشانیوں میں مبتلا نہ ہوں۔