کرناٹکا کی ریاستی حکومت کا ٹو وہیلر بائیک پر ڈبل سواری کو روک لگانے کا فیصلہ؛ کیا یہ فیصلہ عوام کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کا سبب بنے گا ؟

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 22nd October 2017, 10:46 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،21؍اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) کرناٹک حکومت جلدہی ایک فیصلہ کرنے جارہی ہے جس کے مطابق  ریاست کے دوپہیوں والی سوار ی  میں تبدیلی آسکتی ہے۔ خبر ملی ہے کہ ریاستی حکومت 100سی سی یا اس سے کم انجن کی صلاحیت والے دو پہیوں کی موٹر گاڑیوں پر دو لوگوں کی سواری کرنے پر روک لگانے جارہی ہے ۔ریاستی حکومت کا یہ فیصلہ پہلے سے استعمال میں آرہے دو پہیے والی موٹر گاڑیوں پر لاگو نہیں ہوگا‘ لیکن جو بھی نئی موٹر گاڑیاں  فروخت کی جائے گی اُس پر یہ نیا قانون لاگو ہوگا۔ساتھ ہی موٹر گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں کو بھی اس فیصلہ کی اطلاع کرنا ہوگا کہ ایسے بائیک اسکوٹر پر صرف ایک ہی آدمی کے بیٹھنے کی سہولت ہوگی ۔

بتایا جارہا ہے کہ ریاست کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے یہ فیصلہ پچھلی سیٹ پر بیٹھنے والے سواری کی حفاظت کیلئے لیا ہے‘جو اکثر حادثے  کے شکار ہوجاتے ہیں ۔ریاستی حکومت نے ایسے حادثات کو روکنے کیلئے ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے۔اور جلد ہی سرکاری سرکیولر جاری کیا جاسکتا ہے۔اس قدم کی تصدیق کرتے ہوئے ریاستی وزیر برائے نقل و حمل مسٹرایچ ایم ریونا نے کہا ہے کہ حکومت صرف موٹر وہیکل ایکٹ کو لاگو کررہی ہے ۔انھوں نے کہا ’’کرناٹک ہائی کورٹ نے سڑک حادثے کے ایک کیس میں سماعت کے دوران ریاستی حکومت سے وضاحت طلب کی تھی‘‘ ۔ا س حادثہ میں ایک نوجوان کی موت واقع ہوگئی تھی۔ ہائی کورٹ کے احکام پر ہم نے حلف نامہ داخل کیا ہے کہ ہم موٹر وہیکل ایکٹ کو لاگو کریں گے جو 100سی سی تک کی صلاحیت والی بائیک پر دو لوگوں کو سواری کرنے کی منظوری نہیں دیں گے۔ وہیں محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک سنئیر آفیسر نے کہا کہ ’’موٹر وہیکل ایکٹ کے شرائط کے مطابق100سی سی تک کی صلاحیت والی کوئی بھی بائیک یا اسکوٹر پر دو لوگوں کی سواری نہیں کرسکتے ہیں ۔حالانکہ انڈین روڈ کانگریس کی سفارشوں کے مطابق ان قواعد میں رعایت دی گئی تھی۔اب یہ رعایت ختم ہوجائے گی۔

اس دوران حکومت کے اس اقدام سے کئی لوگ متفق نہیں ہیں ۔ٹرانسپورٹ کے ایکسپرٹ مسٹراشیش ورما سوال کرتے ہیں کہ یہ سب اچانک کیو ں کیا جارہا ہے ؟ انھو ں نے کہا کہ ’’اگر یہ پہلے سے ہی موٹر وہیکل ایکٹ کا حصہ ہے تو دیگر قواعد کی طرح اس قانون کو بھی لاگو کیوں نہیں کیا گیا؟’’ ہیلمیٹ کے قواعد کو ہی دیکھ لیجئے‘ یہ کتنا اثر انداز ہوا؟‘‘پلاسٹک پر پابندی لگانے کی مثال لیجئے ‘ہم اسے لے کر کتنے سنجیدہ ہیں ؟ جہاں تک میری سمجھ ہے ’’دو پہیوں والی موٹر گاڑیوں کا مطلب ہے دو لوگوں کیلئے ‘انجن کی صلاحیت کا کوئی مطلب نہیں ہے۔‘‘

اس فیصلے کے تعلق سے عام تاثر یہ پیدا ہورہا ہے کہ ایک طرف پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے تو دوسری طرف حکومت دوپہیہ والی سواریوں پر دو لوگوں کے سوار ہونے پر پابندی عائد کررہی ہے، جس سے عام آدمی مزید متاثر ہوگا  ۔ عوام کے ایک طبقہ کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی مار سے پریشان عام لوگ  پہلے سے پٹرول کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہیں، ایسے میں حکومت لوگوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کرنے کے اقدامات کرنے جارہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...