ریاست کرناٹک میں خواتین کی گمشدگیوں کے معاملات میں اضافہ؛ اکثر خواتین نادانی اور غفلت کی وجہ سے اجنبی مجرمین کا شکار
بنگلورو،7؍فروری(ایس او نیوز) خواتین کو ملازمت کا چھانسہ دے کر ان کی خرید و فروخت اور قحبہ گری میں انہیں ڈھکیل دینے کے معاملات کی وجہ سے ریاست میں گمشدہ خواتین کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ،کم عمر لڑکیاں ہی نہیں بلکہ بڑی عمر کی خواتین کے بھی گھروں سے غائب ہو جانے کے معاملات میں ریاست بھر میں پچھلے کچھ سالوں سے کافی اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ان میں سے اکثر عورتیں ذاتی دشمنی اور خاندانی مسائل کے پیش نظر اغواء کی جاتی ہیں، پولیس کے مطابق دوسرے معاملات میں یہ خواتین قحبہ گری کی سرگرمیوں اور انسانی خرید و فروخت میں ملوث گروہوں کا شکار ہوجاتی ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’زیادہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ اکثر خواتین نادانی اور غفلت کی وجہ سے اجنبی مجرمین کا شکار بنتی ہیں، غریب گھرانوں کی خواتین ایسے افراد کے ہاتھوں آسانی کے ساتھ لگ جاتی ہیں جو انہیں ملازمت دلانے کا جھانسہ دے کر شکار کر لیتے ہیں‘‘۔
محکمہ داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ریاست میں خواتین کی خرید و فروخت پر روک لگانے کے لئے خصوصی دستے بھی تیار کئے ہیں، ان دستوں میں کام کرنے والے افسران کو اس بات کی تربیت دی گئی ہے کہ وہ پولیس محکمہ کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے کام کریں۔البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی پولیس تھانوں اور ان دستوں کے درمیان رابطہ کا فقدان پایا جاتا ہے۔ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ’’انسانی خرید و فروخت مخالف دستوں کے اراکین میں انٹرنیٹ کے علم کا فقدان اور دوسرے ٹیکنالوجی سے متعلق مسائل کی وجہ سے یہ لوگ گمشدہ خواتین کا پتہ لگانے میں ناکام رہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر معاملات حل نہیں ہو پاتے ‘‘۔