کابینہ میں ردوبدل کا موضوع پھر ابھرنے لگا، 6؍ نومبر کوراہل گاندھی کے ساتھ ریاستی قائدین کی میٹنگ
بنگلورو،23؍اکتوبر(ایس او نیوز) ضمنی انتخابات کے بعد ریاستی کابینہ میں ردوبدل اور سرکاری بورڈز اور کارپوریشنوں کے لئے چیرمینوں کے تقرر کے واضح اشاروں کے درمیان کانگریس اعلیٰ کمان کی طرف سے ریاستی قائدین کو پولنگ کے فوراً بعد دہلی آنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
بتایا جاتاہے کہ ضمنی انتخابات کے فوراً بعد راہل گاندھی کی طرف سے کابینہ میں ردوبدل کو منظوری کا وعدہ پہلے ہی کیا گیا ہے، اس لحاظ سے یہ قیاس کیاجارہاہے کہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں مصروف راہل گاندھی نومبر کے اواخر یا دسمبر کے پہلے ہفتے کے بعد کابینہ میں ردوبدل کو منظوری دے سکتے ہیں۔ کہاجاتا ہے کہ دو دن قبل ہی راہل گاندھی نے ریاستی قائدین سے اس سلسلے میں تبادلۂ خیال کرچکے ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ سدرامیا، نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر پرمیشور، کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ ، کارگزار صدر ایشور کھنڈرے اور دیگر قائدین 6 نومبر کو دہلی میں راہل گاندھی سے ایک اور دور کی بات چیت کے لئے موجودرہیں گے۔ اس ملاقات کے دوران توقع ہے کہ کابینہ میں توسیع کے ساتھ سرکاری بورڈز اور کارپوریشنوں کے لئے چیرمینوں کے تقرر کو بھی منظوری دی جائے۔ ساتھ ہی لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی امیدواروں کے ناموں پر بھی تبادلۂ خیال ہوگا۔ میٹنگ کے دوران ضمنی انتخابات کے نتائج پر بھی بحث ممکن ہے۔ حالانکہ نتائج 11؍ دسمبر کو ہی ظاہر ہوں گے لیکن تجزیوں کی بنیاد پر ہوسکتا ہے کہ نئی حکمت عملی اپنائی جائے۔
اس کے علاوہ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری انچارج برائے کرناٹک کے سی وینو گوپال کے خلاف ایف آئی آر درج کردئے جانے کی وجہ سے جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اسے دیکھتے ہوئے کرناٹک کے لئے کسی نئے انچارج کو ذمہ داری سونپنے کے بارے میں بھی تبادلۂ خیال ممکن ہے، قیاس کیاجارہاہے کہ سینئر کانگریس رہنما اور راجیہ سبھا کے اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد کو کرناٹک کا انچارج مقرر کیا جاسکتاہے۔ خاص طور پر ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کے قیام میں غلام نبی آزاد نے جس طرح کلیدی رول ادا کیا اسے دیکھتے ہوئے انہیں یہاں کی ذمہ داری سونپنے پر غور کیاجارہاہے۔