ریاستی حکومت اقلیتوں کی ترقی کی پابند: کمارسوامی، بجٹ میں اقلیتوں کے گرانٹس میں پانچ سو کروڑ کے اضافے کا اعلان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 19th December 2018, 8:24 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،19؍دسمبر(ایس او نیوز) ریاست کی مخلوط حکومت کا منشاء ہے کہ اقلیتوں کو اس قدر تعلیمی ، سماجی اور معاشی طور پر مضبوط کیا جائے کہ وہ ملک کے دیگر طبقوں کے شانہ بہ شانہ ملک کی ترقی کے حصے دار بنیں۔ ان خیالات کا اظہار آج وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے بلگاوی کے سورنا سودھا میں ریاستی اقلیتی کمیشن کے زیر اہتمام منعقدہ ’’یوم اقلیتی حقوق ‘‘ کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے جو سالانہ بجٹ منظور کیا گیا ہے اس میں 500 کروڑ روپیوں کے افزود گرانٹ منظور کئے گئے ہیں، جبکہ میڈیا کے ذریعے یہ گمراہ کن خبریں عام کی گئیں کہ کسانوں کے قرضے معاف کرنے اقلیتوں کے لئے مختص کئے گئے گرانٹس میں کٹوتی کی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ نے ان خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا۔

انہوں نے واضح طور پر کہاکہ اقلیتوں کے لئے سابقہ سدرامیا حکومت کی طرف سے جو بھی فلاحی اسکیمیں رائج کی گئی ہیں ان کو موجودہ مخلوط حکومت من وعن نافذ کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان اسکیموں کے برقرار رکھے جانے کا واحد مقصد یہی ہے کہ اقلیتی طبقے کو ترقی کرنے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اقلیتی طبقے کا جب بھی تذکرہ آتا ہے تو یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ اس میں صرف مسلمان شامل ہیں، جبکہ اقلیتوں میں عیسائی، جین ، سکھ ،پارسی اور بدھ طبقات بھی شامل ہیں۔ریاستی حکومت ان تمام طبقوں کی فلاح وبہبود کی پابند ہے۔

کمار سوامی نے کہاکہ اقلیتی طبقوں کو ایسی کسی غلط فہمی میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے کہ حکومت ان کے ساتھ نہیں ہے، بلکہ اقلیتوں سے وابستہ ہر طبقے کو اس کا جائز حق مل کر رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کو ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے لئے تعلیمی میدان کو اپنانے کی ضرورت ہے۔تعلیم کے ساتھ اگر ہنرمندی کو جوڑ دیا جائے تو نوجوان اپنامستقبل بہتر بناسکتے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے ’’ یوم اقلیتی حقوق ‘‘ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنی تقریر ختم کی۔ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس گوپال گوڈا نے اپنے کلیدی خطاب میں آئین کے تحت اقلیتوں کے حقوق کی ضمانت پر روشنی ڈالی ، اور کہاکہ دستور میں اقلیتوں کے حقوق کو کافی اہمیت حاصل ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان حقوق کی اہمیت کا احساس پنچایت سے لے کر پارلیمان کے اراکین ، وزراء اور وزیراعظم کو بھی ہونا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈ کرنے ملک کو جو آئین دیا ہے، اس کے تیسرے اور چوتھے شیڈیول میں اقلیتوں کے حقوق کی صراحت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات میں خاص کر اقلیتوں کے خلاف مظالم ، ان سے ناانصافی عام ہوچکی ہے۔ اس کے خلاف آواز اٹھانے کی ذمہ داری صرف اقلیتوں کی ہی نہیں بلکہ ملک کے ہر شہری پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کا ہر وہ شہری جو آئین پر یقین رکھتا ہے اسے اقلیتوں کے حقوق کی باز یابی کے لئے ان کے ساتھ کھڑے ہوجانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ ملک کے دستور کو بدلنے پر تلے ہوئے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔ اس طرح کے ارادے رکھنے والوں کو سبق سکھانے کی ضرورت پر انہوں نے زور دیا۔

جسٹس گوپال گوڈا نے بتایاکہ اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری قرار دینے کی شرارت ہورہی ہے۔ اکثریتی طبقے کی طرح اقلیت بھی ملک میں برابر کی شہریت رکھتی ہے، لیکن ملک میں اقتدار کے قریب رہنے والا ایک مخصوص طبقہ بارہا اقلیتوں کی حب الوطنی پر سوالیہ نشان لگاکر انہیں دوسرے درجے کا شہری بنانے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے، ان کوششوں کو قطعاً برداشت نہیں کیا جانا چاہئے۔ ریاست کی مخلوط حکومت کو اقلیت نواز قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئین کے تحت اقلیتوں کو جن حقوق کی ضمانت دی گئی ہے ان کی باز یابی اور اقلیتوں کی ترقی یقینی بنانے کے تئیں اس حکومت کو دیانتداری سے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ملک سیکولر تھا، ہے اور رہے گا ، اس کی بنیادیں مذہبی رواداری پر ٹکی ہوئی ہیں۔ برسر اقتدار لوگوں کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہئے کہ سیکولرزم کی جگہ فرقہ پرست کبھی نہیں لے سکتے۔ انہوں نے معاشی طور پر اقلیتوں کو آگے لانے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں بھی اس طبقے کے ساتھ انصاف سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کو قومی دھارے کا حصہ بنانے کی کوشش ہونی چاہئے تاکہ یہ بھی دیگر طبقوں کی مانند ہر میدان میں آگے بڑھیں ، ملک میں جاری پرتشدد واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس طرح کے واقعات برپا کرنے والے لوگ ملک دشمن ہیں۔ ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقلیتوں پر ظلم وستم کے خاتمے کے لئے وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور تمام طبقات میں بھائی چارگی کی بحالی اور نفرت کے خاتمے کو اپنا مشن بنالیں گے۔

اس موقع پر ریاستی وزیر برائے اقلیتی بہبود ، اوقات ضمیر احمد خان نے کہاکہ اقلیتوں کے لئے بجٹ ان کی آبادی کے تناسب سے طے کرنے کی جدوجہد کی جارہی ہے، نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے سچر کمیٹی کی سفارشات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایاکہ اس رپورٹ کے ذریعے اقلیتوں کی سماجی، معاشی اور تعلیمی صورتحال کے متعلق حکمرانوں کی آنکھیں کھل گئی ہیں ، اسی رپورٹ کے جذبے کواپنا کر ریاستی حکومت اقلیتوں کی ترقی کی پابندہے، رکن کونسل نصیر احمد نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ تقاضوں کے تحت مسلمانوں کو چاہئے کہ فرقہ پرست عناصر کے خلاف اپنی لڑائی اکیلے لڑنے کی بجائے دلتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کواعتماد میں لے کر آگے بڑھیں۔ اس موقع پر رکن کونسل ایوان ڈیسوزا نے بھی اپنے خیالات ظاہر کئے۔ جلسے کی صدارت بلگاوی رورل کی رکن اسمبلی لکشمی ہبالکر نے کی۔ شرکاء میں ریاستی وزراء یوٹی قادر، کے جے جارج، اراکین اسمبلی تنویر سیٹھ ، محترمہ کنیز فاطمہ ،رحیم خان، رکن کونسل عبدالجبار ، اردو اکاڈمی چیرمین مبین منور ، بلگاوی ضلع پنچایت صدر آشاآئیہولے ، محکمۂ پسماندہ طبقات کے سکریٹری محمد محسن ، محکمۂ اقلیتی بہبود کی سکریٹری ایم وی ساوتری ، اور دیگر اعلیٰ افسروں کے علاوہ شمالی کرناٹک کے مختلف اضلاع ، بلگاوی ، وجئے پور، گدگ ،ہبلی ، دھارواڑ، بالگوٹ وغیرہ اضلاع سے تعلق رکھنے والی مختلف انجمنوں ، اداروں کے ذمہ داران ، سیاسی وسماجی قائدین وغیرہ موجود رہے۔ وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے اس موقع پر اقلیتوں کے حقوق کے متعلق ایک کتابچہ کا اجراء کیا۔
 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔