کرناٹکا میں فی یونٹ بجلی کے عوض 1.4 روپے بڑھانے کمپنیوں کا مطالبہ
بنگلورو۔8 ؍دسمبر(ایس او نیوز) ریاست کی بجلی کمپنیوں نے بجلی کے نرخوں میں غیر معمولی اضافہ کرنے کیلئے کرناٹکا الیکٹری سٹی ریگولیٹری کمیشن کو تجاویز روانہ کی ہیں۔ان تجاویز کے مطابق ان بجلی کمپنیوں نے کم از کم فی یونٹ 1.4 روپے کا اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔بجلی کمپنیوں کی طرف سے نرخوں میں اضافہ کیلئے اب تک پیش کی گئی سب سے بڑی تجویز میں اس بات پرزور دیا گیا ہے کہ بجلی کی پیداوار کے اخراجات میں اضافہ کے سبب بجلی کی خریداری مہنگی پڑ رہی ہے اور ساتھ ہی ترسیل کے اخراجات بھی بڑھ چکے ہیں ان حالات میں بجلی کمپنیوں کو نرخوں میں اضافہ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہ گیا ہے۔ مختلف آبی ذخائر میں پانی کی قلت کے سبب بجلی کی سپلائی میں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کمپنیوں نے نرخوں میں اضافہ کو ناگزیر قرار دیا ہے۔ ان کمپنیوں نے گزشتہ مرتبہ کمیشن سے مطالبہ کیا تھاکہ نرخوں میں کم از کم فی یونٹ 1.02 روپے کا اضافہ کیا جائے، لیکن اس بار یہ مانگ کی گئی ہے کہ فی یونٹ کیلئے کم از کم 1.4 روپے کا اضافہ کیا جانا چاہئے۔اس سے پہلے 2014میں بجلی کمپنیوں نے فی یونٹ بجلی کیلئے 80 پیسے بڑھانے کی مانگ کی تھی ، لیکن کے ای آر سی نے محض 13 پیسے فی یونٹ اضافہ کی اجازت دی تھی۔ اسی اندازہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے بجلی کمپنیوں نے جوتجویز پیش کی ہے اس کے مطابق کے ای آر سی نے اگر منظوری دی بھی تو کم ازکم 20 تا25 پیسے فی یونٹ کا اضافہ یقینی مانا جارہا ہے۔بجلی کمپنیوں نے مانگ کی ہے کہ جنوری 2017 سے اضافی نرخیں لاگو کردی جائیں تاکہ رواں مالی سال کے اختتام تک بجلی کمپنیوں کی معاشی حالت کو قدرے مستحکم کیاجاسکے۔ بصورت دیگر بجلی کی خریداری اور ترسیل کے اخراجات سے پریشان بجلی کمپنیاں بہت بڑے خسارے کا شکار ہوسکتی ہیں۔