اقلیتوں اورکسانوں سے کیس واپس لیں گے سدارامیا،بی جے پی نے بتایا ہندو مخالف
بنگلورو، 27 جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)کرناٹک میں انتخابی منچ تیارہوچکا ہے۔کانگریس اور بی جے پی کے درمیان الزام تراشیوں کا دور بھی شروع ہو چکا ہے۔ایسے وقت میں بی جے پی نے کرناٹک کے وزیر اعلی کے سدارامیا کو اقلیتوں کے خلاف درج کیس واپس لینے کو ایشو بنایا ہے۔بی جے پی نے براہ راست طور پر سی ایم سدھارمیا کو ہندو مخالف بتایا ہے۔دراصل، کرناٹک کی سدھارمیا حکومت اقلیتوں، کسانوں اور کنڑ حامیوں کے خلاف فسادات کے دوران دائر پرانے مجرمانہ کیس واپس لینے کی تیاری کر رہی ہے۔کانگریس کی کرناٹک حکومت نے اس سلسلے میں پولیس کو سرکلر جاری کرکے معلومات طلب کی ہے۔سرکلر میں ایسے کیس کی تفصیلات مانگی گئی ہے۔جمعرات کو بھیجے گئے اس سرکلر سے پہلے گزشتہ دو ماہ میں سدارامیاحکومت تین بار ایسا سرکلر محکمہ پولیس کو بھیج چکی ہے۔کانگریس حکومت کے اس قدم کو کرناٹک بی جے پی نے بڑا مسئلہ بنایا ہے۔پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ سدھارمیا حکومت فسادات پھیلانے والے لوگوں کے خلاف درج کیس واپس لے رہی ہے۔بی جے پی نے سدھارمیا پر ہندوؤں کے خلاف کام کرنے کا بھی الزام لگایا۔بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ گزشتہ پانچ سال میں اقلیتی برادری کے جو ریڈیکل لوگ گزشتہ 5 سالوں میں فرقہ وارانہ فساد میں شامل رہے، کانگریس ان کے کیس واپس لے رہی ہے۔پارٹی نے یہ بھی دعوی کیا کہ سدھارمیا نے 2015 میں پی ایف آئی کے خلاف درج 175 سے زیادہ کیس واپس کرائے ہیں۔حالانکہ سی ایم سدارامیانے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ فسادات کے دوران درج ہوئے ایسے کیس صرف اقلیتوں کے نہیں بلکہ کسانوں اور کنڈا حامیوں کے کیس کی واپسی پر بھی معلومات طلب کی گئی ہے۔ اس سے پہلے 25جنوری کو میسور میں بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے ریاست کی سدارامیاحکومت کو بدعنوان اور جابرانہ بتایا۔شاہ نے بی جے پی-آر ایس ایس کارکنوں کے قتل کا مسئلہ بھی اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ چار سال میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے 20سے زائد کارکن ہلاک ہو گئے ہیں۔کرناٹک نے اس سلسلے میں ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے اور راہل گاندھی سے کرناٹک آنے سے قبل قتل پر جواب مانگا ہے۔واضح رہے کہ کرناٹک میں اسی سال مئی میں انتخابات ہونے ہیں۔ایسے میں دونوں پارٹیاں بیان بازی کے ساتھ ہر ممکن ہتھکنڈے اپنانے میں لگی ہوئی ہیں۔دونوں جماعتوں کے اہم رہنما بھی ریاست کے دورے کر رہے ہیں۔اگلے ماہ کے آغاز میں کانگریس صدر راہل گاندھی اور وزیر اعظم نریندر مودی بھی کرناٹک میں انتخابی آکھاڑے میں کودنے جا رہے ہیں۔