مہادائی تنازعہ: میں کہیں بھی بات چیت کے لئے تیار ہوں۔سدارامیا آل پارٹی اجلاس میں پاٹل اور بی جے پی لیڈروں کے درمیان لفظی جنگ
بنگلورو،27؍جنوری (ایس او نیوز) مہادائی آبی تقسیم تنازعہ کے حل کے سلسلہ میں مشورہ کرنے کے لئے آج ریاستی وزیراعلیٰ سدارامیا کی جانب سے طلب کردہ آل پارٹی اجلاس کانگریس اور بی جے پی کے درمیان الزام اور جواب الزام کا ایک اکھاڑا بن گیا تھا۔ سدارامیاکی صدارت میں منعقدہ 4گھنٹوں کے اجلاس میں ریاستی وزیر برائے آبی وسائل ایم بی پاٹل اور بی جے پی لیڈر کے ایس ایشورپا، جگدیش شٹر کے درمیان یہ اجلاس اختتام پر پہنچنے تک لفظی جنگ چلتی رہی۔ مہادائی تنازعہ حل کرنے میں وزیراعظم نریندر مودی کی مداخلت پر جیسے ہی بحث کا آغاز ہوا، جگدیش شٹر اورایشورپا نے وزیر ایم بی پاٹل کے بیانات جو آج کے اخبار میں شائع ہوئے ہیں اس کو پیش کیا۔جس میں وزیر موصوف نے کہا کہ وزیراعظم کی مداخلت سے کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔ جبکہ ریاستی حکومت مداخلت پر زور دے رہی ہے ۔اس کامطلب کیا ہے ؟ اس پر جگدیش شٹر اور ایشورپا نے لفظی جنگ کا آغاز کردیا ۔ وزیراعلیٰ سدارامیا دونوں کو تکتے ہوئے خاموش بیٹھے رہے ۔ بحث میں شامل ہوتے ہوئے ایم بی پاٹل نے گوا کے وزیراعلیٰ منوہر پاریکر کے موقف کو پیش کیا۔پاریکر نے تنازعہ حل کرنے کے سلسلہ میں بی ایس ایڈی یورپا کومکتوب روانہ کیاتھا۔ اس ضمن میں وزیراعلیٰ سدارامیا نے بھی مکتوب روانہ کیاتھا جس کا اب تک جواب نہیں آیا۔اس سے واضح ہے کہ یہ بی جے پی کی جانب سے رچایاہوا ناٹک ہے ۔ اس کو سن کر ایشورپا ، شٹر اور بسواراج بومائی نے پاٹل پر برہمی ظاہر کی۔ اس معاملے میں وزیراعظم کی مداخلت سے قبل گوا اپوزیشن پارٹی کے لیڈروں کواعتماد میں لینے بی جے پی لیڈروں نے مشورہ دیا۔ اس پر جواب دیتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ اس تنازعہ کے حل کے لئے منوہر پاریکر انہیں جہاں کہیں بھی مدعو کریں میں جانے کے لئے تیار ہوں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاریکر کے بلانے کے بعد میں گوا کانگریس لیڈروں کے ساتھ بھی بات چیت کرنے تیار ہوں ۔اس اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سدارامیا نے کہاکہ تنازعہ حل کرنے وزیراعظم کی مداخلت کی درخواست کرنے مکتوب روانہ کیاجائے گا۔ وزیراعظم اگر وقت دیں تو ایک آل پارٹی وفد دہلی جائے گا۔وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ اس تنازعہ کے حل کے سلسلہ میں گوا کے وزیراعلیٰ منوہر پاریکر جہاں بھی اجلاس طلب کریں گے ہم وہاں جانے کے لئے تیارہیں۔