کرناٹک سیاسی بحران: یہ آئین اور دستور کی جیت ہے :ملی کونسل
نئی دہلی،19؍مئی(ایس او نیوز؍ پریس ریلیز) کرناٹک میں جاری سیاسی ہنگامہ آرائی پر آج پہلی مرتبہ ملک کی معروف تنظیم آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے ردعمل کا اظہا رکرتے ہوئے کہاکہ مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت نے وہاں دستور کی دھجیاں اڑانے کی کوشش کی تھی اور اس مہم کوآگے بڑھانے میں وہاں کے گورنر سب سے پیش پیش رہے لیکن سپریم کورٹ نے انصاف سے کام لیتے ہوئے دستور کو بچانے کا کام کیا جو قابل ستائش ہے اور عوام کا عدلیہ کے تئیں اعتماد پھر بحال ہواہے ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ اقتدار اور حکومت سازی کیلئے ایک ضابطہ اور فارمولاطے ہے ۔سب بڑی پارٹی یا اتحاد کو حکومت سازی کیلئے مدعو کیا جاتاہے ۔کرناٹک میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملی تھی لیکن کانگریس اور جے ڈی ایس نے بروقت اتحاد کرکے حکومت سازی کیلئے مطلوبہ تعداد کی فہرست گورنر کو پیش کردی تھی جبکہ بی جے پی کے پاس مطلوبہ تعداد سے نمبر کا فی کم تھے اس کے باوجود گورنر موصوف نے یدیورپیا کو حکومت بنانے کی دعوت دی اور 15 دنوں تک اکثریت ثابت کرنے کیلئے موقع بھی دے دیا جو آئین کی واضح خلاف ورزی اور جمہوریت کا قتل تھا ۔ڈاکٹر محمد عالم نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے واضح کردیاہے کہ کرناٹک میں جاری سیاسی بحران کیلئے سب سے زیادہ ذمہ دار گورنر موصوف ہیں جنہوں نے اپنے عہدہ کا کوئی خیال نہیں رکھا اور دستوری مخالف قدم اٹھایا ۔اس اقدام سے اس منصب کے وقار میں کمی آئی ہے اور اب ضروری ہوگیاہے کہ ایسے منصب پر فائز لوگوں کو اخلاقیات کا درس دیا جائے ۔انہو ں نے کہاکہ سینئر وکیل رام جیٹھ ملانی کا گورنر موصوف کے بارے میں یہ تبصرہ سوفیصد درست ہے کہ بی جے پی کو حکومت سازی کیلئے مدعو کرکے گورنر نے دستور کی دھجیاں اڑائی ۔
ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ سپریم کورٹ نے بروقت سنوائی کرکے زیادہ دنوں تک مدت نہیں دی اور کئی طرح کی پابندی لگادی جس کی بنیاد پر بی جے پی کانگریس اور جے ڈی ایس کے ایم ایل اے کو خریدنے میں ناکام رہی اور باالآخر انہیں 55 گھنٹہ بعد استعفی دینا پڑا ۔ اب اس اتحاد کا حکومت بننا یقینی ہوگیاہے جس کے پاس مطلوبہ تعداد ہے ۔ڈاکٹر منظور عالم نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کی پرزور حمایت کرتے ہوئے کہاکہ یہ دستور کی فتح اور آئین کی بالادستی ہے ۔یہ کانگریس اورجے ڈی ایس کی جیت نہیں بلکہ حق اور قانون کی جیت ہے۔