کمارسوامی نے حسب وعدہ اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ کردیا حکومت کسانوں کا قرض معاف کرنے کی پابند۔ایندھن اور بجلی کی شرح میں اضافہ کافیصلہ بحال

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 14th July 2018, 10:37 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو14؍جولائی(ایس او نیوز) ریاستی وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے آج اسمبلی میں بجٹ پر بحث کا جواب دینے کے دوران اقلیتوں کے بجٹ میں 230؍کروڑ روپئے اضافہ کے اعلان کے علاوہ انابھاگیہ اسکیم کے تحت فی یونٹ ماہانہ 7؍کلوچاول کی فراہمی بحال کرنے کا بھی اعلان کیا۔ پچھلے تین دنوں سے ایوان میں بجٹ پر ہوئی بحث پر جواب دیتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ریاستی اسمبلی انتخابات سے پہلے ماہ فروری میں جو بجٹ پیش کیا تھا اور جن پروگراموں کا اعلان کیاتھا انہیں جاری رکھاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ سدارامیا نے اپنے بجٹ میں اقلیتوں کی فلاح وبہبودی کے لئے 2,270؍کروڑ روپئے مختص کئے تھے۔ اس کو بڑھاکر انہوں نے 2,500؍کروڑ روپئے کردیئے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ پچھلے اسمبلی انتخابات میں اقلیتوں ہی کی تائید سے کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت قائم ہوئی ہے۔ لہٰذا اقلیتوں کو نظر انداز کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ان کی حکومت اقلیتوں کی ترقی اور تحفظ کی پابند ہے۔


ضمیراحمدنے خیرمقدم کیا: ریاستی وزیر برائے امور اقلیت، خوراک، حج اور اوقاف بی زیڈ ضمیراحمدخان نے اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ اور انابھاگیہ اسکیم کے لئے فی یونٹ 7؍کلوچاول کو بحال کرنے پر وزیر اعلیٰ کمار سوامی کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ حالانکہ سدارامیا نے باقاعدہ بجٹ کے علاوہ دوسرے مد میں بھی اقلیتوں کے لئے فنڈ مختص کیاتھا۔ یہ کل رقم 3,004؍کروڑ روپئے تھی۔ اس کے علاوہ کمار سوامی نے 230؍کروڑ روپئے اضافہ کرنے کا اعلان کرکے اقلیت پرور ہونے کا ثبوت دیاہے۔ ان سے سوال کیاگیا کہ رواں مالی سال کے تین ماہ یوں ہی گزر چکے ہیں کیا آپ کو اقلیتوں کے لئے مکمل فنڈ جاری ہونے کی امید ہے؟ اس پر وزیر موصوف نے کہاکہ وہ اگلے 9؍ماہ میں مکمل فنڈ حاصل کرکے صد فیصد اس کا استعمال بھی کریں گے۔ کمارسوامی نے کہاکہ کوآپریٹیو بینکوں سے لئے گئے کسانوں کے ایک لاکھ تک کا زرعی قرض اور قومیائی بینکوں سے لئے گئے دولاکھ روپئے تک کا زرعی قرض معاف کرنے کی مخلوط حکومت پابند ہے۔ انہوں نے بتایاکہ یہ قرضے معاف کرنے کے علاوہ متعلقہ بینکوں سے این او سی دلانے کے علاوہ نیا قرض حاصل کرنے کی گنجائش بنائے گی۔ اس سلسلہ میں وہ قومیائی گئی بینکوں کے سربراہوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرچکے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ کوآپریٹیو بینکوں کے چالو کھاتوں کے زرعی قرضے ایک لاکھ روپئے تک معاف کرنے کا مخلوظ حکومت نے فیصلہ کیاہے۔ اس کے لئے 10,700؍کروڑ روپئے درکار ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ انابھاگیہ اسکیم کے تحت انہوں نے فی یونٹ 5؍کلوچاول کو بحال کیاتھا۔ اگر 7؍کلوچاول بحال کیاگیا تو ڈھائی ہزار کروڑ روپئے کا بوجھ حکومت پر پڑے گا۔ اس پر وہ غور کریں گے۔ انہوں نے بتایاکہ قرض معافی اسکیم کے تحت قومیائی بینکوں کے 29,279؍کروڑ روپئے زرعی قرض معاف کرنا ہوگا۔ اس کے لئے ہرسال قومیائی گئی بینکوں کو 6500؍کروڑ روپئے ادا کئے جائیں گے۔ اس سلسلہ میں بینکروں سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ یہ حکومت پورے پانچ سال چلے گی۔ اس میں کسی کو شک وشبہ کرنے کی ضرورت نہیں۔ بجٹ پر اپوزیشن بی جے پی لیڈروں کے ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ یہ بجٹ صرف چند اضلاع کے لئے محدود نہیں۔ یہ بجٹ کرناٹک کی مشترکہ ترقی کے لئے ہے۔ سرکاری خزانہ کی پوزیشن کو ذہن میں رکھ کر ہی زرعی قرض معاف کرنے کا اعلان کیاگیاہے۔ اس کے لئے سابق وزیراعلیٰ سدارامیا کی حکمران جماعت کے تمام اراکین اسمبلی نے تائید کی ہے۔ زرعی قرضوں کی معافی سے کس ضلع کے کسانوں کی کتنی رقم معاف ہوگی اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سب سے زیادہ 2,670؍کروڑ روپئے بلگام ضلع کے لئے اور 1,820؍کروڑ روپئے باگل کوٹ ضلع کے کسانوں کے معاف ہوں گے۔ 

ایندھن پر ٹیکس: ایندھن پر ٹیکس میں دو فیصد ہلکا اضافہ کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، بہار اور دیگر ریاستوں میں فی لیٹر پٹرول کی قیمت 83؍روپئے سے زیادہ ہے۔ جبکہ کرناٹک میں یہ قیمت اضافی ٹیکس کے ساتھ 77.97؍روپئے ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد سے ریاستی حکومت کے پاس ٹیکس اضافہ کے اختیارات بہت کم رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی قیمت میں فی یونٹ دو نئے پیسے کے اضافہ سے صارفین پر زیادہ بوجھ نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ جگدیش شٹر جس وقت وزیراعلیٰ تھے کیا انہوں نے کسانوں کے قرض معاف کرنے کے لئے 0.05؍فیصد ویاٹ میں اضافہ نہیں کیا تھا؟ اب 34؍ہزار کروڑ معاف کرنے کے اعلان پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگارہے ہیں کہ کسانوں کو بے وقوف بنایا جارہاہے۔ ایسا کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کسانوں کے ساتھ دھوکہ دے کر کیامجھے ان کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا؟

ایڈی یورپا مطمئن نہیں: اسمبلی میں اپوزیشن بی جے پی لیڈر بی ایس ایڈی یورپا نے وزیراعلیٰ سے چار وضاحتیں طلب کیں۔ ہمیں صرف اتنا بتایا جائے کہ اگر چار قسطوں میں کسانوں کے قرضے معاف کئے جائیں گے تو انہیں فوری این او سی کیسے ملے گی اور تازہ قرضے کیسے جاری کئے جائیں گے۔ ایڈی یورپا نے پوچھاکہ استری شکتی سنگھوں کے قرضوں، بنکروں کے قرضوں کی معافی سے متعلق وضاحت کی جائے۔ اس پر جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ ان کی حکومت زرعی قرضے معاف کرنے کی پابند ہے۔ ہم ہر حال میں کسانوں کے قرضے معاف کریں گے۔ اس میں کوئی شک ہی نہیں۔ اس کے لئے تیاری کرلی گئی ہے۔ کمار سوامی کے جواب سے غیر مطمئن ایڈی یورپا نے کہاکہ حکومت قرضے معافی کے نام پر ریاست کے کسانوں کو گمراہ کررہی ہے۔ قرضہ کی مکمل رقم کی ادائیگی تک کوئی بھی قومیائی گئی بینک کسانوں کو این او سی نہیں دے گی۔ کسانوں کو جھوٹی تسلی دے کر انہیں گمراہ نہ کریں۔ وزیراعلیٰ نے ہاسن میں میگاڈائری قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس پر بی جے پی کے مدھوسوامی نے کہاکہ ہاسن سے زیادہ کولار میں میگاڈائری کی اشد ضرورت ہے۔ کولار ضلع دودھ کی پیداوار میں ریاست بھر میں سرفہرست ہے۔ لیکن وہاں دودھ کی مارکیٹنگ نہیں۔ اس پر کمار سوامی نے کہاکہ کولار ضلع کی پسماندگی سے وہ اچھی طرح واقف ہیں۔ کولار ضلع میں بھی ایک میگاڈائری کے قیام کے لئے وہ بہت جلد فیصلہ کریں گے۔ وزیراعلیٰ کمار سوامی کے جوابات سے غیرمطمئن ایڈی یورپا نے احتجاج کرتے ہوئے اپنی پارٹی کے دیگر اراکین کے ساتھ ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اس کے بعد بجٹ پر ان اکاؤنٹ منظوری دینے کے علاوہ کئی بلوں کو بحث اور مباحثہ کے بغیر ہی اسمبلی میں منظوری دے دی گئی۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...