کرناٹک:بی جے پی کو نہیں آتی انگریزی، سرکلر نہیں ریمائنڈرہے کیس واپسی
بنگلورو، 27 جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) کرناٹک میں ’معصوم اقلیتوں‘کے خلاف درج مقدمات کو واپس لینے سے متعلق سرکلر کے بعد بی جے پی نے گرچہ حکمراں کانگریس کے خلاف محاذ کھول دیا ہو، لیکن کانگریس نے اسے بی جے پی کی کم علمی قرار دیا ہے۔کانگریس حکومت میں وزیر رامالنگا ریڈی نے کہا کہ بی جے پی کو انگریزی نہیں آتی اور یہ صرف پولیس کا ایک ریمائنڈرہے۔رامالنگا ریڈی نے اقلیتوں کے خلاف درج کیس واپس لینے کے سلسلے میں پولیس کے سرکلر پرکہاکہ بی جے پی کو اچھی طرح سے انگریزی سمجھ میں نہیں آتی ہے۔وہ کوئی سرکلر نہیں ہے، بلکہ صرف ایک یاد دہانی ہی ہے۔اقلیتی رہنماؤں نے کہا تھا کہ اقلیتوں کے خلاف کچھ جھوٹے کیس درج ہیں۔ایل جی نے تمام پولیس سپرنٹنڈنٹ(ایس پی)کو لیٹر کے ذریعے ریمائنڈر بھیجا ہے۔دراصل کرناٹک میں ایک سرکلر موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ریاست کے تمام اضلاع میں سینئر پولیس افسران کو یہ سرکلر بھیجا گیا ہے۔اس میں پولیس افسران اور ہر ضلع کے ایس پی سے اقلیتی برادری کے لوگوں کے خلاف چل رہے فرقہ وارانہ تشدد کے مقدمات کو ہٹانے پر ان کا ووٹ مانگا گیا ہے۔یہ سرکلر اسمبلی انتخابات 2018 سے کچھ ماہ پہلے جاری کیا ہے۔بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ حکومت کی یہ کوشش ان مسلمانوں کی مدد کرنے کے لئے ہے جن پر ایسے معاملات چل رہے ہیں۔بی جے پی کے سینئر لیڈر اور اپوزیشن لیڈر کے ایس یشورپا نے اسے فرقہ وارانہ سیاست کا چہرہ بتایا ہے۔بی جے پی کے رہنما شوبھا کرادلجے نے کہاکہ کیا یہ مسلم سیاست کو فروغ دینا نہیں ہے؟ سدھارمیا حکومت کچھ ووٹوں کے لئے سنگین مقدمات میں ملوث افراد کو آزاد کرنا چاہتی ہے،یہ بالکل غلط ہے۔وہیں وزیر اعلیٰ سدھارمیا نے بی جے پی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم ہر معصوم کے خلاف کیس واپس لینا چاہتے ہیں، صرف معصوم مسلمانوں کے ہی نہیں۔ہم کسانوں اور کناڈا مظاہرین کے خلاف لگے معاملات کو ہٹانے پر بھی غور کر رہے ہیں۔بی جے پی ریاست میں دوسری شکست کے خوف سے جھوٹ پھیلا رہی ہے۔سرکلر میں کہیں بھی مسلمانوں کا نام نہیں ہے، یہ بی جے پی کی سازش ہے۔