ریاست میں بلدی اداروں کے انتخاب میں 8547 امیدوار میدان میں

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd August 2018, 9:55 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،23؍اگست(ایس او نیوز) ریاست بھر کے 104 بلدی اداروں کے لئے 31 اگست کو ہونے والی پولنگ میں حصہ لینے کے خواہش مند 8547امیدواروں نے اپنی نامزدگیاں داخل کردی ہیں۔ آج نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن 104 بلدی اداروں کے لئے مذکورہ تعداد میں امیدواروں نے نامزدگی کے اندراج کا سلسلہ مکمل کرلیا۔

کانگریس ، جنتادل (ایس) اور بی جے پی کے حمایت یافتہ امیدوار ان انتخابات میں میدان میں اترے ہیں، بی جے پی اس کوشش میں ہے کہ زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر قبضہ جما کر ریاست کے زیادہ سے زیادہ دیہی علاقوں میں اپنی پکڑ مضبوط کرے تو دوسری طرف حکمران جنتادل (ایس) کانگریس اتحاد کے درمیان دوستانہ مقابلہ ہورہا ہے۔ کانگریس اور جنتادل (ایس) نے مقامی سطح پر مفاہمت کے لئے اپنی اپنی پارٹی یونٹوں کو اختیار دے دیا ہے۔جہاں مفاہمت نہ ہو پائے وہاں پر مقابلہ کیا جائے گا۔

بجز کورگ ضلع ریاست کے 104بلڈی اداروں کے تحت آنے والے 2500 وارڈوں کے لئے کانگریس نے 2253 بی جے پی نے 2191، جنتادل (ایس) نے 1286 ، بی ایس پی نے111 گیارہ اور دیگر پارٹیوں نے 170 امیدوار کھڑا کئے ہیں ، جبکہ 2539امیدوار آزاد ہیں۔ پرچۂ نامزدگی واپس لینے کے لئے کل آخری تاریخ ہوگی، جس کے بعد توقع ہے کہ بلدی اداروں کے لئے انتخابی مہم شدت اختیار کرلے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔