جو اپنی سیٹ نہیں بچا سکا، اس کے سامنے جھکنے کی کیا ضرورت ہے: کرناٹک کے وزیرداخلہ رام لنگا ریڈی کا یوگی پر طنز
بنگلور 15 مارچ( آئی این ایس انڈیا/ایس او نیوز )گورکھپور کے پارلیمانی ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی ذلت آمیز شکست کے بعد اب اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر کرناٹک کے وزیر داخلہ رام لنگا ریڈی نے یہ کہتے ہوئے طنز کیا جس طرح پارلیمانی کام کاج کے دوران کچھ سوالات کے اوپر سٹار لگا ہوتا ہے اور کچھ انسٹارڈ ہوتے ہیں، ٹھیک اسی طرح اب یوگی انسٹارڈ کیمپینرہو گئے ہیں۔
دراصل کرناٹک کے ساحلی علاقوں کے ساتھ ساتھ ریاست کے تقریبا تمام بڑے شہروں میں یوگی آدتیہ ناتھ کی انتخابی ریلی بڑے پیمانے پر کروانے کا منصوبہ بی جے پی نے بنایاہے؛ کیونکہ ان علاقوں میں ہندی بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا پہلے کے منصوبہ کے تحت ہی یوگی آدتیہ ناتھ کی ریلی کرناٹک میں کروائی جائے گی ، حالانکہ ایسا کہا جارہا ہے کہ وہ اپنی خود کی سلطنت کو بھی بچانے میں کامیاب نہ ہوسکے ۔
بی جے پی ترجمان ایس پرکاش نے کہا کہ ایک انتخاب ہارنے سے ان کی حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑتا، وہ اب بھی ہمارے اسٹارکیمپینر ہیں۔وہیں کرناٹک کانگریس نے بھی یوگی آدتیہ ناتھ اور کرناٹک میں وزیر اعلی کے عہدے کے بی جے پی امیدوار یدی یورپا کی ایک تصویر ٹوئٹ کیا، اس تصویر میں یدی یورپا یوگی کے سامنے سر جھکائے ہوئے ہیں۔ کانگریس نے اسے کرناٹک کے اعزاز کی توہین بتایا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ یدی یورپا نے کرناٹک کے اعزازکے ساتھ اب تو کم از کم کھلواڑ نہ کریں، جو اپنی سیٹ بھی نہیں بچا پایا اس کے سامنے اس طرح سے جھکنے کی کیا ضرورت ہے۔
کرناٹک میں اسی سال اپریل یا مئی میں انتخابات ہونے ہیں۔اس کو دیکھتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ بنگلور، منگلور اور ہبلی میں ریلیاں کر چکے ہیں۔ وہیں نریندر مودی داون گیرے، میسور اور بنگلور میں عمومی اجلاس میں شرکت کر چکے ہیں۔ جبکہ پارٹی صدر امیت شاہ بھی مسلسل ریاست کا انتخابی دورہ کانگریس صدر راہل گاندھی کی طرح کر رہے ہیں ۔جنوبی خطہ کی اس ریاست میں سال 2008 میں بی جے پی نے اپنے دم پر یدی یورپا کی قیادت میں حکومت بنائی تھی۔ تاہم بعد میں پارٹی کی اندرونی رسہ کشی اور بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے یدی یورپا کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔بی جے پی کو امید ہے کہ ساحلی علاقوں میں سنگھ کی مضبوط گرفت اور نریندر مودی کی طلمساتی شخصیت کی وجہ سے پارٹی یہاں دوبارہ حکومت بنا سکتی ہے،مگر یہ دیکھنا اب دلچسپ ہوگا کہ ایسا ممکن ہوپاتا ہے یا نہیں ۔