بند کے حربے سے حکومت کرناٹک ڈرنے والی نہیں : کاویری مسئلہ پر حکومت تملناڈو کا اقدام قابل مذمت: جئے چندرا

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 31st August 2016, 10:23 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔30/اگست(ایس او نیوز) کرناٹک میں پانی کی شدید قلت ہے، خاص طور پر کاویری طاس میں آبی ذخائر میں پانی کی سطح کافی کم ہوچکی ہے، ان حالات میں کاویری سے تملناڈو کو پانی کی فراہمی ناممکن ہے۔پانی کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت تملناڈو کی طرف سے بند منائے جانے کے اقدام کو ریاستی حکومت نے فضول قرار دیا۔ وزیر قانون وپارلیمانی امور ٹی بی جئے چندرانے اخباری نمائندوں سے با ت چیت کرتے ہوئے کہاکہ تملناڈو کے آبی ذخائر میں وافر مقدار میں پانی موجود ہے، پھربھی حکومت اپنی سامبا اور کرووائی فصلوں کیلئے پانی جمع کرنے کی غرض سے کرناٹک پر پانی جاری کرنے کا دباؤ ڈال رہی ہے۔ فی الوقت کرناٹک میں صورتحال یہ ہے کہ یہاں پینے کے پانی کی بھی قلت ہے۔ان حالات میں تملناڈو کو پانی فراہم نہ کرنے کا موقف واضح کیا جاچکا ہے۔ پھر بھی وہاں کی حکومت اگر بند کا اہتمام کررہی ہے تو وہ اس کی مرضی ہے، اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کرناٹک کے موقف میں تبدیلی نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ ایسے مرحلے میں جبکہ ریاست میں بارش نہیں ہوئی ہے تو تملناڈو کو پانی کہاں سے لائیں۔ کرناٹک میں مانسون کی فصلیں کٹنے کا    و قت قریب آچکا ہے، پانی کی قلت کی وجہ سے زراعت کو کافی نقصان بھی جھیلنا پڑا ہے، ریاست میں مانسون اختتام کے مرحلے میں ہے، جبکہ تملناڈو میں مانسون کا مرحلہ اب شروع ہو گا۔ ان حالات میں افزود پانی فراہم کرنے کیلئے تملناڈو کی طرف سے کی جارہی مانگ زیادتی ہے۔کرناٹک کے آبی ذخائر میں جمع پانی پر تملناڈوکو نظر رکھنی نہیں چاہئے۔ تملناڈو کے ہوگنیکل ڈیم میں وافر مقدار میں پانی موجود ہے، اس پانی کواستعمال میں لایا جائے۔ تملناڈو کو اپنا یہ تاثر ختم کردینا چاہئے کہ کرناٹک میں جو آبی ذخائر بنائے گئے ہیں وہ تملناڈو کوپانی دینے کیلئے ہیں۔ یہ آبی ذخائر کرناٹک میں پانی کی ضروریات کوپورا کرنا کیلئے بنائے گئے ہیں۔ مسٹر جئے چندرا نے بتایاکہ ریاست بھر کے تین ہزار سے زائد تالاب پوری طرح سوکھ چکے ہیں۔ زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حدوں سے نیچے جاچکی ہے۔ اس صورتحال کو سمجھنا چاہئے۔ تملناڈو کے کسانوں نے خود ریاست کے آبی ذخائر کامعائنہ کیا ہے، ان کسانوں سے وہاں کی وزیر اعلیٰ کو تفصیلات حاصل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ تالابوں کی حفاظت پر حکومت کی طرف سے خاص توجہ دی جارہی ہے۔ فوری طور پر تالابوں پر غیر قانونی قبضے ہٹانے کیلئے حکام کو سخت ہدایت دی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہر بنگلور کے تالابوں اور نالوں میں ضائع ہونے والے آلودہ پانی کو استعمال کے قابل بناکر اسے کولار اور دیگر علاقوں میں فراہم کرنے کیلئے 1950 کروڑ روپیوں کی لاگت پر منصوبہ تیار کیا جارہاہے۔ اس کیلئے ٹنڈر بھی طلب کیا جاچکا ہے۔ اس پراجکٹ کی تکمیل سے کولار اور چکبالاپور میں پانی کی قلت کو کافی حد تک دور کیاجاسکتا ہے۔لوک آیوکتہ کے تقرر کے سلسلے میں ایک سوال پر وزیر قانون نے کہاکہ وزیر اعلیٰ سدرامیا سے انہوں نے اس ضمن میں بات چیت کی ہے۔ کے پی ایس سی چیرمین کے عہدہ کیلئے جس طرح گورنر نے شام بھٹ کے نام کو منظور کیا اسی طرح جسٹس ایس آر نائک کو لوک آیوکتہ کے طور پر مقرر کرنے کی بھی گورنر عنقریب منظوری دیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔