کرناٹک کی بیٹی دپیکاپڈوکون کی حفاظت ہماری ذمہ داری پدماوتی اداکارہ کو سکیورٹی فراہم کرنے سدارامیا کا کھٹر سے اصرار

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 21st November 2017, 9:50 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،20/نومبر (ایس او نیوز) کرناٹک کی بیٹی بالی وڈ کی معروف اداکارہ دپیکا پڈوکون کی فلم پدماوتی کی یکم دسمبر کو ہونے والی نمائش آخرکار ملتوی کردی گئی۔ ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم پدماوتی آغاز شوٹنگ سے ہی مختلف تنازعات کا شکار رہی۔ راجستھان کی شری راجپوت کرنی سینا نے فلم میں تاریخی حقائق مسخ کرکے پیش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ملک بھر میں ہڑبونگ مچائی ہوئی ہے۔ ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے اداکارہ کی ناک کاٹنے کے اعلان کے بعد گزشتہ دنوں انتہا پسند لیڈر ٹھاکر ابھیشک سوم نے اداکارہ دپیکا پڈوکون اور ڈائرکٹر سنجے لیلا بھنسالی کے سر کی قیمت 5؍کروڑ پر لگائی تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور بجرنگ دل کی حمایت کے بعد اب انتہاپسندوں نے اداکاروں کے حق میں بیان دینے والوں کو بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے لگے ہیں۔ پدماوتی فلم کے معاملہ میں ملک بھر میں تنازعات کا لامتناہی سلسلہ چل پڑا ہے۔ فلم میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی بالی وڈ اداکارہ کے خلاف مختلف ہندوتنظیموں کی جانب سے دہشت میں مبتلا کرنے والے بیانات واعلانات کئے جارہے ہیں اس درمیان ریاستی وزیراعلیٰ سدارامیا نے ہریانہ کے وزیراعلیٰ کھڑ کو فون پر کرناٹک کی بیٹی دپیکا کو مناسب حفاظت کا بندوبست فراہم کرنے کا اصرارکیا ہے، راجپوت کی رانی پدماوتی کو فلم میں نامناسب کردار میں پیش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے فلم ڈائرکٹر اور اداکارہ دپیکا کے خلاف متنازعہ بیانات دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہریانہ بی جے پی کے میڈیا شعبہ کے لیڈر سورج پال نے دونوں کا سر لانے والوں کو 10؍کروڑ روپے کا اعلان کردیا ہے جس سے ملک بھر میں دہشت کی لہر دوڑ رہی ہے۔ ان تمام دل شکن حالات کے بعد تنازعات کے بھنور میں پھنسی کرناٹک کی بیٹی دپیکاپڈوکون کی حمایت میں کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا میدان میں آگئے ہیں۔ قتل کی دھمکیوں کے بعد سدارامیا نے ہریانہ کے وزیراعلیٰ کو دپیکا کی حفاظت کے لئے اقدام کرنے پر زور دیا ہے۔ر یاستی وزیر توانائی ڈی کے شیوکمارنے بھی ایک اخباری اعلامیہ کے ذریعہ کہاکہ ہریانہ کے بی جے پی لیڈر کی جانب سے دپیکا کے سر تن سے جدا کرنے والے کو 10؍کروڑ روپے کا اعلان کرنا قتل کے برابر ہے۔ یہ دہشت گردی پر مبنی بیان ہے۔ ملک بھر کے روشن فکر اور دانشور افراد کو چاہئے کہ وہ بی جے پی کی اس فسطائی ذہنیت کے خلاف میدان میں آئیں۔ ایسے بیانات پرشدید مذمت کا اظہارکیا جانا چاہئے۔ ہرطرف سے ایسے منہ پھٹ فاسسٹ لیڈروں کے خلاف آواز اٹھائی جانی چاہئے۔ر یاستی بی جے پی لیڈران کا اپنی مجرمانہ خاموشی کے ذریعہ اس قسم کے غیر انسانی بیان کی حمایت کرنا قابل مذمت ہے۔ کرناٹک کی بیٹی دپیکا کی حفاظت کی ذمہ داری ہم کرناٹک والوں پر عائد ہوتی ہے۔ ان کے حفاظتی بندوبست کے لئے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالا جانا چاہئے۔ علاوہ ازیں، دپیکا کے کرناٹک آمد کے موقع پر مناسب سکیورٹی کا اہتمام کرنے ریاستی وزیراعلیٰ اور وزیرداخلہ پر دباؤ ڈالا جائے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...