مفت بس پاس کی فراہمی سے حکومت کو مزید پریشانیوں کا امکان مکمل گرانٹ موصول ہونے پر تمام کو مفت بس پاس فراہم کرنے کا فیصلہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے زیر غور

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 30th July 2018, 11:59 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،30جولائی (ایس او  نیوز) سرکاری اسکولوں کے طلباء کو مفت بس پاس کی فراہمی کا اعلان کئے جانے کے باوجود ریاستی حکومت کی پریشانی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ سابقہ حکومت کے دور اقتدار میں صرف ایس سی اور ایس ٹی کے طلبہ کو مفت بس پاس کی سہولت فراہم کی گئی تھی، اس موقع پر اپوزیشن پارٹیوں نے ذات پات کا فرق بتاتے ہوئے حکومت کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا تھا ۔ اس الزام سے بچنے کیلئے سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپنے آخری بجٹ میں تمام طلباء کو مفت بس پاس کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن موجودہ وزیراعلیٰ یچ ڈی کمار سوامی نے صرف سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلباء میں مفت بس پاس تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا سرکاری امداد والے اسکولوں اور کالجوں کو یہ سہولت فراہم نہیں ہے ۔ حکومت کے اس فیصلہ سے امدادی اسکولوں اور کالجوں کے طلباء برہمی کا اظہار کررہے ہیں ۔ باوثوق ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلباء میں مفت بس پاس کی سہولت فراہم کی جانے کی صورت میں حکومت پر سالانہ 629 کروڑ روپیوں کا بوجھ پڑے گا ۔ اس میں سے ایس سی ۔ ایس ٹی طلباء کو فراہم کی جانے والی مفت بس پاس کیلئے 150 کروڑ روپئے خرچ ہونگے ، یہ رقم محکمہ سماجی بہبود برداشت کرے گی ۔ بقیہ 480 کروڑ روپیوں میں سرکاری اسکولوں ۔ کالجوں کے طلباء کے بس پاس کیلئے 250 تا 300 کروڑ روپئے درکار ہیں ۔محکمہ مالیات سے 180 تا 200 کروڑ روپئے فراہم کرنے پر زور ڈالا جارہا ہے ۔ بتایا جارہاہے کہ سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلباء میں مفت بس پاس کی سہولت فراہم کرنے کے اعلان کے فوری بعد امدادی تعلیمی اداروں کے طلباء نے بھی مفت بس پاس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ امدادی تعلیمی اداروں میں پہلی تا 10ویں جماعت تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی تعداد تقریباً 15 لاکھ ہے ۔ ان میں سے تقریباً 40 فیصد طلباء رقم ادا کرکے بس پاس خریدلئے جانے کے باوجود حکومت پر کروڑوں روپیوں کا بوجھ پڑے گا ۔ اگر ان 60 فیصد طلباء کو مفت بس پاس فراہم کرنے کا اعلان کئے جانے کی صورت میں دیگر 40 فیصد طلباء بھی اس سہولت سے محروم رہ جائیں گے یا پھر وہ رقم واپس کرنے پر زور لگائیں گے ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے پرنسپل سکریٹری بی بسواراجو کے مطابق محکمہ مالیات سے گرانٹ کی فراہمی کیلئے گرین سگنل ملنے کے فوری بعد مفت بس پاس کی تقسیم کیلئے سرکاری احکامات جاری کئے جائیں گے ۔ اگر 425 کروڑ روپئے گرانٹ فراہم ہونے کی صورت میں تمام طلباء میں مفت بس پاس تقسیم کرنے کی ہدایت دی جائے گی ۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...