مفت بس پاس کی فراہمی سے حکومت کو مزید پریشانیوں کا امکان مکمل گرانٹ موصول ہونے پر تمام کو مفت بس پاس فراہم کرنے کا فیصلہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے زیر غور
بنگلورو،30جولائی (ایس او نیوز) سرکاری اسکولوں کے طلباء کو مفت بس پاس کی فراہمی کا اعلان کئے جانے کے باوجود ریاستی حکومت کی پریشانی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ سابقہ حکومت کے دور اقتدار میں صرف ایس سی اور ایس ٹی کے طلبہ کو مفت بس پاس کی سہولت فراہم کی گئی تھی، اس موقع پر اپوزیشن پارٹیوں نے ذات پات کا فرق بتاتے ہوئے حکومت کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا تھا ۔ اس الزام سے بچنے کیلئے سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپنے آخری بجٹ میں تمام طلباء کو مفت بس پاس کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن موجودہ وزیراعلیٰ یچ ڈی کمار سوامی نے صرف سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلباء میں مفت بس پاس تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا سرکاری امداد والے اسکولوں اور کالجوں کو یہ سہولت فراہم نہیں ہے ۔ حکومت کے اس فیصلہ سے امدادی اسکولوں اور کالجوں کے طلباء برہمی کا اظہار کررہے ہیں ۔ باوثوق ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلباء میں مفت بس پاس کی سہولت فراہم کی جانے کی صورت میں حکومت پر سالانہ 629 کروڑ روپیوں کا بوجھ پڑے گا ۔ اس میں سے ایس سی ۔ ایس ٹی طلباء کو فراہم کی جانے والی مفت بس پاس کیلئے 150 کروڑ روپئے خرچ ہونگے ، یہ رقم محکمہ سماجی بہبود برداشت کرے گی ۔ بقیہ 480 کروڑ روپیوں میں سرکاری اسکولوں ۔ کالجوں کے طلباء کے بس پاس کیلئے 250 تا 300 کروڑ روپئے درکار ہیں ۔محکمہ مالیات سے 180 تا 200 کروڑ روپئے فراہم کرنے پر زور ڈالا جارہا ہے ۔ بتایا جارہاہے کہ سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلباء میں مفت بس پاس کی سہولت فراہم کرنے کے اعلان کے فوری بعد امدادی تعلیمی اداروں کے طلباء نے بھی مفت بس پاس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ امدادی تعلیمی اداروں میں پہلی تا 10ویں جماعت تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی تعداد تقریباً 15 لاکھ ہے ۔ ان میں سے تقریباً 40 فیصد طلباء رقم ادا کرکے بس پاس خریدلئے جانے کے باوجود حکومت پر کروڑوں روپیوں کا بوجھ پڑے گا ۔ اگر ان 60 فیصد طلباء کو مفت بس پاس فراہم کرنے کا اعلان کئے جانے کی صورت میں دیگر 40 فیصد طلباء بھی اس سہولت سے محروم رہ جائیں گے یا پھر وہ رقم واپس کرنے پر زور لگائیں گے ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے پرنسپل سکریٹری بی بسواراجو کے مطابق محکمہ مالیات سے گرانٹ کی فراہمی کیلئے گرین سگنل ملنے کے فوری بعد مفت بس پاس کی تقسیم کیلئے سرکاری احکامات جاری کئے جائیں گے ۔ اگر 425 کروڑ روپئے گرانٹ فراہم ہونے کی صورت میں تمام طلباء میں مفت بس پاس تقسیم کرنے کی ہدایت دی جائے گی ۔