کرناٹک کے 3450 سرکاری پرائمری اسکول بند کم تعداداور ایک استاد والے اسکولوں کو ضم کردیا جائیگا: این مہیش
بنگلورو، 13 جون(ایس او نیوز) کرناٹک کے جن سرکاری اسکولوں میں بچوں کی تعداد بہت کم ہے اور ان اسکولوں میں صرف ایک ہی استاد خدمت انجام دے رہا ہو تو ایسے اسکولوں کو قریبی اسکولوں میں ضم کردیا جائے گا ۔ وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم این مہیش نے یہ بات بتائی ۔ محکمہ تعلیمات کے اعلیٰ افسروں کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کرناٹک میں تقریباً 3,450 ایسے سرکاری پرائمری اسکول ہیں جہاں بچوں کی تعداد بہت کم ہے اور ان اسکولوں میں صرف ایک استاد پڑھارہا ہے ۔ تعلیمی اورمالی نظریہ سے ان اسکولوں کوضم کردیا جائے گا اور ان اسکولوں کو فراہم کی جانے والی بنیادی سہولت دیگر اسکولوں میں استعمال کی جائے گی ۔ اسکولوں کو ضم کرنے کے بعد وہاں کے طلباء کو اسکول پہنچنے میں آسانی لانے کے لئے ٹرانسپورٹ کا بھی انتظام کیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں موجود 43,712 سرکاری اسکولوں کے مقابلے 3,372 (تقریباً 15.89 فیصد) لوئر پرائمری اور 78 (تقریباً 7.89 فیصد) ہائی پرائمری سمیت جملہ 3450 اسکولوں میں صرف ایک استاد خدمت انجام دے رہا ہے ۔ ان اسکولوں میں طلباء کی تعداد بھی زیادہ نہیں ہے اس لئے متعلقہ گرام پنچایت کی حدود میں واقع اسکولوں کو بند نہیں کئے جائیں گے بلکہ قریبی اسکولوں میں ضم کردیئے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں 366اسکول ایسے بھی ہیں جن میں داخلہ صفر ہے ۔ 20,749 اسکولوں میں طلباء کی تعداد 50 سے کم ہے جبکہ یہاں 1,16,861 اساتذہ خدمت انجام دے رہے ہیں ۔ ایسے اسکولوں کو کیا کرنا چاہئے اسکے متعلق غور کیا جارہا ہے ۔کرناٹک میں مقیم پبلک اسکولوں کی کارکردگی کے متعلق رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایا کہ پہلی جماعت سے پی یو سی سال دوم تک ایک ہی چھت تلے تعلیم فراہم کرنے والے 176پبلک اسکولس کرناٹک میں موجود ہیں ۔ عنقریب ان اسکولوں کا دورہ کرکے وہاں کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سابقہ حکومت کی طرف سے طالبات کو مفت تعلیمی سہولت فراہم کئے جانے کے متعلق اعلان کردہ اسکیم کو جاری رکھا جائے گا ۔ اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے بھی یقین دہانی کرائی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایس ایس ایل سی امتحان میں لڑکوں کے مقابلے لڑکیاں زیادہ کامیاب ہوتی ہیں ۔ اس کے باوجود اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں لڑکیاں سب سے پیچھے رہتی ہیں ۔ اس لئے انہیں مفت تعلیمی سہولت فراہم کی جائے گی ۔ ایک دوسرے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 16 جون تک جاری رہنے والے ضابطہ اخلاق کی مدت ختم ہونے کے بعد تقریباً 10ہزار اساتذہ کی اسامیاں بھرتی کی جائیں گی ۔ اس کے لئے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی بھی منظوری مل گئی ہے۔ فی الحال 22 ہزار اساتذہ کی قلت ہے۔ ہر سال 4 ہزار اساتذہ کا تقرر کرنا پڑے گا لیکن امسال 8 ہزار اساتذہ کا تقرر کرنے کا فیصلہ ریاستی حکومت کے زیر غور ہے ۔