بی جے پی اور سنگھ پریوار کے احتجاج اور تشدد کے چلتے بالاخر کرناٹک سرکار کا ہوناور کے پریش میستا کی موت کا معاملہ سی بی آئی کے حوالے کرنے کا اعلان

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 14th December 2017, 12:50 AM | ساحلی خبریں |

بنگلور13/دسمبر (ایس او نیوز) ریاست میں کافی بحث کا موضوع بنے ہوناور کے پریش میستا کی موت کی گتھی سلجھانے کے لئے بالاخر اب ریاستی حکومت نے   اس  معاملے کو سی بی آئی کے ذریعہ تحقیق کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ رام لنگا ریڈی  نے کہا کہ سچائی کو منظر عام پر لانے کے لئے خصوصی طور پر پریش میستا کے والدین کے اصرار پر اس کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

انہوں نے ویسے تو واضح کیا کہ بی جے پی کے دبائو میں آکر معاملے کی چھان بین کو سی بی آئی کے ذریعے کئے جانے کا فیصلہ نہیں لیا  گیا ہے، مگر پریش میستا کی موت کے بعد بی جے پی نے جس طرح الگ الگ مقامات پر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا اوراس دوران احتجاجیوں نے جس طرح  کچھ مقامات پر  توڑپھوڑ کرتے ہوئے اقلیتوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی ، اُس کو دیکھتے ہوئے سرکار کے اس فیصلہ کو نہایت دانشمندی کافیصلہ قرار دیا جارہا ہے۔عوام کی اگر مانیں تو حکومت کی جانب سے اچانک پورے معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی بی جے پی کے خفیہ ایجنڈے اور اُن کی کوششوں پر پانی پھر گیا ہے۔

خیال رہے کہ آج بدھ کو  پریش کے والدین نے بھی اس بات کا  اصرار کیا تھا کہ اس معاملے کی سی بی آئی کے ذریعے جانچ کرائی جائے، اب توقع ہے کہ ریاستی حکومت کے  بروقت فیصلے سے اُنہیں بھی کافی خوشی ہوئی ہوگی کہ  اب مرکز کی  مودی سرکار کے ذریعے اُنہیں انصاف ملے گا۔ 

یاد رہے کہ ہوناور میں 6/ڈسمبر کی شام قریب نو بجے تشدد کی وارداتیں پیش آئی تھی اور اسی رات مندر جانے کی بات کہہ کر گھر سے نکلنے والا پریش میستا  لاپتہ ہوگیا  تھا، جس کے بعد 8 ڈسمبر کو بس اسٹائنڈ کے قریب واقع ایک تالاب سے اس کی لاش برآمد ہوئی۔ اُس وقت سے  بی جے پی اور سنگھ پریوار کے کارکن اسے بی جے پی کا سرگرم رکن قرار دیتے ہوئے  اس کی موت کی چھان بین مکمل ہونے سے پہلے ہی  قتل کا نام دے رہے ہیں اور اس بات کا گھمبیر الزام لگارہے ہیں کہ اس کے قتل کے پیچھے مسلمانوں کا ہاتھ ہے۔ اسی بات کا واویلا مچاتے ہوئے ان کارکنوں نے بھٹکل، کمٹہ ، کاروار اور سرسی سمیت ضلع کے کئی  علاقوں میں بھی احتجاج کیا اور تقریبا سبھی جگہوں پر مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔

 ملحوظ رہے کہ سوشیل میڈیا پر مسیجس گردش کررہے تھے کہ اگلے چند دنوں میں سنگھ پریوار کے کارکن پڑوسی ضلع اُڈپی اور دکشن کنڑا سمیت پورے کرناٹک میں بند اور احتجاج کرنے کا پروگرام بنارہے ہیں، مگر اب پورے معاملے کو ہی سی بی آئی کے حوالے کئے جانے پر توقع کی جارہی ہے کہ  بی جے پی اور سنگھ پریوار کی جانب سے  بند اور احتجاج کا سلسلہ تھم جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...