بی جے پی اور سنگھ پریوار کے احتجاج اور تشدد کے چلتے بالاخر کرناٹک سرکار کا ہوناور کے پریش میستا کی موت کا معاملہ سی بی آئی کے حوالے کرنے کا اعلان
بنگلور13/دسمبر (ایس او نیوز) ریاست میں کافی بحث کا موضوع بنے ہوناور کے پریش میستا کی موت کی گتھی سلجھانے کے لئے بالاخر اب ریاستی حکومت نے اس معاملے کو سی بی آئی کے ذریعہ تحقیق کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ رام لنگا ریڈی نے کہا کہ سچائی کو منظر عام پر لانے کے لئے خصوصی طور پر پریش میستا کے والدین کے اصرار پر اس کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
انہوں نے ویسے تو واضح کیا کہ بی جے پی کے دبائو میں آکر معاملے کی چھان بین کو سی بی آئی کے ذریعے کئے جانے کا فیصلہ نہیں لیا گیا ہے، مگر پریش میستا کی موت کے بعد بی جے پی نے جس طرح الگ الگ مقامات پر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا اوراس دوران احتجاجیوں نے جس طرح کچھ مقامات پر توڑپھوڑ کرتے ہوئے اقلیتوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی ، اُس کو دیکھتے ہوئے سرکار کے اس فیصلہ کو نہایت دانشمندی کافیصلہ قرار دیا جارہا ہے۔عوام کی اگر مانیں تو حکومت کی جانب سے اچانک پورے معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی بی جے پی کے خفیہ ایجنڈے اور اُن کی کوششوں پر پانی پھر گیا ہے۔
خیال رہے کہ آج بدھ کو پریش کے والدین نے بھی اس بات کا اصرار کیا تھا کہ اس معاملے کی سی بی آئی کے ذریعے جانچ کرائی جائے، اب توقع ہے کہ ریاستی حکومت کے بروقت فیصلے سے اُنہیں بھی کافی خوشی ہوئی ہوگی کہ اب مرکز کی مودی سرکار کے ذریعے اُنہیں انصاف ملے گا۔
یاد رہے کہ ہوناور میں 6/ڈسمبر کی شام قریب نو بجے تشدد کی وارداتیں پیش آئی تھی اور اسی رات مندر جانے کی بات کہہ کر گھر سے نکلنے والا پریش میستا لاپتہ ہوگیا تھا، جس کے بعد 8 ڈسمبر کو بس اسٹائنڈ کے قریب واقع ایک تالاب سے اس کی لاش برآمد ہوئی۔ اُس وقت سے بی جے پی اور سنگھ پریوار کے کارکن اسے بی جے پی کا سرگرم رکن قرار دیتے ہوئے اس کی موت کی چھان بین مکمل ہونے سے پہلے ہی قتل کا نام دے رہے ہیں اور اس بات کا گھمبیر الزام لگارہے ہیں کہ اس کے قتل کے پیچھے مسلمانوں کا ہاتھ ہے۔ اسی بات کا واویلا مچاتے ہوئے ان کارکنوں نے بھٹکل، کمٹہ ، کاروار اور سرسی سمیت ضلع کے کئی علاقوں میں بھی احتجاج کیا اور تقریبا سبھی جگہوں پر مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
ملحوظ رہے کہ سوشیل میڈیا پر مسیجس گردش کررہے تھے کہ اگلے چند دنوں میں سنگھ پریوار کے کارکن پڑوسی ضلع اُڈپی اور دکشن کنڑا سمیت پورے کرناٹک میں بند اور احتجاج کرنے کا پروگرام بنارہے ہیں، مگر اب پورے معاملے کو ہی سی بی آئی کے حوالے کئے جانے پر توقع کی جارہی ہے کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کی جانب سے بند اور احتجاج کا سلسلہ تھم جائے گا۔