وزارت کی توسیع میں تاخیر کانگریس کے لئے پریشانی کا سبب ، توسیع کے ساتھ قلمدانوں کی تبدیلی کے لئے بھی پارٹی کی پہل
بنگلورو،28؍اگست(ایس او نیوز) ریاستی کابینہ میں توسیع میں ہورہی تاخیر کی وجہ سے دن بدن کانگریس میں بڑھتی ہوئی بے چینی اور اس وجہ سے ریاستی حکومت کے استحکام پر اثرات کے امکانات کو دیکھتے ہوئے کانگریس اعلیٰ کمان نے پہل کی ہے کہ جلد از جلد نہ صرف ریاستی کابینہ کی توسیع کی جائے بلکہ چند وزراء کے قلمدانوں کی تبدیلی بھی کردی جائے۔
ذرائع کے مطابق اے آئی سی سی جنرل سکریٹری وینو گوپال یکم اور 2؍ ستمبر کو بنگلور میں قیام کے دوران وزارت نہ ملنے سے ناراض اراکین اسمبلی سے تبادلۂ خیال کریں گے اور تمام کو وزارت نہ دینے کے متعلق پارٹی کی مجبوری سے انہیں آگاہ کرائیں گے، اور ساتھ ہی وزارت کے لئے جن ناموں کو منظوری دی گئی ہے ان پر ایک بار پھر اعلیٰ کمان کی قطعی منظوری کے لئے پہل کریں گے۔
بی جے پی کی طرف سے کسی بھی حال میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے لئے جاری کوششوں کے درمیان برگشتہ کانگریس اراکین اسمبلی کو بی جے پی کاشکار ہونے سے فوری طور پر بچانے کے لئے کانگریس اعلیٰ کمان نے طے کیا ہے کہ کابینہ میں ردوبدل جو کافی دنوں سے زیر التواء ہے اس کو مکمل کرلیا جائے اور پارٹی کی تمام چھ خالی وزارتی نشستوں کو پر کردیں۔ اس کے لئے چند نام قطعیت پاچکے ہیں، ایک بار پھر اعلیٰ کمان کی منظوری کے بعد یہ فہرست وزیر اعلیٰ کمار سوامی کو سونپ دی جائے گی۔
بتایاجاتاہے کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پارٹی وزارت کی فہرست تیار کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ یہ کوشش کی جارہی ہے کہ وزارت کی تشکیل کے بعد پارٹی میں برگشتگی کو کم کیا جائے اور تمام اراکین اسمبلی سے لوک سبھا انتخابات میں کام لے کر پارٹی کو زیادہ سے زیادہ نشستوں پر کامیابی یقینی بنائی جائے۔ اس دوران یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بعض وزراء کے قلمدان تبدیل کئے جائیں گے، ان میں وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور سے ترقیات بنگلور کا قلمدان لے کر یہ کے جے جارج کے حوالے کیا جائے گا ، جبکہ ڈاکٹر پرمیشور کو وزارت مالگز اری دی جائے گی۔
فی الوقت وزیر مالگزاری آر وی دیش پانڈے کے پاس سے لئے گئے قلمدان کے عوض انہیں جارج کا قلمدان وزارت صنعت دیا جائے گا جس میں وہ برسوں کا م کا تجربہ رکھتے ہیں۔ جبکہ ریاستی وزارت میں رام لنگا ریڈی کو شامل کرکے انہیں داخلہ کا قلمدان دئے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ دوسری طرف کانگریس کے دیگر اراکین اسمبلی بھی اس بات کے لئے کوشاں ہیں کہ وزارت میں اپنی جگہ پکی کریں۔ اس کے لئے دہلی اور بنگلور میں اپنے اپنے سیاسی آقاؤں کے ذریعے پارٹی قیادت پر دباؤ ڈالا جارہاہے۔