بھٹکل 12 اپریل (ایس او نیوز) کرناٹک میں جیسے جیسے اسمبلی انتخابات کا دن قریب آتا جارہا ہے سیاسی پارہ چڑھتا نظر آرہا ہے۔ بھٹکل اسمبلی حلقہ کی اگر بات کی جائے تو بی جے پی میں چار اُمیدوار اپنی قسمت آزمائی کرنے کے لئے میدان میں نظر آرہے تھے اور آخر میں فیصلہ دو اُمیدوار پر ٹکا ہوا ہے کہ آیابی جے پی سابق کانگریسی رکن اسمبلی جے ڈی نائک کو اپنا اُمیدوار بناکر اُتارتی ہے یا سابق کانگریسی لیڈر سُنیل نائک کے حصے میں ٹکٹ آتا ہے، جو دونوں بی جے پی میں شامل ہوچکے ہیں اور انتخابی ریس میں اپنی اپنی حد تک کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔
اُدھر کانگریس میں ایسا لگ رہا تھا کہ منکال وئیدیا واحد اُمیدوار ہیں جن کو کانگریسی ٹکٹ آسانی کے ساتھ مل جائے گی، مگر اب تازہ ڈیولپمنٹ یہ ہے کہ بھٹکل کے مسلمانوں کا سب سے بڑا اور مضبوط سمجھا جانے والا قومی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم نے کانگریس اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بھٹکل میں کانگریس کی ٹکٹ مسلم اُمیدوار کو دی جائے۔
ذرائع سے ساحل آن لائن کو خبر موصول ہوئی ہے کہ تنظیم نے اپنے ادارہ کے صدر جناب مزمل قاضیا صاحب کو کانگریسی ٹکٹ دینے کی مانگ کی ہے جو ایک عرصہ سے کانگریس پارٹی سے ہی منسلک ہیں اور وہ حکومت کرناٹکا کے مصالحہ جات بورڈ کے چیرمین بھی رہ چکے ہیں۔
ذرائع نے خبردی ہے کہ بدھ کو منعقدہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کی سیاسی پینل کی میٹنگ میں ممبران نے اس بات پر زور دیا کہ تنظیم کی طرف سے اس بار بھی مسلم اُمیدوار کے حق میں فیصلہ کیا جانا چاہئے اور کانگریس سے پرزور مطالبہ کیا جانا چاہئے کہ وہ اس بار مسلم اُمیدوار جناب ایڈوکیٹ قاضیا مزمل صاحب کو کانگریس کی ٹکٹ پر بھٹکل کے انتخابی اکھاڑے میں اُ تارے۔ میٹنگ میں ممبران نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ بھٹکل میں مسلمانوں کے 60 ہزار سے زائدووٹ ہیں اور کانگریس مسلمانوں کو ٹکٹ سے محروم کررہی ہے۔ایسے میں ہمیں مسلمانوں کے ان ووٹوں کو کسی بھی طور پر ضائع ہونے نہیں دینا چاہئے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سیاسی پینل کی میٹنگ میں جناب مزمل قاضیا صاحب نے واضح کیا کہ وہ کانگریس ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے اعلیٰ کمان سے مکمل رابطہ میں ہیں، بتایا گیا ہے کہ جب انہوں نے ممبران سے پوچھا کہ اگر کانگریس کی ٹکٹ اُنہیں حاصل ہوتی ہے تو ممبران کا رحجان کیا ہوگا تو سیاسی پینل کے تمام ممبران نے اُنہیں نہ صرف ہرممکن تعاؤن فراہم کرنے کا یقین دلایا بلکہ اس کوشش میں مزید تیزی لانے اور تنظیم کی طرف سے ٹکٹ کے لئے کانگریس سے پُرزور مطالبہ کرنے کی بھی حامی بھری۔
خبر ملی ہے کہ میٹنگ کے دوران ہی تنظیم کے اراکین نے ڈسٹرکٹ انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری بی کے ہری پرساد سے فون پر گفتگو کی ہے اور اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھٹکل اسمبلی حلقہ کے لئے تنظیم کے اُمیدوار جناب ایڈوکیٹ مزمل قاضیا صاحب کو ہی ٹکٹ دیں ۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کانگریس کی ٹکٹ کا مطالبہ کرنے تنظیم کی طرف سے ایک وفد کو بنگلور روانہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ کانگریس کی طرف سے اُمیدواروں کی پہلی فہرست جاری ہونے سے قبل ہی کانگریس ہائی کمانڈ سے ملاقات کرکے بھٹکل اسمبلی حلقہ میں مسلم اُمیدوارکے لئے ٹکٹ پکی کرائی جاسکے۔
خیال رہے کہ کانگریس ٹکٹ کے مضبوط دعویدار سمجھے جانے والے منکال وئیدیا موگیر طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں اور موگیر ووٹروں کی تعداد بھٹکل اسمبلی حلقہ میں بمشکل12 ہزار ہیں۔اب یہ دیکھنا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ کانگریس مسلم اکثریت والے بھٹکل میں موگیر طبقہ کو اپنا اُمیدوار کھڑا کرتی ہے یا پھر مسلم اُمیدوار کو میدان میں اُتارتی ہے۔