کرناٹکا اوپن یونیورسٹی کی منظوری بحال کرنے کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th October 2017, 11:46 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،16؍اکتوبر(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور)ریاست کے اراکین کونسل نے مرکزی حکومت سے اتفاق رائے سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ریاستی اوپن یونیورسٹی کی سرگرمیاں بحال کرتے ہوئے اس کی منظوری دی جائے۔ مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل پرکاش جاؤڈیکر سے مخاطب ہوکر اساتذہ اور گریجویٹ حلقہ سے منتخب اراکین کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس یونیورسٹی کی منظوری بحال کی جائے۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے بارہا مرکزی وزراء اننت کمار اور سدانند گوڈا سے نمائندگی کی بعد میں اس سلسلے میں مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر سے مل کر بھی نمائندگی کی لیکن ان تمام کی طرف سے اس نمائندگی کو نظر انداز کیاجارہاہے۔ ریاستی حکومت کے ڈپٹی چیرمین مری تبے گوڈا ، اراکین بسوراج ہوراٹی، پٹنا ، کے ٹی شری کانٹے گوڈا، شرنپا مٹوری نے آج ایک مشترکہ اخباری کانفرنس میں مرکزی حکومت سے مانگ کی کہ اوپن یونیورسٹی کی منظوری جلد از جلد بحال کی جائے۔ ان لوگوں نے کہاکہ پرکاش جاؤڈیکر چونکہ کرناٹک میں بی جے پی امور کے انچارج بھی ہیں اسی لئے انہیں یونیورسٹی کے انتظامیہ کی خامیوں کو فوراً دور کرنے کیلئے قدم اٹھاتے ہوئے تعلیمی سال 2017-18 کیلئے ہی یونیورسٹی کی سرگرمیوں کومنظوری دیں۔ اس معاملے میں مرکزی حکومت کے تساہل کے رویہ پر بھی ان اراکین نے سخت اعتراض کیا۔ ریاستی وزیر برائے اعلیٰ تعلیمات بسوراج رایا ریڈی کی طرف سے اوپن یونیورسٹی کو نظر انداز کئے جانے پر بھی ان اراکین نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہاکہ اب تک وزیر موصوف نے اس یونیورسٹی کی منظوری برقرار رکھنے کے متعلق اپنی طرف سے کوئی میٹنگ طلب نہیں کی ۔ مرکزی وزراء نے بھی اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ اس کا مقصد یہی ہے کہ یونیورسٹی کا جو پانچ سو کروڑ روپیوں کا فنڈ ہے اسے دیگر مدوں میں استعمال کیاجاسکے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...