کرناٹکا اوپن یونیورسٹی کی منظوری بحال کرنے کا مطالبہ
بنگلورو،16؍اکتوبر(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور)ریاست کے اراکین کونسل نے مرکزی حکومت سے اتفاق رائے سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ریاستی اوپن یونیورسٹی کی سرگرمیاں بحال کرتے ہوئے اس کی منظوری دی جائے۔ مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل پرکاش جاؤڈیکر سے مخاطب ہوکر اساتذہ اور گریجویٹ حلقہ سے منتخب اراکین کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس یونیورسٹی کی منظوری بحال کی جائے۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے بارہا مرکزی وزراء اننت کمار اور سدانند گوڈا سے نمائندگی کی بعد میں اس سلسلے میں مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر سے مل کر بھی نمائندگی کی لیکن ان تمام کی طرف سے اس نمائندگی کو نظر انداز کیاجارہاہے۔ ریاستی حکومت کے ڈپٹی چیرمین مری تبے گوڈا ، اراکین بسوراج ہوراٹی، پٹنا ، کے ٹی شری کانٹے گوڈا، شرنپا مٹوری نے آج ایک مشترکہ اخباری کانفرنس میں مرکزی حکومت سے مانگ کی کہ اوپن یونیورسٹی کی منظوری جلد از جلد بحال کی جائے۔ ان لوگوں نے کہاکہ پرکاش جاؤڈیکر چونکہ کرناٹک میں بی جے پی امور کے انچارج بھی ہیں اسی لئے انہیں یونیورسٹی کے انتظامیہ کی خامیوں کو فوراً دور کرنے کیلئے قدم اٹھاتے ہوئے تعلیمی سال 2017-18 کیلئے ہی یونیورسٹی کی سرگرمیوں کومنظوری دیں۔ اس معاملے میں مرکزی حکومت کے تساہل کے رویہ پر بھی ان اراکین نے سخت اعتراض کیا۔ ریاستی وزیر برائے اعلیٰ تعلیمات بسوراج رایا ریڈی کی طرف سے اوپن یونیورسٹی کو نظر انداز کئے جانے پر بھی ان اراکین نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہاکہ اب تک وزیر موصوف نے اس یونیورسٹی کی منظوری برقرار رکھنے کے متعلق اپنی طرف سے کوئی میٹنگ طلب نہیں کی ۔ مرکزی وزراء نے بھی اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ اس کا مقصد یہی ہے کہ یونیورسٹی کا جو پانچ سو کروڑ روپیوں کا فنڈ ہے اسے دیگر مدوں میں استعمال کیاجاسکے۔