بنگلور28/ستمبر (ایس او نیوز) کرناٹک نے سپریم کورٹ کے حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے بدھ کو کاویری دریا سے تمل ناڈو کے لئے پانی نہیں چھوڑا. بتایا جارہا ہے کہ کل کرناٹک اور تمل ناڈو دونوں ریاستوں کی میٹنگ ہونےتک کرناٹک حکومت نے پانی نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق وزیراعلیٰ سدرامیا نے بتایا کہ کل جمعرات کو منعقد ہونے والی میٹنگ میں کیا فیصلہ لیا جاتا ہے، اُس کو دیکھ کر ہی اقدامات کئے جائیں گے۔
سپریم کورٹ نے منگل کو کرناٹک کو تین دن روزانہ 6000 كيوسك پانی تمل ناڈو کو دینے کا حکم دیا تھا. خبر ہے کہ کرناٹک کی اپوزیشن جماعتوں نے بھی بدھ کو ریاستی حکومت سے جمعرات تک تمل ناڈو کو پانی نہ چھوڑنے کی اپیل کی.
سپریم کورٹ کے منگل کے حکم کے بعد پیدا صورتحال کی روشنی میں وزیر اعلی سددارمیا کی طرف سے بلائی گئی کل جماعتی میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور اور وزیر قانون ٹی بی جئے چندر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ریاستی کابینہ اس معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ لے گا.
ویسے تو وزیر نے اپوزیشن رہنماؤں کی طرف سے ظاہر کی گئی رائے کو بتانے سے انکار کر دیا، لیکن ان رہنماؤں نے بعد میں کہا کہ انہوں نے پانی چھوڑنے کی مخالفت کی ہے.
صرف پینے کے لئے پانی کے استعمال کے سلسلے میں کرناٹک اسمبلی سے گزشتہ ہفتے قرارداد منظور کئے جانے کے باوجود سپریم کورٹ نے کرناٹک کو 30 ستمبر تک تمل ناڈو کے لئے 6000 کیوسک پانی چھوڑنے کی ہدایت دی تھی. مرکز نے پانی کو جاری کرنے کے تنازعہ کا حل نکالنے کے لئے جمعرات کو ان دونوں ریاستوں کی ایک میٹنگ بلائی ہے۔