کانگریس کے دو ممبران اسمبلی میں ہاتھا پائی،ایک زخمی پارٹی کا انکار۔بی جے پی تاک میں۔پارٹی بحران حل کرنے کیلئے کانگریس اعلیٰ کمان حرکت میں
بنگلور21جنوری (ایس او نیوز) کرناٹک میں چل رہے سیاسی ناٹک کے درمیان ریزارٹ میں ٹھہرے کانگریس ممبران اسمبلی کے درمیان مبینہ طور پر مار پیٹ کی خبر مل رہی ہے ۔ جمعہ کی رات ریزارٹ پہنچے ممبران اسمبلی کے درمیان مبینہ مارپیٹ کی بات اس وقت سامنے آئی ، جب کانگریس ممبر اسمبلی آنند سنگھ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا؛ لیکن کانگریس نے ان سب کو افواہ قرار دیا ہے اور کہا کہ انہیں سینے میں درد ہوا تھا، اس لیے انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کا کہنا ہے کہ کانگریس جھوٹ بول رہی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ریزارٹ میں جے این گنیش نے آنند سنگھ کے سر پر بوتل سے حملہ کیا ہے۔ ا پولو اسپتال سے واپس لوٹنے کے بعد کانگریس لیڈر رگھوناتھ نے بتایا کہ انہیں اسپتال میں اندر جانے نہیں دیا گیا۔ پارٹی کے سینئر لیڈر ڈی کے شیو کمار کا کہنا ہے کہ رہنماؤں کے درمیان کسی بھی طرح کی لڑائی نہیں ہوئی ہے ۔کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں نے یہ بات میڈیا کے ذریعے سنی ہے۔میں وہاں ہفتہ کو8 بجے تک تھا۔ مجھے نہیں پتہ کہ کیا ہوا تھا، لیکن میں آپ کو سب کچھ بتاؤں گا، میں باہر آؤں گا تو میں اس کی درست اطلاع دوں گا ۔اس کے ساتھ ہی کانگریس لیڈر ڈی کے سریش نے بتایا کہ مجھے لڑائی کے بارے میں معلومات نہیں۔ آنند سنگھ سینے میں درد کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہیں۔ انہیں کسی طرح کی کوئی چوٹ نہیں لگی ہے۔ ان کے اہل خانہ بھی اسپتال میں ہیں، باقی تمام باتیں افواہیں ہیں۔ اس کے بعد بی جے پی کے رکن اسمبلی آر اشوک نے بتایا کہ ڈی شیو کمار اور ڈی سریش جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اپو لو اسپتال کے لوگوں کو باہر آنا چاہئے اور انہیں واضح کرنا چاہئے کہ آنند سنگھ سینے میں درد کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہیں یا پھر کسی اور وجہ سے۔ پولیس کو اس پر از خود نوٹس لینا چاہئے اور تحقیقات کرنی چاہئے۔ کرناٹک میں پارٹی کے اندرونی حالیہ سیاسی واقعات سے پریشان کانگریس پارٹی کی مرکزی اعلیٰ قیادت ریاست میں جنتا دل (ایس)۔کانگریس اتحاد حکومت کو گرانے کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی کوششوں کو ناکام کرنے کے لئے زبردست محنت کررہے ہیں۔اس طرح کے امکانات ہیں کہ مرکزی قیادت ان غیر مطمئن ممبران اسمبلیوں کووزارت کی پیش کش کرسکتی ہے جن کے بارے میں بی جے پی سے رابطہ میں ہونے کی رپورٹ ہے ۔پارٹی کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق کانگریس صدر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے مقرب جنرل سکریٹری احمد پٹیل نے غیر مطمئن کانگریس ممبران اسمبلیوں سے بات چیت کرنے اور انہیں پارٹی سے استعفیٰ دینے سے روکنے کیلئے ریاست کے کانگریس لیڈروں کو ہدایات جاری کی ہیں۔ نام نہ بتانے کی شرط پر کانگریس کے ایک سینئر کارکن نے یو این آئی کو بتایا کہ پارٹی کے مرکزی لیڈروں نے بی جے پی کی پیش کش کو ٹھکرانے والے غیر مطمئن ممبران اسمبلی کو وزارت دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ چنچولی کے ایم ایل اے امیش جادھو تک پہنچنے کی سبھی کوششیں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ وہ اپنے خلاف سوشیل میڈیا پر پارٹی کے لوگوں کے ذریعہ چلائی جارہی مہم سے مشتعل ہیں اور کانگریس لیڈروں سے بات چیت کے لئے تیار نہیں ہیں۔اس درمیان پارٹی کے سینئر لیڈر اورآبی وسائل کے وزیر ڈی کے شیو کمار، ہاؤسنگ وزیر ایم ٹی بی ناگ راج، شہری ترقیاتی وزیر یو ٹی قادر اور سماجی بہبود کے وزیر پریانک کھرگے کو پارٹی کے حق میں غیر مطمئن ممبران اسمبلی کے لئے مبینہ طور سے رضاکارانہ وزارت چھوڑنے کے لئے کہا گیا ہے ۔