نیا بجٹ پیش کرنے وزیراعلیٰ کمار سوامی کی تیاریاں
بنگلورو،2؍جون(ایس اونیوز)ریاست میں کانگریس جنتادل (ایس) مخلوط حکومت کے قیام کے بعد نیا بجٹ پیش کرنے کی تیاریوں میں مصروف وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہا کہ اگلے ہفتے سے وہ بجٹ کی ترتیب کے سلسلے میں مختلف محکموں کے افسروں کے ہمراہ جائزہ میٹنگس شروع کردیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس اور جنتادل (ایس) نے اپنے انتخابی منشور میں جن جن فلاحی منصوبوں کا اعلان کیا ہے بجٹ میں ان منصوبوں کو شامل کیا جائے گا اور دونوں پارٹیوں کی طرف سے عوام سے جو وعدے کئے گئے ہیں ان کو حتی الامکان پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعلیٰ سدرامیا نے جو سابقہ بجٹ پیش کیا تھا اس کے متعدد نکات کو بھی اس بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ نئی حکومت کے قیام کے بعد مشترکہ لیجسلیچر اجلاس طلب کرنے کی روایت پر عمل کرتے ہوئے عنقریب مشترکہ لیجسلیچر اجلاس کی تاریخ کا تعین کیاجائے گا۔ کانگریس اور جنتادل (ایس) کے درمیان قلمدانوں کی تقسیم کے معاملے میں سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا کی مداخلت کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے قلمدانوں کی تقسیم کے متعلق فہرست کو قطعیت دینے کے بعد یہ فہرست صرف دیوے گوڈا کو پیش کی گئی ، انہو ں نے کہاکہ دیوے گوڈا کی طرف سے وزراء کے تقرر کے معاملے میں کانگریس کو کوئی ہدایت نہیں دی گئی اور نہ ہی قلمدانوں کی تقسیم کے معاملے میں انہوں نے مداخلت کی۔اس کے متعلق میڈیا کے بعض حلقوں میں شائع رپورٹوں کو وزیر اعلیٰ نے گمرا ہ کن قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ مخلوط حکومت میں قلمدانوں کی تقسیم باہمی تال میل اور لین دین کی بنیاد پر لی گئی ہے۔جنتادل (ایس) نے کسی بھی مخصوص قلمدان کے لئے کانگریس پر دباؤ نہیں ڈالاہے۔وزیراعلیٰ نے اعتراف کیا کہ توانائی کے قلمدان کو لے کر ڈی کے شیوکمار اور ریونا میں نوک جھونک ہوئی تھی، کیونکہ یہ دونوں اس محکمے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ بھی سچ ہے کہ انہوں نے وزارت خزانہ اپنے پاس رکھنے کی خواہش ظاہر کی جسے کانگریس نے مان لیا ہے۔اس بات کو لے کر بھی کوئی تکرار نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ وزارت کی تشکیل کے بعد فوراً قلمدانوں کی تقسیم عمل میں آجائے گی۔ جنتادل (ایس) سے کسے وزیر بنایا جارہاہے، اس بارے میں ابھی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ نے دریائے کاویری کے پانی کی تقسیم کے لئے کاویری نگرانی اتھارٹی کے قیام کے متعلق مرکزی حکومت کی طرف سے نوٹی فکیشن جاری کئے جانے پر کہاکہ کل ہی یہ نوٹی فکیشن جاری ہوا ہے، ماہرین قانون کے ساتھ وہ ا س کا جائزہ لیں گے اور ریاستی حکومت کی طر ف سے ریاست کے مفادات کے حق میں موقف وضع کیا جائے گا۔