کانگریس کارکنوں کو انتخابات کیلئے مستعد رہنے کرناٹکا کے وزیراعلیٰ سدرامیا کی تاکید
بنگلورو۔21؍ جولائی(ایس او نیوز) ریاستی حکومت پچھلے چار سال کے دوران ریاست کی ترقی کیلئے جو کچھ کام کرچکی ہے اور آنے والے دنوں میں جو مکمل کرنا چاہتی ہے انہی کو بنیاد بناکر آنے والے اسمبلی انتخابات کا سامنا کرنے کیلئے کانگریس کارکن مستعد ہوجائیں۔ یہ بات آج وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے نئے عہدیداروں کے عہدے سنبھالنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی طرف سے یہ افواہیں عام کی جارہی ہیں کہ ریاستی اسمبلی انتخابات قبل از وقت کروائے جائیں گے۔ پارٹی کارکن اور عوام ان افواہوں پر ہرگز توجہ نہ دیں۔ انتخابات آئندہ اپریل میں ہی ہوں گے، اس سلسلے میں پارٹی اعلیٰ کمان کو بھی آگاہ کرایا جاچکا ہے۔ کے پی سی سی کیلئے بطور عہدیدار مقرر ہونے والے تمام پارٹی قائدین کو مبارکباد دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ انتخابات کے معاملہ میں بی جے پی عوام میں جو انتشار پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے پارٹی کے نئے عہدیداروں کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس انتشار کو ختم کرنے کیلئے کام کریں اور پارٹی کو بنیادی سطحوں پر مضبوط کرنے کیلئے ابھی سے متحرک ہوجائیں۔
سدرامیا نے کہاکہ بی جے پی قائدین کے پاس ریاستی حکومت پر نکتہ چینی کرنے کوئی موضوع نہیں ہے، اسی لئے وہ فرقہ واریت اور ذات پات کی بنیاد پر سماج میں نفرت پھیلانے کے بیانات پر اتر آئی ہے۔ ذات پات اور مذہب کے نام پر سیاست کرنا بی جے پی کا وطیرہ رہا ہے۔ بی جے پی کی طرف سے سماج میں انتشار پیدا کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے سبھی کو متحد ہوکر کام کرنا ہوگا۔ جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں بی جے پی کارکنوں کا جھوٹ پہلے بے قابو ہوا اور اب بے نقاب ہوتا جارہاہے۔ بی جے پی کی ان حرکتوں کے آگے کسی کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ ریاستی حکومت عوام کی فلاح وبہبود کیلئے ہمہ وقت متحرک ہے اور اس کے منصوبوں پر کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کرسکتا۔ پارٹی کیلئے جن عہدیداروں کو ذمہ داری سونپی گئی ہے انہیں حکومت کی کارکردگی عوام تک پہنچانے کا کام کرنے کے ساتھ پارٹی کو مضبوط کرنے کی جدوجہد بھی کرنی ہوگی۔
حکومت پر ہونے والی نکتہ چینیوں سے انہیں پریشان ہونے کی چنداں ضرورت نہیں ، اس کا جواب وہ خود موثر طور پر دیں گے۔تمام پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں کی مشترکہ جدوجہد سے ایک بار پھر ریاست میں کانگریس کو اقتدار پر لایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے اس موقع پر بی جے پی قائدین کو چیلنج کیا کہ پچھلے چار سال کے دوران ریاستی حکومت کی کارکردگی اور پچھلے تین سال کے دوران مرکز میں مودی حکومت کی کارکردگی ، ان تمام پر بحث کیلئے وہ منظر عام پر آئیں۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ میعاد کے دوران بی جے پی نے ریاست کے دلتوں کیلئے کچھ نہیں کیا،بلکہ ان پر مظالم کے کئی واقعات پیش آئے ، اب ریاستی بی جے پی صدر یڈیورپا دلتوں کے گھر جانے کا ناٹک کرتے ہیں اور وہاں جاکر بھی ان کے گھر کا کھانا کھانے کی بجائے ہوٹل سے منگوا کر کھاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی سماجی انصاف پر کبھی یقین نہیں رکھتی۔ ہمیشہ سے اس نے سماجی انصاف کا نعرہ لگاکر ناٹک کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے چار سال کے دوران ریاستی حکومت نے کیا کیا ہے اس کے بارے میں عوام کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔ بی جے پی کے لوگ ریاست کی ترقی کیلئے کچھ کئے بغیر ہی واویلا مچارہے ہیں ، جبکہ پچھلے چار سال کے دوران حکومت نے کئی فلاحی اسکیمیں عوام کے مختلف طبقات کیلئے لاگو کئے ہیں، ان کے بارے میں عوام کو آگاہی فراہم کی جانی چاہئے۔
ریاستی حکومت کی طرف سے مجوزہ اندراکینٹین کے معاملے میں بی جے پی کی طرف سے غیر ضروری رکاوٹیں کھڑی کرنے کی شکایت کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ ریاستی حکومت نے صرف غریبوں کیلئے یہ اسکیم تیار کی ہے اس اسکیم کے تعلق سے جھوٹے الزامات برداشت نہیں کئے جائیں گے، اس موقع پر کرناٹک میں کانگریس امور کے انچارج ایم سی وینو گوپال ، کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور ، کاگذار صدور دنیش گنڈو راؤ ، ایس آر پاٹل، اے آئی سی سی جنرل سکریٹری آسکر فرنانڈیز اور دیگر لیڈران موجود تھے۔