بھٹکل میں وزیر اعلیٰ کی آمد پر عظیم الشان عوامی اجلاس : اننت کمار کے خلاف منکال وئیدیا کی کڑی تنقید
بھٹکل:6/ دسمبر(ایس اؤنیوز) ضلع انتظامیہ ، اترکنڑا ضلع پنچایت اور مختلف محکمہ جات کے اشتراک سے پولس پریڈ میدان میں بھٹکل ہوناور ودھان سبھا حلقہ کے 1200کروڑروپیوں سے زائد ترقی جاتی کاموں کاافتتاح و سنگ بنیاد رکھتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ سدرامیا نے پروگرام میں جمع ہزاروں لوگوں کے سامنے بھٹکل ودھان سبھا حلقہ کی تاریخ میں سنہرہ دن کہتے ہوئے منکال وئیدیا کو اگلے انتخابات میں جیت دلانے کی اپیل کی۔
اس موقع پر پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے اترکنڑا کے رکن پارلیمان اننت کمارہیگڈے کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوال کیا کہ مرکزی وزیر ہونے کے بعد اب تک ضلع کی ترقی کے لئے انہوں نے کیا کام کیا ہے ، اُسے ظاہر کریں۔ مزید نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہیگڈے ہر جگہ ہمارے خلاف نفرت کی باتیں کرتے ہوئے گھوم رہے ہیں۔ ہیگڈے ریاستی وزیر اعلیٰ کے خلاف بھی نازیبا الفاظ کا استعمال کررہے ہیں،ان کی زبان سے نکلنے والے الفاظ یہ ثابت کرنے کے لئے کافی ہیں کہ ان کے ذریعے ضلع میں کس طرح کا کام ہورہا ہے۔
منکال وئیدیا نے کہا کہ میں نے اپنے حلقہ کے لئے جو بھی کام کیا ہے وہ آج آپ سب کے سامنے ہیں ۔ انہوں نے پورے یقین کے ساتھ کہا کہ حلقہ کے عوام کا اشیرواد اُن کے ساتھ ہے، اور اُن کے آشیرواد کے ہوتے ایسے سو ہیگڈے بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔
منکال وئیدیا نے وزیراعلیٰ کی تعریف کے گُن گاتے ہوئے کہا کہ وہ ہرہفتے بنگلور جاکر وزیراعلیٰ کے ساتھ بیٹھتے تھے اور بھٹکل میں جو بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں، وہ بار بار کی درخواستوں اور بار بار اُن کے پاس جانے سے ممکن ہوئے ہیں، انہوں نے بھٹکل ڈرنیج سسٹم کے لئے منظور شدہ 200کروڑ رقم کے متعلق بات کرتے ہوئے کہاکہ پچھلی بار جب وزیرا علیٰ کا بھٹکل دورہ ہوا تھاتو اُس وقت مجلس اصلاح و تنظیم ، بھٹکل کے عوام اور میری خود کی طرف سے بھی بھٹکل کے ڈرنیج سسٹم کو درست کرنے کے متعلق درخواست دی گئی تھی۔منکال وئیدیا نے واضح کیا کہ ڈرنیج سسٹم کے لئے ریاست کرناٹک کے لئے جملہ 867کروڑروپئے منظورکئے گئے تھے، جس میں سے دو سو کروڑ روپئے بھٹکل کے لئے مختص کئے گئے ، انہوں نے مزید کہا کہ مختص رقم کو لانے کے لئے متعلقہ محکمہ جات میں بار بار جانا پڑتا ہے اور بار بار متعلقہ افسران سےملاقات کرکے رقم لانی پڑتی ہے ، منکال وئیدیا نے مزید کہا کہ کوئی بھی رقم آتی نہیں ہے بلکہ مسلسل جدوجہد کرکے اور مسلسل یاددہانی کرکے لانی پڑتی ہے۔اور رقومات کو لانے کے لئے وہاں متعلقہ وزارت کے دفتروں کے چکر کاٹنے ضروری ہوتے ہیں۔
انہوں نے وزیراعلیٰ کی مزید تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ کو جس کام کی بھی درخواست دی تھی، اُن سب کو وزیراعلیٰ نے قبول کیا ہے اور انہیں مکمل تعائون فراہم کیا ہے، البتہ ابھی بھی کچھ کام باقی ہیں جو آئندہ کرنے ہیں۔انہوں نے وزیراعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے پانی کے منصوبے کے لئے بھی تعائون دینے کی درخواست کی۔
پروگرام میں کابینہ کے وزیر ڈاکٹر ایچ سی مہادیوپا نے خطاب کرتےہوئے کہاکہ ریاست میں ترقی کا دور چل رہاہے، وہ دستور کے مسیحا ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی منشاء کے مطابق ریاست سے عدم مساوات کو مٹانے کی ایماندرانہ کوشش کررہے ہیں۔سماج کے ہر میدان میں مساوات قائم کرنا ہمارا اہم مقصد ہے۔ انہوں نے صاف طور پر کہا کہ ریاستی حکومت فرقہ وارانہ بھائی چارگی اور امن وا مان کو بربادکرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا تہیہ کیا ہے اور ایسوں کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ساڑھے چار سال پہلے اپنے انتخابی منشور میں جو وعدے کئے تھے اس سے کہیں زیادہ کام کرکے دکھائے ہیں۔
ضلع نگراں کاروزیر آر وی دیش پانڈے نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھٹکل شریفوں کا شہر ہے۔ بھٹکل کی تاریخ میں ایسا عظیم الشان پروگرام میں نےنہیں دیکھا۔ رکن اسمبلی منکال وئیدیا کے گُن گاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وئیدیا نے ماہی گیروں کے مسائل کو لے کر دیوانوں کی طرح اُن کا پیچھا کیا تھا اور مجھ سے کام کرواکر ہی دم لیا۔ ان ہی کی جدوجہد کا نتیجہ ہے کہ آج تنگنگنڈی اور الویکوڑی بندرگاہ کے لئے 86کروڑ روپئے منظور کئےگئے ہیں۔
دیش پانڈے نے کہاکہ قومی شاہراہ کی توسیع کو لے کر گھر اور زمین کھونے والے اتی کرم داروں کو بھی ملک میں پہلی مرتبہ معاوضہ ادا کرتے ہوئے تاریخ رقم کی گئی ہے۔انہوں نے اس بات پر دکھ کا اظہار کیا کہ مخالف پارٹی کے لوگ نفرت کے بھاشن دے کر ملک کے عوام کو تقسیم کرنے کا کام کرتے ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ امن و مساوات اور پیار ومحبت سے رہیں تبھی یہ ملک ترقی کرپائے گا۔
اترکنڑا ضلع ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے استقبالیہ کلمات اداکئے ، جبکہ بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ایم این منجوناتھ نے شکریہ اداکیا۔ منوہر منگلورو نے نظامت کی۔ پرشانت نے مختلف منصوبہ جات کے مستفیدین کی فہرست کی خواندگی کی۔