ہلیال کے وزیرا علیٰ سدرامیا کے پروگرام میں ہزاروں عوام کی شرکت :وزیر دیش پانڈے کو قرار دیامثالی لیڈر

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 8th December 2017, 7:37 PM | ساحلی خبریں |

ہلیال:8/ دسمبر(ایس اؤنیوز)اترکنڑا ضلع دورےکےآخری مقام ضلع نگراں کار وزیر آر وی دیش پانڈے کے حلقہ ہلیال پہنچے وزیر اعلیٰ سدرامیا نے ہزاروں عوام کی موجودگی میں ہلیال ۔جوئیڈا ودھان سبھا حلقہ کے 657کروڑروپئے مالیت کے کل 111کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ شہر کے شیواجی کالج میدان میں منعقدہ سرکاری پروگرام میں وزیر دیش پانڈے اور کانگریس نے اپنی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے۔

پروگرام میں کلیدی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہا کہ ہلیال حلقہ کی ترقی کو دیکھ کر مجھے حسد ہورہاہے جتنی ترقی یہاں ہوئی ہے ایک وزیر اعلیٰ ہونے کے ناطے میرے حلقہ میں بھی اتنی ترقی نہیں ہوپائی ہے ۔انہوں نے خصوصی طورپر کالی ندی آب پاشی منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ تعلقہ کے 46تالاب اور 19چھوٹے تالابوں میں کالی ندی کے پانی کی ذخیرو اندوزی کرتے ہوئے کل 15ہزار ایکڑ زمین کو سیراب کیا جائے گا۔ متعلقہ منصوبے کی منظوری کے لئے دیش پانڈے وزیر نے کافی جدوجہد کی ہے انہی کی کوششوں سے یہاں کے کسانوں اور عوام کو پینے کے پانی اور کھیتوں کی سیرابی کا مستقل حل ہونے کی بات کہی۔ دیش پانڈے کی شان میں قصیدے پڑھتے ہوئے وزیرا علیٰ نے انہیں ریاست کا ایک مثالی لیڈر کا خطاب عطاکیا۔ انہوں نے کہاکہ دیش پانڈے تو یقیناً جیت حاصل کریں گے مگر ان کی قیادت میں ضلع کے پورے 6حلقوں میں کانگریس کی جیت دلا کر بی جے پی کو دھول چٹانے کی بات کہی۔

یہاں بھی انہوں نے اترکینرا رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے پر طنز کتے ہوئے کہا کہ ان کا 5مرتبہ منتخب ہونا اور اب مرکزی وزیر کا عہدہ پانا بدقسمتی کی بات ہے۔ تہذیب و سنسکرتی کی بات کرنے والی بی جے پی پارٹی میں ان کی زبان اور تہذیب کریمنل ذہنیت کا پتہ دیتی ہے۔ جو فرد دستور اور جمہوریت کی عزت نہیں کرتا ایسے فرد کو عوامی زندگی میں نہیں رہنا چاہئے۔

نگراں کار وزیر دیش پانڈے نے پروگرام کی صدار ت کرتےہوئے کہا کہ اگلی بار بھی سدرامیا ہی ریاست کے وزیر اعلیٰ بنیں گے۔ انہوں نے حلقہ کے لئے کئی سارے فلاحی اسکیموں کی منظوری دئیے جانےپر شکریہ اداکیا۔ دیش پانڈے نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ 7کروڑروزگار پیدا کئے جائیں گے ابھی تک 7لاکھ روزگار بھی پیدا نہیں ہوئے ہیں مگر اس کے برخلاف ریاستی حکومت 14لاکھ 9ہزار روزگار کے مواقع فراہم کئے ہیں۔ ضلع میں وزیر اعلیٰ نے صرف 2دنوں میں 3500کروڑ روپیوں کے ترقی جات کاموں کا سنگ بنیاد اور افتتاح کیا جانا ایک گنیس ریکارڈ ہے۔

اس موقع پر آب پاشی وزیر ڈاکٹر ایچ سی مہا دیوپا ،ایم ایل سی گھوٹنیکر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی پر کڑی تنقید کی۔ ڈائس پر ارکان اسمبلی ستیس سئیل، منکال وئیدیا، راجیندرنائک، ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر، نائب صدر سنتوش رینکے ، پرشانت دیش پانڈے، ضلع کانگریس صدر بھیمنانائک سمیت کئی عوامی نمائندے موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے استقبال کیا،دونوں تعلقہ جات کے کئی افسران موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...