اسمبلی میں وزیراعلیٰ کا وداعی خطاب، پانچ سالہ کارکردگی کااحاطہ اقتدا ر پر دوبارہ ہم ہی لوٹ آئیں گے، اس میں شک وشبہ نہ کریں: سدارامیا
بنگلورو،23؍فروری (ایس او نیوز) ریاست کرناٹک میں 14ویں اسمبلی کے آخری سیشن کے آخری دن وزیراعلیٰ سدارامیا اپنی وداعی تقریر کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے 5سالوں کے دوران ان کی حکومت کئی عوام دوست پروگراموں کو جاری کرکے ریاست میں ایک اچھا اور شفاف انتظامیہ فراہم کیا اور دعویٰ کیا کہ دوبارہ ہم ہی اقتدار پر لوٹ آئیں گے کیونکہ ریاست کی عوام نے ہماری تائید کا یقین دیاہے ۔ اس لئے اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ۔ اس بات کوانہوں نے اپنی تقریر کے دوران بار بار دہرایا۔ انہوں نے یہ امید بھی ظاہرکی کہ 14ویں اسمبلی کے تمام 224؍اراکین اسمبلی کو بھی ٹکٹ ملے۔ تمام جیت کر اس ایوان میں دوبارہ آئیں ۔14ویں اسمبلی کا یہ آخری سیشن ہے اس لئے ہم تمام دوبارہ منتخب ہو کر ہی اس ایوان میں ایک دوسرے کا سامنا کریں گے ۔ انہو ں نے کہا کہ پچھلے 5سالوں کے دوران ہماری حکومت پرتنقید کی گئی اور تنقیدی سوالات بھی پوچھے گئے جس پر ہم اطمینان بخش جوابات دینے کی ہر ممکن کوشش کی۔ ان پانچ سالوں کے دوران تعاون کرنے والے تمام افسروں ،اپوزیشن لیڈروں کاانہوں نے شکریہ ادا کیا۔ مجھے امید ہے کہ اگلے انتخابات میں آپ تمام جیت کر اس ایوان کوآئیں گے ۔ یہ فیصلہ عوام کریں گے۔ لیکن جہاں تک مجھے اطلاع ہے ہم ہی دوبارہ اقتدار پر آئیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے 5برسوں کے دوران وزیراعلیٰ کی حیثیت سے 6بجٹ پیش کیا۔ جبکہ وزیر فائنانس کی حیثیت سے میں نے13بجٹ پیش کئے ۔ رام کرشنا ہیگڈے کے بعد 13بجٹ پیش کرنے کا میرا ہی ریکارڈ ہے۔ جبکہ دیوراج ارس کے بعد وزیراعلیٰ کی حیثیت سے میں نے ہی پانچ سال مکمل کئے ہیں ۔ ہم نے اس ریاست کو تحفظ اور عوام دوست انتظامیہ فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ پچھلی حکومت میں تین وزراء اعلیٰ بنے۔ لیکن کانگریس انتظامیہ پورے پانچ سال میں واحد وزیراعلیٰ کی حیثیت سے عوام کوشفاف انتظامیہ فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ اب پانچ سال ختم ہورہے ہیں ۔ آخری سال میں 60دن سیشن چلنا چاہئے تھا لیکن چلا نہیں ۔صرف53دنوں کاسیشن چلاہے۔ ان پانچ سالوں کے دوران 244دن سیشن چلا۔ 13ویں اسمبلی کے دوران 203دن سیشن چلا تھا۔ ہم نے اس سے زیادہ دنوں سیشن چلایا۔ اس کے لئے ہماری حکومت ا سپیکر، ڈپٹی اسپیکر، ریاستی قانون ساز کونسل کے چیرمین، ڈپٹی چیرمین اور دونوں ایوانوں کے تمام اراکین کاشکریہ ادا کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی اجلاس کے دوران میں نے محسوس کیا کہ اراکین کی حاضری بہت کم رہی۔
انتخابی بجٹ نہیں: اپوزیشن کا یہ الزام ہے کہ اسمبلی میں حالیہ پیش ریاستی بجٹ انتخابات کو نظر میں رکھ کر پیش کیا گیا ہے ۔سدارامیا نے کہاکہ یہ انتخابی بجٹ ہرگز نہیں ۔ یہ ایک متوازن اور ترقی پر مبنی بجٹ ہے ۔وزیراعلیٰ نے ایوان کو بتایا کہ میں نے انتخابات کو نظر میں رکھ کر تشہیر کے لئے بجٹ پیش نہیں کیا۔ اگلے انتخابات کے بعد ہم ہی دوبارہ اقتدار پر آئیں گے اور اس بجٹ کو ہم نافذ بھی کریں گے ۔ ہمارااقتدا رپر واپس آنا طے ہے ۔ یہ بات میں نے وزیراعظم نریندر مودی سے بھی کہی ہے ۔اس پر حکمران پارٹی کے اراکین نے اپنی میزوں پر تھپتھپا کر وزیراعلیٰ کی تائید کی۔ اس کے جواب میں اپوزیشن اراکین نے مزاحیہ انداز میں ہنسی اڑائی۔