سعودی سفیر برائے ہند سعود الساطی کی وزیراعلیٰ سے ملاقات، بنگلورو میں سعودی قونصل خانے کے قیام کے لئے حکومت تعاون کرے گی: کمار سوامی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 5th December 2018, 1:10 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔4؍دسمبر(ایس او نیوز) سعودی عرب کے سفیر برائے ہند ڈاکٹر محمد سعود الساطی نے آج شہر میں وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی سے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا۔

سینئر کانگریس رہنما ورکن اسمبلی جناب روشن بیگ کے ہمراہ ڈاکٹر سعود الساطی نے دفتر وزیر اعلیٰ پہنچ کر وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی سے یہ ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران سعودی سفیر نے کرناٹک اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ تجارتی اور روایتی مراسم کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا۔ بات چیت کے دوران بنگلور میں سعودی عرب کی طرف سے ایک قونصل خانے کے قیام کی تجویز کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی۔

سعودی سفیر نے بتایاکہ کافی عرصے سے جناب روشن بیگ اس بات کے لئے کوشاں ہیں کہ بنگلور میں سعودی سفارت خانے کی ایک شاخ قونصل دفتر کی شکل میں قائم کی جائے تاکہ مکہ اور مدینہ کے مقامات مقدسہ تک پہنچنے کی آرزو رکھنے والے زائرین اور تجارت وملازمت کے لئے سعودی عرب کا رخ کرنے والے امیدواروں کو سعودی ویزا حاصل کرنے میں آسانی ہوسکے۔ حالانکہ جناب روشن بیگ کی اس کوشش کو کافی حد تک کامیابی مل چکی ہے اور سعودی سفیر برائے ہند نے بنگلور میں قونصل خانہ قائم کرنے پر کافی عرصے پہلے ہی اتفاق کرلیا ہے۔سعودی وزارت خارجہ کی منظوری کے فوراً بعد بنگلور میں یہ قونصل خانہ قائم کردیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ کمار سوامی کے علم میں جب یہ تفصیلات لائی گئیں تو وزیراعلیٰ نے اس قونصل خانے کے قیام کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے ہر ممکنہ تعاون کا تیقن دیا اور کہاکہ سعودی قونصل خانے کے بنگلور میں قیام کی بدولت کرناٹک کے شہریوں کو جو فائدہ ہوگا اس کے لئے ریاستی حکومت سعودی حکام کی شکر گزار رہے گی۔ اور یہ کوشش کی جائے گی کہ قونصل خانے کے قیام کے لئے بہتر سے بہتر سہولتیں ریاستی حکومت کی طرف سے مہیا کرائی جائیں۔

اس موقع پر سعودی سفیر نے وزیراعلیٰ کو یقین دلایا کہ بنگلور میں سعودی قونصل خانے کے قیام کے لئے وہ پوری کوشش کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ جلد ازجلد شہریان بنگلور کا دیرینہ خواب کہ یہاں پر سعودی عرب کا قونصل خانہ قائم ہو شرمندۂ تعبیر ہوجائے۔ اس موقع پر ڈاکٹر سعود الساطی نے حجاج کرام کی سہولت کے لئے سعودی حکومت کی طرف سے کئے جانے والے انتظامات اور ان کو بہتر بنانے کے لئے وہاں کی حکومت کی سعی کے بارے میں بھی وزیراعلیٰ سے بات چیت کی اور کہاکہ ہندوستان سے سالانہ تقریباً دیڑھ لاکھ حجاج حج کی سعادتوں سے سرفراز ہوتے ہیں جبکہ زیارت وعمرہ کا سفر سال بھر چلتا رہتاہے، اس حساب سے سالانہ لاکھوں کی تعداد میں زائرین ہندوستان سے سعودی عرب کا سفر کرتے ہیں۔ خاص طور پر بنگلور میں بڑی تعداد میں زائرین عمرہ کی روانگی کو دیکھتے ہوئے یہاں پر ویزوں کے اجراء کے لئے ایک مرکز کی ضرورت کافی شدت سے محسوس کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں جناب روشن بیگ کی طرف سے متعدد بار نمائندگی ہوئی ہے، اور اس ضمن میں سعودی سفیر نے جناب روشن بیگ کے خدمات کی ستائش کی اور کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ جلد از جلد جناب روشن بیگ کی اس کوشش کو کامیابی ملے۔

وزیراعلیٰ نے بھی توقع ظاہر کی کہ سعودی حکومت کی طرف سے جلد ہی بنگلور میں قونصل خانے کا قیام کیا جائے گا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...