احتجاج ختم کرنے آنگن واڑی ورکرس سے وزیراعلی کی اپیل
بنگلورو:22/مارچ (ایس اؤ نیوز)کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے خاتون آنگن واڑی اور اسسٹنٹس سے اپیل کی کہ وہ تنخواہوں میں اضافہ اور دیگر فائدوں پر تین دن سے جاری احتجاج سے دستبرداری اختیار کریں۔ انہو ں نے کہا کہ حکومت آنگن واڑی ورکرس کی ضروریات کے تئیں ہمدردی رکھتی ہے او راپنے حدود میں ہر ممکن کوشش کررہی ہے تاکہ ان کو بہتر اعزازیہ حاصل ہو۔ تاہم مرکزی حکومت نے آئی سی ڈی ایس اسکیم کے لئے الاٹ رقم میں کمی کردی ہے جس سے ریاست شدید طور پر متاثر ہوئی۔ ریاستی اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے انہوں نے 19اپریل کو آنگن واڑی ورکرس یونین کے لیڈروں کی میٹنگ طلب کی کیو ں کہ ننجن گڑ اور گنڈلو پیٹ اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخاب کے پیش نظر ریاست میں ضابطہ اخلاق نافذ ہے۔آنگن واڑی ورکرس فریڈم پارک پر پیر سے احتجاج کررہے ہیں اور 24گھنٹے احتجاج کے دوران وہ سڑکوں پر سورہے ہیں۔ انہوں نے 7000روپے کے برخلاف 10ہزار روپے اقل ترین اجرت کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی ماہانہ تنخواہ کے علاوہ دیگر فائدے پہنچانے پر بھی زور دیا۔ جے ڈی ایس کے ارکان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آنگن واڑی ورکرس کے مطالبات پر فوری غور کریں۔ یہ ا رکان ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور نعرے بازی کی۔ اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے کہا کہ 16ہزار خاتون ورکرس اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ چلچلاتی دھوپ میں وقت گزاررہے ہیں۔ یہ بیت الخلاوں ' پینے کے پانی اور غذا کی کمی کے سبب شدید مسائل کا سامنا کررہے ہیں۔حکومت کو چاہئے کہ فوری طور پر اقدامات کرے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ حکومت نے فوری حل طلب مسائل حل کئے اور آنگن واڑی کے ورکرس کا مسئلہ ایک مسئلہ نہیں ہے۔ اس نے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ورکرس کو درپیش مسائل حل کئے۔ بلدی ورکرس کو دوپہر کا گرم کھانا سپلائی کرنے ' خشک سالی اور دیگر سے متاثرہ کسانوں کو قرض کی معافی بھی کی۔ فوری طور پر اس مسئلہ پر فیصلہ کرنا حکومت کے لئے مشکل ہے۔اس کو کچھ وقت درکار ہے۔ انہو ں نے جے ڈی ایس ارکان سے یہ بات کہی جنہو ں نے بعدازاں اپنے دھرنے سے دستبرداری اختیار کی۔ اسی دوران قانون ساز کونسل میں لیڈر و وزیر داخلہ پرمیشور نے کہا کہ حکومت آنگن واڑی ورکرس کے مسائل کے حل کی کوشش کرے گی۔