بی جے پی کے والک آوٹ اور کافی ہنگامہ آرائی کے درمیان کرناٹکا کے وزیراعلیٰ کماراسوامی نے اپنی اکثریت ثابت کرتے ہوئے فلور ٹیسٹ میں پائی کامیابی
بنگلور25/مئی (ایس او نیوز) کرناٹک ودھان سبھا میں فلورٹیسٹ کے دوران کافی ہنگامہ آرائی اور بی جے پی اراکین کے والک آوٹ کے درمیان کرناٹک کے نو منتخب وزیراعلیٰ کماراسوامی نے فلور ٹیسٹ میں اپنی اکثریت ثابت کردی۔ کانگریس۔جے ڈی ایس گٹھ بندھن کو 117 ووٹ پڑے۔اس کے ساتھ ہی اب کرناٹک میں سیاسی ڈرامے بازی اپنے اختتام کو پہنچ گئی۔ کانگریس۔جے ڈی ایس اتحاد نے ودھان سبھا میں اکثریت ثابت کرنے کے ساتھ ہی کماراسوامی کا کرناٹک کے وزیراعلیٰ بنے رہنے کی راہ صاف ہوگئی۔
خیال رہے کہ کرناٹک اسمبلی میں جمعہ کو مرکزی وزیر اعظم ایچ ڈی کماراسوامی کی جانب سے اکثریت ثابت کرنے والے فلور ٹیسٹ سے پہلے کافی ہنگامی آرائی ہوئی ، جس کے بعد بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے والک آؤٹ کیا. اسمبلی میں بی جے پی کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ یڈی یورپا نے وزیراعلیٰ کماراسوامی پر جم کرحملہ کیا اور اس بات کا الزام عائد کیا کہ اقتدار پانے کے لئے آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں. یڈی یورپا نے کانگریس کے شیو کمار پر بھی نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ آپ کسی کے لئے ہیروہو تو کسی کے لئے ویلن بھی ہو' آپ سب کے ہیرو نہیں بن سکتے '
اس سے قبل اسمبلی میں بی جے پی نے آخری وقت میں ا سپپیکر کے لئے اپنے امیدوار کا نام واپس لے لیا. اس کے بعد کانگریس کے رمیش کمار کو اتفاق رائے سے اسپیکر منتخب کیا گیا۔ فلور ٹیسٹ سے پہلے اسمبلی میں کانگریس کا اسپیکر منتخب کیا جانا کانگریس-جی ڈی ایس گٹھ بندھن کے لئے بڑی جیت کے طور پر دیکھا گیا.
بی جے پی کے رہنما بی ایس یڈی یورپانے کہا کہ اگر سی ایم کماراسوامی نے کسانوں کا قرضہ معاف نہیں کیا تو وہ 28 مئی کو ریاست بھر میں بند کا اعلان کریں گے۔ ہنگامہ آرائی اور یڈی یورپا کے سخت رویہ نے ایک طرح سے نئی حکومت کو انتباہ دے دیا ہے کہ وہ کانگریس۔جے ڈی ایس اتحاد کے خلاف چپ نہیں بیٹھیں گے۔
یڈی یورپا نے کہا، 'اسپیکر کے لئے ہم نے اپنے امیدوار کا نام واپس لے لیا کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ اسپیکر کا انتخاب اتفاق رائے سے ہو۔ یاد رہے کہ ایک دن قبل بی جے پی نے سینئر سربراہ ایس. سریش کمار کو کرناٹک اسمبلی کے اسپیکر کے عہدہ کے لئے اپنا امیدوارپیش کیا تھا.