بنگلورو شہر میں فلیکس اور بیانرس ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے خالی، شہر کی صفائی ممکن نہ ہوسکے تو بی بی ایم پی بند کردی جائے:چیف جسٹس

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 1st August 2018, 9:34 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو یکم اگست(ایس او نیوز) شہر بھر میں جابجا تشہیری فلیکس اور بیانرس کی بھرمار پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مہیشوری نے آج برہت بنگلور مہانگرپالیکے کے انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہاکہ شہر کی خوبصورتی کو داغدار کرنے والے اشتہارات کو ہٹانے کے لئے ہائی کورٹ کی واضح ہدایات پر عمل کرنے میں اگر بی بی ایم پی کو دشواری ہے تو بی بی ایم پی بند کردی جائے۔

شہر بھر میں جابجا غیر قانونی فلکیس کٹ آؤٹس اور دیگر تشہیری مواد کی بھرمار پر از خود کارروائی کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے بی بی ایم پی کو ہدایت دی کہ آج ہی شہر کے تمام علاقوں سے فلیکس اور بیانرس اکھاڑ پھینکیں جائیں۔ اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے بی بی ایم پی کے وکیل سری نیدھی کو ہدایت دی کہ شہر بھر میں فیکس اور بیانروں کو ہٹانے کی کارروائی جنگی پیمانے پر شروع کی جائے۔عدالت کی اس ہدایت کے باوجود بھی اگر فلیکس اور بیانرس ہٹائے نہیں گئے تو اس کاسخت نوٹس لیا جائے گا۔

چیف جسٹس نے یہ بھی ہدایت دی کہ آج عدالت کی کارروائی ختم ہونے سے پہلے بی ایم پی کی طرف سے انہیں رپورٹ پیش کی جائے کہ شہر بھر میں غیر قانونی طور پر لگائے گئے فلیکس اور بیانروں کو مکمل طور پر ہٹادیا گیا ہے، اگر بی بی ایم پی کو اس کارروائی میں کسی بھی طرف سے رکاوٹ کا سامنا ہواتو رکاوٹ کھڑی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی اپنے سارے کام کاج معطل کرکے فوری طور پر شہر کی صفائی کے کاموں میں لگ جائے۔ شہر کے تمام آٹھوں ڈویژنوں میں بیانر، بنٹنگ ، فلیکس کہیں بھی نظر نہ آئے اس بات کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی کمشنر فوری طور پر اپنے آٹھوں ڈویژنوں کے جوائنٹ کمشنروں کو اس سلسلے میں ہدایات جاری کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ دوبارہ شہر میں ایسی صورتحال پیدا نہ ہو کہ عدالت کو برہمی ظاہر کرنے کی ضرورت پڑے۔ اس دوران ہائی کورٹ کے اس حکم کے فوری بعد حرکت میں آتے ہوئے بی بی ایم پی عملے نے شہر میں جابجا فلیکس اور بیانرس ہٹانے کی مہم جنگی پیمانے پر شروع کردی۔ شہر کے بیشتر علاقوں میں سیاسی قائدین کو مبارکباد دینے کے لئے کھڑے کئے گئے بنٹنگس ، کٹ آؤٹس ، بیانرس وغیرہ کو بلامرومت اکھاڑ دیا گیا۔ہائی کورٹ نے اس کے ساتھ ہی آج بی بی ایم پی کو یہ ہدایت بھی جاری کی کہ چار ہفتوں کے اندر اپنی اشتہاری پالیسی تیار کرکے عدالت کے سامنے پیش کرنی ہوگی۔ جسٹس دیپک مہیشوری نے آج اس سلسلے میں بی بی ایم پی کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس اشتہاری پالیسی کی روشنی میں آنے والے دنوں میں شہر کی صفائی یقینی بنائی جائے۔

اس دوران ہائی کورٹ کے حکم پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی بی ایم پی کے اپوزیشن لیڈر پدمانابھار یڈی نے کہاکہ غیر قانونی بیانرس ، بنٹنگ اور دیگر اشتہاری مواد کو ہٹانے میں بی بی ایم پی کی ناکامی پر عدالت نے آئینہ دکھایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہر بھر میں جس طرح غیر قانونی اشتہارات سر اٹھانے لگے ہیں اسے روکنے میں بی بی ایم پی انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا ہے، عدالت کی مداخلت کے بعد ہی سہی اگر شہر کی صفائی ہوتی ہے تو یہ خوش آئند اقدام ہے۔

انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی انتظامیہ یہ کوشش کرے کہ آئندہ عدالت کی سرزنش کا شکار ہونے سے پہلے ہی شہر کی صفائی کی طرف توجہ دے۔ انہوں نے کہاکہ کونسل میں اب تک انہوں نے اس سلسلے میں 150مرتبہ نشاندہی کرائی تھی، لیکن اس سلسلے کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...