مندرمیں دئے گئے زہریلے پرساد سے ہلاکت کا معاملہ: پانچ گرفتار ، کلیدی ملزم مندر کے پجاری نے کیا ،زہر ملانے کا اعتراف
بنگلورو۔19؍دسمبر(ایس او نیوز) چامراج نگر کے ہانور تعلقہ میں آنے والے سلواڈی دیہات کے مارما مندر میں زہر آلود پرساد کی تقسیم دن بہ دن ایک نیا رخ اختیار کرتی جارہی ہے۔ اس مندر کے بڑے پجاری ڈوڈیا نے آج پولیس کی پوچھ تاچھ کے دوران مندر میں دئے جانے والے کھانے کے پرساد میں زہر ملانے کا اعتراف کرلیا ہے۔
تملناڈو کا متوطن ڈوڈیا پچھلے چند دنوں سے پولیس کی تحویل میں تھا ، پوچھ تاچھ کے دوران اس نے بتایا کہ مندر کے سب سے بڑے پجاری کو بدنام کرنے اور پیسے کے لالچ میں اس نے یہ حرکت کی تھی۔ اس نے یہ بھی کہاکہ پرساد میں زہر ملانے کے بعد اس نے یہ افواہ پھیلانے کی بھی کوشش کی کہ مندر کے قریب گوپور کی تعمیر سے اس مندر کی دیوی ناراض ہے اسی لئے پرساد میں زہر مل گیا ہے۔
پولیس کو پہلے ہی سے اس کی باتوں پر شبہ تھا ۔ سختی سے جب پوچھ تاچھ کی گئی تو اس نے نہ صرف اپنی حرکت بیان کی بلکہ اس کے دیگر ساتھیوں کے بارے میں بھی اگل دیا۔ اس نے بتایاکہ اس کا ساتھ پٹ سوامی نامی ایک ملزم نے دیا۔ اور مندر کے چھوٹے پجاری کی ملی بھگت سے یہ کام انجام دیا گیا۔ پٹ سوامی نامی ملزم جانتا تھاکہ پرساد میں زہر ملایا گیا ہے اس کے باوجود بھی اس نے یہ پرساد اپنی معذور بچی کو کھلا دیا تاکہ کسی کو اس پر شک نہ آئے ، پرساد خوردنی کے سبب اس بچی کی بھی موت ہوگئی۔ بتایاجاتاہے کہ اس سارے معاملے میں ملوث ملزمین کی نظریں مندر میں جمع بھاری رقم پر تھی۔ مندر کے ٹرسٹی چنپا ، اکاؤنٹ افسر مادیش اور اس کی بیوی امبیکا نے مل کر مندر کی آمدنی ہڑپنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ساتھ ہی پرساد میں زہر ملاکر اپنے دشمنوں سے انتقام بھی لیناچاہا۔ امبیکا سے پوچھ تاچھ کے دوران دی گئی اطلاع پر پولیس نے مندر کے چھوٹے پجاری کو کل رات حراست میں لے لیا اور نامعلوم جگہ پر اس سے پوچھ تاچھ کی گئی۔ حالانکہ اس پجاری کی حمایت میں دیہات کے لوگ جمع ہوگئے ، لیکن پولیس نے جب حقائق پیش کئے تو وہ سب بھی اس کے خلاف ہوگئے۔