روشن بیگ اور رام لنگاریڈی کو کابینہ میں شامل کرنے کا مطالبہ، کے پی سی سی دفتر کے روبرو احتجاج، شیواجی نگر کانگریس رکن اسپتال میں داخل

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 7th June 2018, 11:03 PM | ریاستی خبریں | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے |

بنگلورو،7؍جون (ایس او نیوز) شہر کے تجربہ کار و سینئر قائدین آر روشن بیگ اور رام لنگا ریڈی کو وزارت سے محروم رکھے جانے پر شہر کے کانگریس کارکنوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں قائدین کو فوری طور پر کابینہ میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کے پی سی سی دفتر کے روبرو زبردست احتجاج کیا۔ دونوں قائدین ساتویں مرتبہ اسمبلی میں داخل ہوئے ہیں، اور کافی تجربہ کار ہیں، انہیں کابینہ میں شامل نہ کرنا پارٹی کارکنوں کی ناراضی کا سبب بناہوا ہے۔ سابق مئیر منجوناتھ ریڈی، منوہر، بلاک کانگریس صدور کرشنے گوڈا، ریجیندران، کارپوریٹرس محمد ضمیر شاہ، یم کے گنا شیکھر، مرگا کے علاوہ آنند راج، شکیل احمد خان، شکیل عثمانی، اقبال قریشی سمیت کئی کارکنوں نے روشن بیگ کو کابینہ میں شامل نہ کئے جانے پر ہونے والی نا انصافی کے خلاف نعرے بلند کئے، اس موقع پر روشن بیگ کے کٹر حامی و پارٹی کراکن اللہ بخش احتجاج کے دوران علیل ہوگئے اور دل کا دورے کے سبب وہ بے ہوش ہوگئے، فوری طور پر انہیں بورنگ اسپتال میں داخل کیاگیا۔ اب ان کی حالت بہتر بتائی گئی ہے۔ اپنی علالت کے باوجود اللہ بخش اپنے محبوب قائد سے وفاداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کو کابینہ میں شامل کرنے کے لئے نعرے بلند کرتے رہے۔

دریں اثناء پارٹی قائدین نے بتایا کہ آر روشن بیگ فرقہ وارانہ ہم آہنگی و بھائی چارہ کے پیکر ہیں۔ وہ صرف مسلمانوں کے لیڈر نہیں بلکہ تمام طبقات کے قائد ہیں۔ تمام طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے وہ ہمیشہ متفکر رہتے ہیں۔ شہر بنگلورو میں پارٹی کو مضبوط بنانے اور کارکنوں کو ساتھ لیکر چلنے کی صلاحیت رکھنے والے آر روشن بیگ کو اگر کابینہ میں شامل نہیں کیاگیا تو مزید شدت کے ساتھ احتجاجات کی وارننگ بھی دی گئی۔ اس موقعے پر روشن بیگ کے حامیوں نے وزارت کا مطالبہ کرتے ہوئے کوئنس روڈ پر لیٹ کر راستہ روکو احتجاج بھی کیا۔

کابینہ میں مسلم نمائندگی میں اضافہ پُر زور، تجربہ کار قائد آر روشن بیگ کو وزارت میں شامل کرنے مسلم فیڈریشن کا مطالبہ
بنگلورو،7؍جون (ایس او نیوز) مسلم تنظیموں کے فیڈریشن نے آج الزام عائد کیا ہے کہ ریاستی کابینہ میں مسلمانوں کو مناسب نمائندگی نہیں دی گئی ہے، اور مسلمانوں کے بے باک و سینئر قائد، سات مرتبہ اسمبلی کے لئے منتخب ہونے والے تجربہ کار سیاستدان آر روشن بیگ کو وزارت سے محروم رکھتے ہوئے مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجمن خدام المسلمین کے محمد نسیم سیٹھ، صوفی سنت سنگھا کے ریساتی کنوینر صو فی ولی با، ریاستی وقف بورڈ کے سابق رکن یس یس جاگیردار، وجئے پور ضلع وقف مشاورتی کمیٹی کے سابق چیئرمین آئی یم انڈیکر، کلبرگی سے سید مظہر حسین، دھارواڑ ضلع وقف مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین سید محبوب، ریاستی حج کمیٹی کے رکن سید ثناء اللہ، کارپوریٹر یم کے گنا شیکھر، مسلم سکیولر سینا، اکھیلا کرناٹکا محمد میرا کنڑا ویدیکے کے سمیع اللہ خان ، کانگریس لیڈر افضال خان، سیدہ زینب ایجوکیشنل ٹرسٹ وغیرہ کے ذمہ داران کے علاوہ منہاج القرآن کے صدر ووظیفہ یاب اے سی پی حیات شریف اور دیگر نے مطالبہ کیا کہ کانگریس پارٹی کی جانب سے مزید دو مسلمانوں کو کابینہ مکیں شامل کیا جائے۰ انہوں نے بتایا کہ ریاست کی دوسری بڑی آبادی والے طبقے کے ساتھ اگر اس طرح کی ناانصافیاں ہوتی رہیں تو آنے والے دنوں میں ہمیں متبادل اختیار کرنا پڑسکتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، اب مسلمان سیاسی طور پر باشعور ہوچکے ہیں، اگر ہمیں مناسب نمائندگی نہیں ملی تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ جناب آر روشن بیگ ایک ایسے تجربہ کار سیاستدان ہیں جو عوام کے قریب رہتے ہیں اور کسی بھی وقت ان سے رابطہ کیا جاسکتا ہے، اس سے قبل انہو ں نے کئی وزارتوں کو کامیابی کے ساتھ سنبھالنے کے علاوہ کئی کارنامے انجام دیئے ہیں۔ جب کبھی ملت مسائل میں مبتلا ہوئی تو انہوں نے فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے ارباب اقتدار تک پہنچ کر ان مسائل کو حل کرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کی حج خدمات پورے ملک کے لئے ایک مثال کی حیثیت رکھتے ہیں، دیگر ریاستوں کے نمائندے یہاں کی حج خدمات کے نمونوں پر عمل کرتے ہیں، ایسے تجربہ کار و مہر سیاستدان اور قوم کے ہمدرد لیڈر کو وزایرت سے محروم رکھنا درست نہیں ہے۔ ان کی شہرت صرف بنگلورو یا کرناٹک تک نہیں بلکہ ملک بھر میں و سیع ہے۔ مسلم نمائندوں نے بتایا کہ اس مرتبہ پوری ریاست کے مسلمانوں نے متحد ہوکر کانگریس پارٹی کو ووٹ دیا ہے۔ ایسے میں کانگریس کا فرض بنتا ہے کہ وہ مسلمانوں کو انصاف فراہم کرے۔ ان کے برعکس اگر مسلم نمائندگی میں ا ضافے کے لئے اقدامات نہ ہوئے اور رشن بیگ کو کابینہ میں شامل نہیں کیاگیا تو پوری ریاست کے مسلمانوں میں غم و غصہ کی لہر پھیل جائے گی۔ ان کو وزارت سے محروم رکھنے پر پہلے ہی سے ریاست کے مسلمانوں میں تشویش پائی جارہی ہے، جس میں اضافہ ہوسکتا ہے اور مسلمان جمہوری طریقے سے احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر مسلمانوں کے ساتھ انصاف نہیں کیاگیا تو وہ سیاسی جماعتوں کو سبق سکھانا بھی جانتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

یوپی-بہار میں شدید گرمی کی لہر کی پیش گوئی، کئی ریاستوں میں بارش کا الرٹ

راہملک کی شمالی ریاستوں میں درجہ حرارت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی گرمی کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ تاہم کچھ ریاستوں میں بارش بھی ہو رہی ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا ہے کہ ہمالیائی مغربی بنگال، بہار، اوڈیشہ، آسام، مغربی ...

بی جے پی کی پالیسیوں کی وجہ سے دلت ومسلم ترقی سے محروم: مایاوتی

بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی کی ذات پات ، فرقہ وارانہ و پونجی وادی سوچ اور پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے غریب، قبائلی، دلت اور مسلمانوںکی ترقی نہیں ہوسکی۔  مایاوتی نے یہاں سکندرآباد میں گوتم بدھ نگر علاقے کے پارٹی امیدوار راجندر سولنکی اور بلندشہر ...