لوک سبھا انتخابات میں کسی بھی رکن اسمبلی کو ٹکٹ نہ دینے بی جے پی کا فیصلہ
بنگلورو،3؍جنوری(ایس او نیوز) آنے والے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں میں لگی بی جے پی نے دو ٹوک کردیا ہے کہ کسی بھی رکن اسمبلی کو لوک سبھا انتخابات کے لئے امیدوار نہیں بنایا جائے گا۔ پچھلے دو دنوں سے ریاستی بی جے پی صدر پارٹی کے ضلعی عہدیداروں اور صدور کے ساتھ امیدواروں کے متعلق تبادلۂ خیال میں لگے ہوئے ہیں۔ بتایاجاتاہے کہ بی جے پی نے اس بار ان امیدواروں کی طرف توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جن میں جیت کی صلاحیت ہو، اس کے ساتھ ہی پارٹی اعلیٰ کمان کی ہدایت کے مطابق طے کیا گیا ہے کہ کسی بھی رکن اسمبلی کو ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔ گزشتہ بار بلاری، رائچور، چکوڈی اور بلگاوی حلقوں میں اراکین اسمبلی کی طرف سے ٹکٹ کی کوششیں کی جارہی تھیں، اس کے علاوہ بلاری سے منتخب بی سری راملو اب اسمبلی کے لئے منتخب ہوچکے ہیں۔ پارٹی نے واضح کردیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں ان حلقوں سمیت ریاست کے کسی بھی حلقے سے کسی رکن اسمبلی کو میدان میں اتارا نہیں جائے گا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فی الوقت اراکین اسمبلی کی تعداد 104 ہے اگر ان میں سے کوئی بھی رکن اسمبلی رکن پارلیمان منتخب ہوگیا تو اراکین اسمبلی کی تعداد گھٹ جائے گی۔ ایسے میں ریاست میں مخلوط حکومت کے گرنے پر متبادل حکومت قائم کرنے کی بی جے پی کی کوششیں متاثر ہوسکتی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ رائچور کے موجودہ کانگریس رکن پارلیمان بی وی نائک کو بی جے پی میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یڈیورپا منصوبہ بنارہے ہیں اس حلقے سے بی وی نائک کو ہی بی جے پی امیدوار بنایا جائے۔ بلاری پارلیمانی حلقے سے اس بار کانگریس کے ممکنہ امیدوار اور موجودہ رکن پارلیمان وی ایس اگرپا کے خلاف بی جے پی این وائی ہنومنتپا کو میدان میں اتارنے کی تیاری کررہی ہے۔ چکوڈی پارلیمانی حلقے سے پچھلی بار امیش کتی کے بھائی رمیش کتی معمولی فرق سے ہار گئے تھے۔ اب چونکہ اس ضلع میں کانگریس لیڈر رمیش جارکی ہولی نے بغاوت کردی ہے، بی جے پی کو امید ہے کہ یہاں سے پرکاش ہکیری کو ہرایا جاسکتاہے۔ چکمگلور اڈپی پارلیمانی حلقے کی موجودہ رکن شوبھا کارند لاجے نے لوک سبھا انتخاب لڑنے سے انکار کردیا ہے، ان کی جگہ کانگریس سے بی جے پی میں آنے والے جے پرکاش ہیگڈے کو ٹکٹ دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔