بنگلورومیں تمباکو نوشی اور گانجے کے استعمال پر روک کا مطالبہ
بنگلورو،28؍اگست(ایس او نیوز) بنگلور کی ہوٹلوں اور عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی اور گانجے کا استعمال عام ہونے پر آج بی بی ایم پی کونسل میٹنگ میں گہری تشویش ظاہر کی گئی ۔
میٹنگ میں پارٹی امتیازات سے بالاتر ہوکر سبھی کارپوریٹروں نے مطالبہ کیا کہ اس پر روک لگانے کے لئے سب سے پہلے بی بی ایم پی ا فسروں کے ذریعے پہل کی جائے اور کونسل اجلاس میں قرار داد منظور کی جائے کہ شہر کی حدود میں سگریٹ نوشی اور گانجے کے استعمال کو بند کیا جائے۔ تقریباً دیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوئی کونسل میٹنگ میں کانگریس ، بی جے پی اور جنتادل (ایس) اراکین نے اپنے سیاسی اختلافات سے اوپر اٹھ کر اس بات پر زور دیا کہ شہر میں سگریٹ اور تمبا کو اشیاء کی فروخت پر سختی سے پابندی لگادی جائے۔ حکمران پارٹی کے لیڈر ایم شیوراجو نے کہاکہ رواں سال کے بجٹ میں تمباکو اشیاء پر پابندی کے لئے رقم مختص کی گئی ہے۔
اپوزیشن لیڈر پدمانابھا ریڈی نے کہاکہ ہوٹلوں اور باروں میں سگریٹ نوشی پر پابندی سختی سے لاگو کی جانی چاہئے۔ حالانکہ اس سلسلے میں بی بی ایم پی نے پہلے ہی تمام ہوٹلوں اور باروں پر یہ پابندی لگائی ہے کہ سگریٹ نوشی کی اجازت نہ دیں اس کے باوجود بھی ان مقامات پر کھلے عام سگریٹ نوشی ہورہی ہے۔ یہاں تک کہ اس پابندی کے کھلے عام پامال ہونے کے باوجود بھی پولیس حکام کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔انہوں نے کہاکہ تمبا کو نوشی پر پابندی سختی سے لاگو کرنے کی ایک قرار دادمنظور کرکے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو روانہ کیا جائے۔
جنتادل (ایس) کی لیڈر نیتراوتی نارائن نے تمباکو اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ سابق میئر شانتا کماری نے کہاکہ تعلیمی اداروں کے 100 میٹر کے دائرے میں تمباکو اشیاء اور سگریٹ کے فروخت پر پابندی کے باوجود یہ فروخت بے روک جاری ہے۔ اس مرحلے میں میئر سمپت راج نے کہاکہ جس طرح پلاسٹک کے استعمال پر روک لگانے بی بی ایم پی نے خصوصی مہم چلائی ہے آنے والے دنوں میں تمباکو اشیاء پر روک لگانے کے لئے بھی ایک خصوصی مہم چلائی جائے گی۔ شہر کے جھونپڑ پٹی علاقوں ، تعلیمی اداروں کے احاطوں ا ور دیگر تمام مقاموں پر کارپوریٹروں کی نگرانی میں اس طرح کی مہم کی شروعات کی جائے گی۔