کرناٹکا لیجسلیچر اجلاس کے تئیں حکمران اتحاد کے اراکین کی عدم دلچسپی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 19th December 2018, 8:58 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔19؍دسمبر(ایس او  نیوز) بلگاوی کے سورنا سودھا میں جاری لیجسلیچر کے سرمائی اجلاس کا اب جبکہ صرف ایک ہی دن باقی رہ گیا ہے، اجلاس کی کارروائیوں کے تئیں بیشتر اراکین اسمبلی کی عدم دلچسپی صاف ظاہر ہونے لگی ہے۔ حکمران کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کے اراکین کی تعداد آج ایوان میں غیر معمولی طور پر کم رہی، حالانکہ کل ہی بلگاوی میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ کا اہتمام کیاگیا لیکن اس کے باوجود بھی آدھے سے زائد کانگریس اراکین اسمبلی آج ایوان سے غیر حاضر رہے۔

کل سی ایل پی میٹنگ میں شریک اراکین میں سے بھی بہت سارے اپنے اپنے حلقوں کا رخ کرچکے تھے۔ بی جے پی لیڈر کے ایس ایشورپانے ایوان میں اراکین کی کمی کے مسئلے پر نشاندہی کرائی اور کہا کہ اگر صورتحال یہی رہی تو ایوان میں حکومت اقلیت میں آسکتی ہے۔ تخمینوں پر بحث کے دوران کل اپوزیشن کے مقابل حکمران اتحاد کے اراکین کی تعداد کم رہی۔ تاہم ان تخمینوں کو اتفاق رائے سے منظور کرالیا گیا۔ اس پر وزیر برائے پارلیمانی امور کرشنا بائرے گوڈا نے بی جے پی کے تعاون پر اس کا ایوان میں شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ دیگر اہم معاملوں پر بھی حکومت کو اپوزیشن کا تعاون ملتا رہے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...