بی جے پی اراکین اسمبلی کی خریدوفروخت نہیں کرتی: پرکاش جاوڈیکر
بنگلورو،16؍مئی (ایس او نیوز؍یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور کرناٹک میں پارٹی امور کے انچارج پرکاش جاوڈیکر نے اراکین اسمبلی کی خریدوفروخت کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے جوابی حملہ کیا ہے اور کہا کہ جنتا دل(ایس) اور کانگریس ایسی ہی سیاست کرتی ہیں۔بی جے پی رہنما نے آج جنتا دل ایس کے لیڈر ایچ ڈی کمارا سوامی کے کرناٹک میں حکومت بنانے کے لئے ان کی پارٹی کے اراکین اسمبلی کو لالچ دے کر توڑنے کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی پر جھوٹے الزامات لگارہے ہیں۔ بی جے پی ’’ہارس ٹریڈنگ‘‘ نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس کے لئے مشہور ہے ۔ اس کے اپنے رکن اسمبلی اس اتحاد سے خوش نہیں ہے ۔کرناٹک کی معلق اسمبلی کے بعد کانگریس کی حمایت سے حکومت بنانے کے لئے کوشا ں مسٹر کمارسوامی نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی نے ان اراکین اسمبلی کو 100-100؍ کروڑ روپئے اور وزارت کے عہدہ کا لالچ دیا ہے ۔ بی جے پی کے نو منتخب اراکین اسمبلی کی میٹنگ جس میں بی ایس ایڈی یورپا کو لیجسلیٹر پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا ۔ میٹنگ کے بعد مسٹر جاوڈیکر نے نامہ نگاروں سے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پارٹی توڑنے کی حوصلہ افزائی کرنے کا چلن جنتا دل ایس اور کانگریس میں ہے ۔ بی جے پی ایسا نہیں کرتی۔ جنتا دل ایس اور کانگریس دونوں کے ناراض اراکین اسمبلی بی جے پی کے رابطہ میں ہیں۔مسٹر کمار سوامی کے100؍ کروڑ روپئے دینے کے الزام کو مسٹر جاوڈیکر نے خیالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنتا دل ایس اور کانگریس ایسی ہی سیاست کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ضابطے کی پابندی کررہے ہیں اور ان کی پارٹی سب سے بڑی واحد پارٹی کی شکل میں ابھری ہے ۔ بی جے پی کو سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ناطے کرناٹک میں حکومت بنانے کے لئے اسے ہی مدعو کیا جانا چاہئے ۔ پارٹی نے گورنر کے پاس حکومت سازی کا اپنا دعویٰ پیش کیا ہے۔