کرناٹکا اسمبلی انتخابات: پولنگ اوقات میں ایک گھنٹے کی توسیع؛ نامزدگیوں کا اندراج شروع؛ یڈیورپا ، ڈی کے شیوکمار، ایشورپا، رمیش کمار وغیرہ نے بھرا پرچہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 20th April 2018, 2:19 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔19؍اپریل(ایس او نیوز) 12 مئی کو ہونے والے کرناٹک کے ریاستی اسمبلی انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن نے پولنگ کے اوقات میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف الیکٹورل افسر سنجیو کمار نے بتایا کہ پہلے پولنگ صبح سات بجے سے شام پانچ بجے تک تھی، مگر اب اسے بڑھا کر  صبح سات بجے سے شام چھ بجے تک رکھا گیا ہے،انہوں نے توقع ظاہر کی ایک گھنٹہ زائد وقت دینے سے  پولنگ کا  اوسط بڑھ سکتا ہے۔

بنگلور سے 21؍ امیدوار میدان میں:   پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کے دوسرے دن آج بنگلور شہر کے مختلف حلقوں سے 21 امیدواروں نے پرچۂ نامزدگی داخل کیا۔ راجہ راجیشوری نگر سے دو ، شانتی نگر سے ایک ، چک پیٹ سے ایک ، کے آر پورم سے ایک ، ملیشورم سے ایک ، ہبال سے ایک، سروگنا نگر سے ایک ، سی وی رامن نگر سے ایک ، بسونگڈی سے تین ، پدمانابھا نگر سے تین، بی ٹی ایم لے آؤٹ سے ایک،جئے نگر سے ایک ، بمن ہلی سے ایک، یلہنکا سے دو ، بنگلور ساؤتھ سے ایک اور آنیکل سے ایک امیدوار نے اپنے پرچے داخل کئے۔ 

دھاندلیوں کے خلاف کارروائی:   ریاست بھر میں انتخابی دھاندلیوں کے خلاف الیکشن کمیشن کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔انتخابی ضابطے کے تحت الیکشن کمیشن کے فلائننگ اسکواڈ نے 2534بیانر، 7949 پوسٹرس ہٹادئے اور اس سلسلے میں خاطیوں پر قانونی کارروائی کی شروعات کی۔ اس کے علاوہ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران 41 لاکھ روپے نقد ، تین لاکھ روپیوں کی گاڑی ، ایم ای پی پارٹی کے دوہزار پوسٹرس ، 600 شال اور دیگر اشیاء برآمد کرلئے، اس کے علاوہ دیگر فلائننگ اسکواڈس نے بھی الگ الگ مقامات پر کروڑوں روپیوں کی ضبطی کا سلسلہ جاری رکھا اور اس سلسلے میں خاطیوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ نظم وضبط کی نگرانی کے لئے مسلح پولیس جوانوں کی تعیناتی جاری ہے، اسلحہ پولیس کے حوالے نہ کرنے کے پاداش میں 1263 غیر ضمانتی وارنٹ جاری کئے گئے ہیں

نامزدگیوں کا اندراج شروع؛ یڈیورپا ، ڈی کے شیوکمار، ایشورپا، رمیش کمار وغیرہ میدان میں کود پڑ ے
 ریاستی اسمبلی انتخابات کا بخار آج اس وقت تیز ہوگیا جب متعدد اہم امیدوار نامزدگی داخل کرکے انتخابی دنگل میں کود پڑے۔ آج نامزدگی داخل کرنے والوں میں ریاستی بی جے پی صدر یڈیورپا ، وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار ، کونسل کے اپوزیشن لیڈر ایشورپا ، وزیر صحت رمیش کمار، وزیر مویشی پالن اے منجو ، سابق وزراء آر اشوک ، ایچ وشواناتھ وغیرہ شامل ہیں۔

نامزدگیوں کے اندراج کے دوسرے دن آج یڈیورپا نے شکاری پور اسمبلی حلقے سے جبکہ ڈی کے شیوکمار نے کنکا پورہ اسمبلی حلقے سے نامزدگی داخل کی۔ وزیر جنگلات رمناتھ رائے نے بنٹوال اسمبلی حلقے سے اپنا پرچہ داخل کیا،چک پیٹ اسمبلی حلقے سے آر وی دیوراج میدان میں کود پڑے ۔

یڈیورپا نے جس وقت پرچۂ نامزدگی داخل کیا اس وقت ان کے ہمراہ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ رمن سنگھ ، مرکزی وزراء اننت کمار، سدانند گوڈا، اراکین پارلیمان بی سری راملو ، پی سی موہن وغیرہ موجود تھے۔ کونسل کے اپوزیشن لیڈر ایشورپا نے شیموگہ حلقے سے پرچۂ نامزدگی داخل کیا، اس وقت ان کے ہمراہ سابق وزیراعلیٰ جگدیش شٹر موجود رہے۔ کنکاپورہ سے ڈی کے شیوکمار ، ارکل گوڈ سے اے منجو ، سری نواس پور سے رمیش کمار نے اپنے حامیوں کے ساتھ جلوس کی شکل میں پہنچ کر اپنا پرچہ داخل کیا۔

پدمانابھا نگر سے سابق نائب وزیراعلیٰ آر اشوک نے نامزدگی دائر کی تو یلہنکا اسمبلی حلقے سے ایس آر وشواناتھ، ہبال اسمبلی حلقے سے وائی اے نارائن سوامی، جئے نگر اسمبلی حلقے سے بی این وجئے کمار، کمپلی اسمبلی حلقے سے سابق وزیر مرگیش نیرانی بی جے پی امیدوار کے طور پر میدان میں اترے۔ ہنسور میں جنتادل (ایس) امیدوار کے طور پر ایچ وشواناتھ نے پرچہ داخل کیا ، سی پی ایم کے امیدوار منیر پاٹی پالیہ نے منگلور نارتھ سے نامزدگی داخل کی، جب کہ کے جی ایف حلقے سے سابق مرکزی وزیر کے ایچ منی اپا کی دخترروپا نے اپنا پرچہ داخل کیا۔

کے آر پورم سے کانگریس امیدوار بائرتی سریش نے اور بنگلور ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار ایم کرشنپا نے بھی اپنا پرچہ داخل کیا۔ سابق وزیر بی سی پاٹل ، ریاستی وزیر کرشنپا ، جنتادل (ایس)سے ناگمنگل کے امیدوار سریش گوڈا، سری رنگا پٹن سے رویندرا شری کنٹیا بی جے پی امیدوار کے طور پر میدان میں اترے۔ چامنڈیشوری اسمبلی حلقے سے وزیر اعلیٰ سدرامیا کل اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کریں گے۔ ساتھ ہی ورونا اسمبلی حلقے سے ان کے فرزند یتیندرا بھی کل ہی اپنا پرچہ داخل کریں گے۔ کہاجارہاہے کہ آج اور کل بیشتر امیدواروں کی طرف سے پرچۂ نامزدگی داخل کردئے جانے کا امکان ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...