ملیالم زبان لازمی کرنے کے خلاف کاسرگوڈ میں کنڑیگا باشندوں کا احتجاجی دھرنا
مینگلور 24؍مئی (ایس او نیوز) پڑوسی ریاست کیرالہ کے اسکولوں میں ملیا لم زبان کو لازمی قرار دئے جانے کے خلاف کیرالہ اور کرناٹکا کے سرحدی شہر کاسرگوڈ میں کنڑیگاباشندوں نے زبردست احتجاجی دھرنا دیا۔
احتجاجی مظاہرہ کا اہتمام کنڑا ہوراٹا سمیتی کے بینر تلے ہوا تھاجس کے تحت راستوں پر رکاوٹیں پیدا کی گئیں اس سے وہاں کے روزمرہ کے انتظامات گویا ٹھپ ہوکر رہ گئے ۔ ڈی سی آفس کے مین گیٹ پر احتجاجیوں نے منظم دھرنا دیا جس سے سرکاری محکموں کے افسران اور عملے کو دفتروں میں جانے کی کوئی گنجائش نہیں رہی۔ احتجاجیوں نے کیرالہ حکومت کی طرف سے اسکولوں میں ملیالم لازمی قرار دئے جانے کو کنڑا زبان کے خلاف معاندانہ رویہ قرار دیتے ہوئے اسے کنڑا زبان کو یکسر ختم کرنے کی کوشش بتایا۔ ساتھ ہی احتجاجیوں نے کنڑا زبان اور کلچر کی بقا کے لئے بڑے پیمانے پر تحریک چلانے ہر قسم کی قربانی دینے کی بات بھی کہی۔احتجاجی مظاہرے کے منتظمین کا کہناتھاکہ یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کیرالہ حکومت کی طرف سے ملیالم کو لازمی قرار دینے والا حکم نامہ واپس نہیں لیا جاتا۔
اس احتجاج میں ہندو مسلم اور عیسائی فرقوں سے تعلق رکھنے والی سماجی اور مذہبی شخصیات کے علاوہ عوامی سیاسی نمائندے اور کنڑاحامیوں کی ایک بڑی تعداد
شامل رہی۔احتجاج کے دوران ناخوشگوار واقعات کو ٹالنے کے لئے پولیس نے سخت حفاظتی بندوبست کررکھا تھا۔