رمیّا کا آر ایس ایس اور بی جے پی پر راست حملہ؛ آزادی کی جنگ میں حصہ نہ لینے بلکہ انگریزوں کا ساتھ دینے کا الزام
میسورو 31/اگست (ایس او نیوز) ایسا لگتا ہے کہ اداکاری کے میدان سے ہوتے ہوئے سیاست کے ایوان میں داخل ہونے والی اداکارہ رمّیا کے تنازعات آئے دن بڑھتے جارہے ہیں۔ پاکستان اور منگلورو پر دئے گئے بیان سے اٹھنے والا تنازعہ ابھی تھما بھی نہیں تھا کہ اس نے بی جے پی اور آر ایس ایس کی حب الوطنی پر سوال اٹھانے والا ایک اور متنازعہ بیان دے ڈالا ہے۔
رمیّا نے منڈیا میں یوتھ کانگریس کی طرف سے منعقدہ ایک ریالی کے بعداخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ" جو لوگ میری حب الوطنی پر شک کرتے ہیں انہیں کرنے دیجئے۔لیکن میں واضح کردوں کہ بی جے پی اورآر ایس ایس کے لوگوں کا دیش کی آزادی میں کوئی رول نہیں ہے۔ کانگریسی لیڈروں نے ملک کو آزاد کروایا ہے۔ جبکہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیڈران نے اس وقت انگریزوں سے ہاتھ ملا لیا تھا۔ اس بیان کے منظر عام پر آتے ہی منڈیا ضلع پنچایت صدر پُٹّا سوامی نے منڈیا پولس تھانہ میں رمیا کے خلاف شکایت درج کی ہے اور کہا ہے کہ رمیا غیر ذمہ دارانہ بیان دے کر جس سے سماج میں امن و امان کی صورتحال کو دھکہ پہنچ رہا ہے۔ خیال رہے کہ منڈیا میں رمیا اُس ریلی میں شریک تھی جو این ایس یو آئی کی طرف سے تیار کیے گئے ایک کلومیٹر لمبے ترنگاجھنڈے کی نمائش کے لئے منڈیا ٹاون میں منعقد کی گئی تھی جو اس لوک سبھا حلقے کا حصہ ہے جہاں سے کچھ برس قبل رمیّا نے الیکشن جیتا تھا۔
خیال رہے کہ چند دن پہلے رمیّا نے کہا تھا کہ" پاکستان کوئی جہنم نہیں ہے "اس بیان سے چراغ پا ہوکر بی جے پی اور سنگھ پریوار نے اس کے خلاف محاذ کھول دیا۔ پھراسی پس منظر میں مبینہ طور پر رمیا کا دوسرا بیان آیا کہ" کیا منگلورو جہنم نہیں ہے!"حالانکہ رمیّا نے منگلورو پر مبینہ ریمارک کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ٹی وی چینل نے اس کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔لیکن اس کے باوجودخاص کر منگلورو میں بی جے پی اور سنگھ پریوار کے لوگوں نے رمیّا کے خلاف سخت احتجاج کیا اور جب وہ ایک پروگرام میں شرکت کے لئے منگلورو پہنچی تھی توان لوگوں نے مخالفانہ نعرے بازی کے علاوہ اس کی کار اور اسٹیج پر انڈے، ٹماٹر، پتھر اور چپلیں پھینک کر اس کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کیاتھا۔ یاد رہے کہ کانگریس کے ایک سینئر لیڈر آسکر فرنانڈیس نے بھی منگلورو پر رمیّا کے بیان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں اسی ساحلی شہر کا رہنے والا ہوں اس لئے میں رمیّا کے مذکورہ بیان سے اتفاق نہیں کرتا۔
اسی پس منظر میں جب منڈیا میں اخباری نمائندوں سے گفتگو ہورہی تھی تو رمیّا نے بی جے پی اور آر ایس ایس کے خلاف مندرجہ بالا بیان دیتے ہوئے وضاحت کی کہ ہمارے ملک میں مختلف مذاہب اور زبانوں کے مختلف طبقات بس رہے ہیں۔ مگر ہمیں 'واسوُ دَیوا، کُٹم بکم"(مطلب خدا کے بندے سب ایک ہی کنبہ ہیں)کے اصول پر سب کو متحد ہوکر جینا چاہیے۔ہمیں سب سے پیا رکرنا اور سب کی بھلائی کی خواہش رکھنا چاہیے۔اور ایسے ہی ہمیں اپنے ملک سے بھی محبت کا اظہارکرنا چاہیے۔